اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے کہ آپ کھاتے پیتے ہیں لیکن پھر بھی آپ کو اپنے اندر توانائی محسوس نہیں ہوتی۔ آپ کو تھکن اور کمزوری کا احساس ہوتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ جوغذا لے رہے ہیں وہ آپ کو توانائی پہنچانے کے بجائے آپ کے جسم کو مزید کمزور کررہی ہے جس سے آپ اپنے آپ کو نڈھال محسوس کرتے ہیں۔ ہمیں اپنی خوراک کا جائزہ لینا چاہیے کہ ہم جو کچھ اپنی غذا میں شامل کررہے ہیں وہ ہمارے لیے کہاں تک فائدہ مند ہے یا نقصان دہ ہے۔ جی ہاں کچھ غذائیں ایسی ہوتی ہیں جو تھکاوٹ کا احساس زیادہ بڑھا دیتی ہیں۔
ناشتے میں میٹھے کا زیادہ استعمال
اگر آپ دلیہ کھاتے ہیں خاص طور پر اس میں بہت زیادہ چینی شامل کرتے ہیں تو جان لیں کہ اس کی وجہ سے آپ کی جسمانی توانائی فوری طور پر اوپر جاتی ہوئی محسوس ہوگی مگر کچھ دیر بعد آپ نڈھال اور تھکاوٹ کے شکار ہوجائیں گے جبکہ بلڈشوگر لیول تیزی سے اوپر جائے گا۔ جب ایسا ہوتا ہے تو دماغ کے وہ حصے جو آپ کو جسمانی طور پر چوکنا رکھتے ہیں بند ہونے لگتے ہیں اور آپ تھکاوٹ سمیت مدہوشی محسوس کرنے لگتے ہیں۔
انرجی ڈرنکس
انرجی ڈرنکس درحقیقت کچھ دیر کے لیےتوانائی بڑھانے کے لیے بنائی جاتی ہیں جب آپ جسم کو کیفین اور چینی سے بھر لیتے ہیں تو ان کا اثر کم ہونے کے بعد بلڈشوگر کی سطح عام معمول سے بھی نیچے گرجاتی ہے جس کے نتیجے میں آپ نڈھال ہوجاتے ہیں بلکہ بعض اوقات سر بھی چکرانے لگتا ہے اس کے علاوہ جسم میں پانی کی کمی بھی ہوتی ہے جس سےتھکاوٹ میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔
سفید ڈبل روٹی
سفید ڈبل روٹی اور چاول میں فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے جبکہ گلیسمک نامی جز کی سطح بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے جس کےنتیجے میں جسم میں یہ غذا جلدی گھل جاتی ہے جس کی وجہ سے کچھ دیر بعد بھوک، تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی ہے اور آپ نڈھال ہوجاتے ہیں۔
تلی ہوئی غذائیں
چربی والی تلی ہوئی غذائیں ہضم ہونے میں کافی وقت لیتی ہیں آپ کے جسم کو اسے ہضم کرنے کے لیے کافی سخت محنت کرنا پڑتی ہے جس کے نتیجے میں اندرونی اعضاء کو خون کی فراہمی متاثر ہوتی ہے جس کےنتیجے میں چھ سے آٹھ گھنٹے کیلئے جسمانی توانائی کم ترین سطح پر پہنچ جاتی ہے۔
کافی سے اجتناب ہی بہتر ہے
متعدل مقدار میں سخت سرد موسم میں استعمال کی جائے تو کافی جسم کیلئے بہتر ہے تاہم اگر آپ بہت زیادہ کیفین لینے لگیں تو جسم نیند کی کمی کا شکار ہونے لگتا ہے اور کم سونا تھکاوٹ بڑھانے کا باعث ہی بنتا ہے۔ لہٰذا کافی سے اجتناب ہی بہتر ہے۔
کم کیلوریز والی غذا
اگر آپ کھانے میں اپنی کیلوریز بہت زیادہ کم کردیں تو جسم کو بھوک زیادہ لگنے لگتی ہے جس کے نتیجے میں میٹابولزم سست ہوتا ہے اور توانائی کی سطح گر جاتی ہے۔ تین وقت بھرپور انداز میں کھانے کی عادت اس سے بچاؤ کا آسان طریقہ ہے۔
کم آئرن والی غذائیں
آئرن خوراک میں موجود حراروں کو توانائی میں بدلنے میں مدد دیتا ہے جب آپ کی غذا میں اس جز کی کمی ہو تو آپ کے ذہن میں دھند سی چھانے لگتی ہے۔ گوشت آئرن کے حصول کا ایک بڑا ذریعہ ہے تاہم دالیں اور گریاں بھی اچھے آپشنز ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں