زندگی میں بہترین توانائی اور جینے کی نئی امنگ پیدا کرنے والی لاجواب کتاب
خوبصورت جسم اور چہرہ جہاں قدرت کا ایک بیش بہا عطیہ ہے وہاں آپ کی ذہانت کا آئینہ دار بھی ہے۔ اگرآپ اس جلد کی حفاظت کریں تو آپ دلکش حسین اور صحت مند نظر آتے ہیں۔ اس لئے اس کی صفائی اور حفاظت کو اپنا معمول بنا لیں۔مالش ایک عین فطری عمل ہے۔مساج یا مالش سے عضلات مضبوط ہوتے ہیں اور جلد کی عمر بڑھتی ہے۔جلد پر موجود مضراجزا کا صفایا ہونے کے ساتھ خون کی گردش کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ کوئی اسے چھوئے اور وہ بھی کسی کو چھوئے۔ آپ کا سر درد کرے تو آپ کے ہاتھ خود بہ خود درد کی جگہ سہلانے لگتے ہیں۔یا کسی ہمدرد سے متقاضی ہوتے ہیں کہ وہ آپکے سر کودبائے۔ آپ کسی دوست کو بے قرار وبے چین دیکھتے ہیں تو اسے لپٹا لیتے ہیں، کیونکہ یہ عمل راحت وسکون کا ذریعہ ہوتا ہے۔ مالش یا مساج کا بنیادی مقصد جسم کی لطیف توانائیوں کو متوازن کرنا ہوتا ہے۔ اگر ان توانائیوں کی روانی میں خلل آجائے تو جسمانی اور جذباتی ہم آہنگی میں فرق آجاتا ہے۔حکیم بو علی سینا نے کہا تھا کہ مساج کا مقصد جسمانی عضلات میں سے ان ردی مادوں کو نکالنا ہوتا ہے جو ورزش کے ذریعے سے خارج نہیں ہوتے۔مساج ایک قدیم فن ہے۔ پرانے وقتوں میں ایران، جاپان اور مصر میں مساج حسن افزائی کیلئے استعمال کیا جاتا تھا۔ چنانچہ مختلف تہذیبوں میں وہاں کے مرد روزانہ اپنے جسم پر تیل کی مالش کیا کرتے تھے۔ رومی فوج کے مرد جنگ کی تیاری کے لئے اپنے جسموں پر تیل سے مساج کیا کرتے تھے۔زیر نظر کتاب آپ کے جسم کی مضبوط نشونماکیلئےبہترین اصولوںپر مبنی مجموعہ ہے۔آیئے !صحت مند رہنے کے اصول ہم بتاتے ہیں عمل آپ کر یں اور دیکھیں زندگی کا مزہ،آپ کے جسم میں کہیں تکلیف ہو اس کتاب کا مطالعہ بہت مفید ثابت ہوگا‘ ضرور کریں۔مجھے امید ہے کہ یہ کتاب آپ زندگی میں بہترین تونائی اور جینے کی نئی امنگ بھر دے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں