کامیاب زندگی کے متعلق فلسفیوں اور حکیموں کے اتنے نظریے اور اتنے مختلف اقوال نظر سے گزر چکے ہیں انسان بیک وقت اگر ان سب پر عمل پیرا ہو جائے تو اپنی اچھی خاصی زندگی کو ناکام بنائے میرے خیال میں تو ہر انسان کی زندگی کی کامیابی اس کے شخصی مشاہدے اور تجربے پر مبنی ہوتی ہے حکیموں اور دانائوں کے عقیدے، مشورے اور ہدایات سونے پر سہاگہ کا کام ثابت کر سکتی ہیں کیونکہ ان مشاہدوں نے زندگی کی ان پیچیدگیوں کو سلجھانے کی کوشش کی ہے جن کو سلجھانے ہر انسان متمنی ہیں دراصل انسان کی کامیابی اور خوشی اپنی نظر میں ہونی چاہیے نا کہ دوسروں کی نظر میں کیونکہ بسا اوقات ایک فرد دوسروں کی نظر میں خوش و خرم نظر آتا ہے لیکن اپنی نظر میں ایسا نہیں اس کی عام طور سے کسی کی کامیاب زندگی سے مراد پوری ہو جاتی ہے جس کے دولت کے انبار ہو حالانکہ واقعتاً ایسا ہو تو ایک ادنیٰ فرد جو کہ معمولی تنخواہ دار ہو اس کے کامیابی نہیں ہو سکتی بہر کیف خوشی کے میدان میں بعض افراد راہ فرار اختیار کر لیتے ہیں تو اس کی وجہ لیکن ان تمام صورتوں میں اگر ہم بڑوں کے تجربات سے راہنمائی حاصل کریں تو اپنی زندگی و خوشی اور امن کے کٹہرے میں ڈھال سکتے ہیں ایک شخص کی آپ بیتی کا مختصر تعارف بطور سبق اس جیسے بے شمار واقعات اس کتاب میں ملیں گے جن کے پڑھنے سے انسان اپنی زندگی کو صحیح راہ پر گامزن کر سکتا ہے یہ شخص ایم اے کرنے کے بعد بڑوں سے جدا ہو کر اپنی جان مال خود غرضی اور انتہا کہ بڑوں کی محفل میں جانے سے گریز بڑوں کی زندگی سے بے زار شخص لیکن قدرت کو کیا منظور تھا زندگی کے روز و شب گزرنے کے بعد وہ شخص ذلت و رسوائی کی تہہ میں جانے لگا لیکن پھر بھی اپنی تدبیریں اختیار کرتا ناکہ کسی بڑے مشورہ سے تقریباً پندرہ سال تک خودکشی تک بات پہنچ گئی پھر احساس ہوا کہ نہیں میں غلط راہوں پر چل پڑا ہوں پھر کیسے اللہ والے کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر بڑوں کی مان کر زندگی گزاری تو اسی شخص کے بقول کہ میں نے پہلے پندرہ سال ضائع کر دیئے اب خوش و خرم نظر آ رہا ہے اپنی نظر میں بھی اور دوسرے کی نظر میں بھی تو میرا آپ سے سوال ہے کہ آپ اپنی زندگی کو صحیح راہ پر لانا چاہیں تو بڑوں کے تجربات مشاہدات سے فائدہ اٹھائیے اور اس کتاب کا مطالعہ کر کے صحیح راہ اختیار کر لیں۔ یقین آپ کو صحیح راہ پر چلنے کیلئے یہ کتاب اپنی مثال آپ ہے تو یہ شرط ہے میں امام مالک بن دینار کا قول ذکر کر کے بات ختم کرتا ہوں فرمایا حکایات و واقعات جنت کے تحفے ہیں۔ دوسرا قول۔ حکایات زیادہ سے زیادہ بیان کرو کہ یہ موتی ہیں اور بہت ممکن ہے کہ ان میں کوئی نادر موتی ہاتھ آ جائے اور زندگی کیلئے امن و سکون ہو جائے دل کی دنیا بدل جائے۔
٭٭٭٭٭
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں