انسان جب پریشان ہوتا ہے تو جگہ جگہ اور در در کی خاک چھانتا ہے لیکن جب کچھ حاصل نہ ہو تو مایوس ہوجاتا ہے اور مایوس شخص میٹھے پانی کو بھی زہر کہتا ہے اور کھلے الفاظ میں کہ کچھ حاصل نہیں ہوتا بہت کچھ کرکے دیکھ لیا ان حالات میں ’’گھریلو الجھنوں سے چھٹکارا پانے والے‘‘ کتاب لانا وقت کی ضرورت اور سلگتے سسکتے مسائل‘ گھریلو پیچیدہ الجھنوں کے فوری حل کا ایک نہایت اہم دروازہ ہے جو آپ اس کتاب کے ذریعے ہی کھول سکتے ہیں۔ دراصل سالہاسال عبقری کے قارئین نے جو چیزیں آزمائی ایک بار نہیں بار بار آزمائیں اور پھر دوسروں کو دیں اور دوسروں نےا ٓزمائیں‘ اسی طرح ہزاروں لوگوں کی آزمودہ طبی اور روحانی تحریریں اور تجربات مشاہدات کی شکل میں اس کتاب میں جمع کرکے ایک اعلان کردیا ہے کہ لوگو! اس زمانے میں عبقری کی دعوت پر ایسے لوگ بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ ہمارے پاس ایسے بالکل ا ٓسان فوری اثر کرنے والےطبی اور روحانی ٹوٹکے ہیں جو ہم لاکھوں مخلوق خدا کیلئے عام کررہے ہیں جس طرح عبقری نہیں چھپاتا ہم بھی نہیں چھپاتے۔ قارئین! آپ رزق‘ بندش‘ گھریلو الجھنیں‘ بیماریاں‘ جادو‘ جنات‘ اثرات‘ اور مسلسل بے چینیوں کا شکار ہیں ایک ہے فرد کا تجربہ اور ایک ہے لاکھوں کا آزمایا ایک انوکھا تجربہ‘ ہم آپ کی خاندانی مشکلات‘ معاشرتی مسائل اولاد‘ میاں بیوی‘ گھر‘ جاب‘ بزنس‘ صنعت و تجارت‘ صحت‘ جادو‘ اثرات‘ نظربد‘ الغرض کوئی مسئلہ ہے اس کا تعلق روحانیت سے ہے یا میڈیکل سے۔۔۔ اس کیلئے وہ لاکھوں لوگوں کے تجربات آپ کی خدمت میں ’’گھریلو الجھنوں سے چھٹکارا پانے والے‘‘ کی شکل میں پیش کررہے ہیں اتنا یقین ضرور ہے اس کتاب کو لے کر کوئی پچھتائے گا نہیں بلکہ یا تو دوسروں کو گفٹ دے گا یا پھر اتنا ضرور کہہ دے گا کہ آپ کا گھر اگر اس کتاب سے خالی ہے تو سمجھ لو گھر ہر نعمت سے خالی ہے۔ وقت کی ضرورت‘ معاشرے کی ضرورت‘ موجودہ‘ پریشان کن مسائل اور پریشان کن الجھنوں کا آخری حل۔۔۔۔ سوچیں کیا ہے۔۔۔ وہ ہے
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں