کراچی میں دوران کلینک ایک صاحب جو بہت عرصہ یورپ میں رہے اپنی بیماری کا حال سناتے سناتے اپنا ایک تجربہ بھی سنایا۔ کہنے لگے:مجھے ہفتے میں چند دن پاخانے کے ذریعے آنتوں سےخون آتا ہے۔ وہاں کے بڑے بڑے سرجن ڈاکٹرز اور ماہرین کو چیک کرایا منہ کے ذریعے کیمرے ڈال کر ٓٓآنتیں چیک کیں پھر نیچے سے کیمرے ڈال کر آنتیں اور اندر کا مکمل معائنہ کیا۔ بیماری سمجھ نہ آئی بس یہ کہتے تھے کہ آنتوں میں زخم اور خراش ہے۔ چار سال تک علاج کیا لیکن فائدہ بالکل نہیں واپس اپنے ملک پاکستان کراچی آیا۔ ایک بوڑھے غیرمعروف حکیم نے ایک ٹوٹکہ بتایا ایک بڑا چمچ اسپغول کی بھوسی لیکر اس پر چار قطرے بادام روغن کے اورتین قطرے شہد کے ڈال کر پانی سے لے لو یا دودھ سے لے لو۔ میں نے روزانہ ایک بار صبح نہار منہ ایسا کرنا شروع کیا۔ چند ہفتے ہی کیا ہوگا چونکہ فائدہ ہوگیا اور پھر استعمال کرنا چھوڑ دیا۔ لیکن اس کا بڑا فائدہ یہ ہوا کہ آج سالہا سال سے مجھے وہ تکلیف پھر کبھی نہیں ہوئی۔ اب تو جو بی ملتا ہے میں اسے یہی نسخہ بتاتا ہوں اورو وہ واقعی تندرست ہوجاتا ہے۔ معدے کا پرانا السر‘ تیزابیت‘ آنتوں کے زخم کیلئے میرا آزمودہ نسخہ ہے۔
تقریباً اٹھارہ سال پرانی بات ہے حکومت کی تبدیلی کی وجہ سے پکڑ دھکڑ ہورہی تھی۔ ایک سیاسی آدمی جو کہ ایک چھوٹے سے شہر میں پارٹی لیڈر تھے اچانک ان کی اہلیہ چولہا پھٹنے کی وجہ سے بالکل جھلس گئیں‘ خود روپوش تھے۔ دوسرے رشتے داروں نے علاج کرائے لیکن فائدہ نہ ہوا۔ روپوشی کی حالت میں میرے پاس مریضہ لے آئے۔ حالت بہت زیادہ پیچیدہ اور سنجیدہ تھی۔ فوراً ایک نسخہ بنایا: انڈے کی سفیدی‘ خالص شہد اور ناریل کا تیل ہر ایک پچاس گرام‘ رال سفید بیس گرام ان سب کو اتنا رگڑا اتنارگڑا اتنا رگڑا کہ ایک ملائم سی مرہم بن گئی۔ بس وہی لگوانا شروع کیا۔ قارئین آپ یقین جانیے یہ مختصر سا ٹوٹکہ اتنا موٗٔثر ہوا کہ سی ایم ایچ پنڈی کے سپیشلسٹ ڈاکٹر حیران ہوگئے اور ان میں سے ایک بڑے ڈاکٹر نے اسلام آباد میں دوران کلینک مجھ سے ملاقات کی اور اس شفایابی کا راز پوچھا تو میں نے انہیں یہ نسخہ من عن بتادیا اور کچھ بنا ہا لاہور سے بھجوا کر وعدہ کرکے لاہور آکر انہیں بھجوا دیا۔ کچھ عرصے کے بعد کہنے لگے کہ چونکہ میرے پاس پورے ملک سے جلے ہوئے کیس اور جھلسے ہوئے کیس آتے ہیں جو فائدہ میں نے اس مرہم میں پایا وہ شاید میں نے کہیں نہیں پایا اور خود حیران تھے کہ کیا کمال ہے اس نسخے کا۔
آپ بہت تھک چکے ہیں سفر سے‘ کسی سخت کام سے‘ دماغی یا جسمانی محنت سے‘ مشقت نے آپ کوچور کردیا ہے۔ ٹھہرئیے! گھبرائیے نہیں۔ایک گرم دودھ کا گلاس لے کر ایک چمچ شہد ملا کر پئیں۔ لیکن شرط یہ ہے کہ چسکی چسکی پئیں۔گھونٹ گھونٹ نہیں۔ چند لمحوں کے بعد آپ اپنے جسم میں تازگی اور توانائی دیکھیں۔قارئین! زیرنظر کتاب دراصل شہدکے شفائی اور برکاتی اثرات پر جواب تک مسلسل مشاہدات اور تجربات ہوئے وہ چند آپ کی خدمت میں پیش ہیں۔ امید ہے آپ بھرپور استفادہ کریںگے۔ اس کے علاوہ اگر شہد کے تجربات ومشاہدات آپ کے پاس بھی ہوں اور آپ نے آزمائیں ہوں تو ہمیں ضرورلکھیں۔ ہم آپ کے مشکور ہوں گے۔شہد کے نسخہ جات سے بھرپور کتاب کی آج ہی کاپی بک کروائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں