قرآن مجید کی سورۂ رحمٰن ،سورۂ جن،سورۂ نمل،سورۂ سبا،سورۂ حجراورسورۂ کہف میں اس مخلوق کا ذکر موجود ہے جو انسانوں سے پہلے بھی دنیا پر موجودتھی اور جنہیں جنات کہا جاتا ہے۔ ان سورتوں کی تفسیر میںجنات کی خصوصیات کچھ یوں بیان ہوئی ہیں کہ یہ وجود انسان کے برعکس آگ کے شعلوں سے خلق کیا گیا ہے جبکہ انسان مٹی سے خلق ہواہے۔ یہ علم و ادراک اور حق و باطل کی تشخیص کی صلاحیت رکھتا ہے اور منطق و استدلال کی قدرت رکھتا ہے۔ فرائض اور ذمہ داری رکھتا ہے۔ جزا ‘سزا اور حساب و کتاب رکھتا ہے۔ ان میں ایک گروہ مومن اور دوسرا گروہ مشرک اورکافر ہے۔ ان میں آسمانوں تک پہنچنے کی طاقت اور غیبی خبروں کو سننے کی صلاحیت تھی مگر رسول اکرمﷺ کے مبعوث ہونے کے بعد روک دی گئی۔ ان میں بعض جنات کی نسلیں ایسی ہیں کہ جن کی طاقت بہت زیادہ ہے۔ ان میں انسانوں کے بعض کام انجام دینے کی صلاحیت بھی ہے( ملکہ سباءکے تخت کا لانا)۔ تاہم انسان کا مقام اور منزلت ان سے بلند ہے اسی لئے اللہ تعالیٰ نے ابلیس کو بھی انسان کو سجدہ کرنے کا حکم دیا تھا جو جنات کے سرداروں میں سے تھاجبکہ عوام الناس میں یہ بات مشہور ہے کہ جنات انسانوں سے بہترہیں اور طاقت ور ہیں لیکن قرآنی آیات سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ انسان جنات سے بہتر ہیں کیونکہ خداوندعالم نے جتنے بھی انبیاء اور مرسلین ہدایت کے لئے بھیجے ہیں وہ سب انسانوں میں سے تھے اور انہی میں سے پیغمبر اکرم ﷺبھی ہیں، ان پر جنات کا ایمان تھا اور جنات نے آپﷺ کی اتباع و پیروی کی ۔ اگرچہ جنات دور دراز علاقوں میں رہتے ہیں تاہم بیشترجن آبادیوں میں رہتے ہیں مگر دوسری مخلوق انسانوں کی آبادیوں سے دوررہتے ہیں۔ یہ خود انسانوں کے علاقوں میں نہیں آتےلیکن اگر انسان ان تک پہنچ جائیں تو ان کو تنگ کرتے ہیں۔عرب ممالک خصوصاً سعودی عرب میںمدینہ منورہ اور طائف میں جنات کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔ مدینہ منورہ کے نزدیک وادی جن ہے کہ جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہاں پر جنات کی خاصی آبادی ہے جبکہ طائف میں ابھی بھی رسول خدا ﷺپر ایمان لانے جنات اور ان کی اولاد موجود ہے۔بہر حال ایسے واقعات کی تعداد لا تعداد ہے کہ جس کا سائنس اور پیرا سائیکالوجی بھی جواب دینے سے قاصر ہے۔۔۔اس کتاب میں بھی آپ ایسی ہی جنات سے ملاقات کی سچی ‘ انوکھی اور دل کو دہلا دینے والی کہانیاں پڑھیں گے جن کے چندعنوانات درج ہیں:۔٭ امائوس کا آسیب٭ قبرستان کی چڑیل٭ بدروحوںکا مسکن٭ بلقیس جننی٭ سانپ،جن اور اجنبی دنیا٭ سانپ، جوتشی اور جنات ٭ بابا عطاء محمد کے کنویں کا جن٭ جنات کی پراسرار لذیذ ضیافت٭ جنات سے واسطہ پڑا تومیرا کیا حال ہوا؟٭ میری دادی اماں اور جننی کی زچگی٭ مسلمان جن کا غسلِ میت٭ بالوں والی جناتی کھوپڑیاں٭ جنات میاں بیوی کا بسیرا٭ اندرون لاہور کے جنات٭ جن تابع کرنیکا آزمودہ عمل٭ وہ سہیلی نہیں کوئی چڑیل تھی٭ اجڑے گھر کی خوفناک چڑیل٭ چڑیل کا آدم زاد سے عشق۔مہربان دیوی غضبناک چڑیل کیسے بنی؟۔۔۔ قارئین یہ چند صفحات کے عنوانات ہیں پوری کتاب پڑھیے اور دہل جائیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں