اگر کوئی شخص پتلون اس مقصد سے پہنے تاکہ میںماڈرن نظر آﺅں اور میں یورپ کی نقالی کروں اور ان جیسا بن جاﺅں تو اس صورت میں پتلون پہننا انتہائی نامناسب ہے اور ”تشبہ“ میں داخل ہے لیکن اگر اس کا بھی اہتمام کر رہا ہے کہ پتلون ٹخنوں سے اونچی ہو اور ڈھیلی ہو تو اس صورت میں اس کے پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں لیکن ہمارا مشرقی لباس اس سے حد درجے مفید ہے۔ ایسے چست لباس کا پہنناآپ ا نے منع فرمایا ہے۔ آج یورپ کے ڈاکٹر چست لباس پہننے کو منع فرما رہے ہیں ذیل میں ہم جدید تحقیقات پیش کر رہے ہیں۔
زین( جینز) کی پتلون مضر صحت ہے
قامت کا غلط انداز نوجوانوں کی کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن زین کی چست پتلون پہننے کا رواج جو نوجوانوں میں چل پڑا ہے اس نے اندازِ قامت ( پوسچر) کے نئے مسائل کو جنم دیا ہے۔
امراض اطفال کے ماہر خصوصی ڈاکٹر مین فریڈ رٹن (مغربی جرمنی) کہتے ہیں کہ کھڑے ہونے کا بُرا انداز یہ ہے کہ کمر میں گڑھا ہو اور شانے باہر کی طرف جھکے ہوئے ہوں۔ قامت کی صحیح وضع جلد سے چپکی ہوئی زین کی پتلون کے رواج کی وجہ سے بدل گئی ہے‘ اس سے ایسی پتلون پہننے والے کے گھٹنے خفیف سے جھک جاتے ہیں اور کولہے کھینچ کر پیچھے کی طرف ابھر جاتے ہیں اور کمر کے مہروں میں کھچاﺅ کی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ ڈاکٹر رٹن کہتے ہیں اس جھکاﺅ سے ایسا ہوتا ہے کہ اگر پہلو کی طرف سے دیکھا جائے تو کمر انگریزی حرف (C) کی طرح دکھائی دیتی ہے۔ یہ بندر کی کمر کی خصوصیت ہے لیکن انسان کےلئے غیر طبعی حالت ہے۔
اس سے وتر اور عضلات کے عوارضات پیدا ہوتے ہیں کیونکہ کمر کے ستون پر ناروا زور پڑتا ہے جس کے نتیجے میں کمر کے عوارض لاحق ہوتے ہیں اور خاص طور پر زیریں کمر کے مہرے متاثر ہوتے ہیں۔( میڈیکل نیوز)
تنگ پتلون سے شہوت ابھرنے کا خطرہ
سائنسی تحقیقات ہیں کہ کوئی شخص بھی تنگ پتلون پہنے گا اس سے اس کے جسمانی حساس ( نازک) اعضاءپر اثرات پڑیں گے اور شہوت بھی ابھرے گی اور زیادہ شہوت انسانی صحت کےلئے سخت مضر ہے۔
جینز کی چست پتلون سے کمزوری
آج کل بالخصوص نوجوانوں میں چست اور تنگ قسم کی جینز کی پتلون پہننے کا رواج ہو گیا ہے اور یہ فیشن بڑھتا جا رہا ہے لیکن جدید تحقیق کے مطابق چست پتلون بالخصوص چست زیر جامہ پہننے سے فوطوں کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے، جو مرد کے مادہ منویہ میں موجود اسپرمز کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ موجودہ صنعتی دور میں کیمیائی اجزاءکے استعمال اور بڑھتی ہوئی آلودگی کے علاوہ یہ چست لباس بھی مردانگی کےلئے خطرناک ہیں۔ اسی طرح ایسی حالت میں زیادہ دیر تک بیٹھے رہنابھی فوطوں کی صحت کےلئے نقصان رساں ہوتا ہے کیونکہ اکڑے ہوئے چست لباس میں مسلسل ایک طرح بیٹھے رہنے سے فوطوں تک ہوا نہیں پہنچتی اور اس کا درجہ حرارت بڑھ کر اسپرمز کےلئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
نائیلون کی چست پتلون سے ایک شخص کو جلدی مرض
ایک صاحب کو کسی نے نائیلون کے انڈر ویئر اور ٹیڑون کی پتلون کا تحفہ دیا۔ وہ ایک قومی اہمیت کے فریضے میںمصروف تھے۔ شدید مصروفیت کے باعث گھر جانا‘ لباس تبدیل کرنا یا وقت پر کھانا بلکہ سونا بھی دو ہفتے ممکن نہ رہا۔ ایک روز کیا دیکھتے ہیں کہ وہ بار بار کھجلائے جا رہے ہیں‘ بلکہ کئی دفعہ وہ اجلاس سے اٹھ کر کھجلانے کےلئے دوسرے کمرے میں بھی گئے‘ جب ان کو سمجھایا گیا کہ رفقاءکار میں غیر پاکستانی معززین بھی ہیں تو وہ پھوٹ پڑے کہ میں تو دو راتوں سے سویا بھی نہیں۔ کھجلی نے بے حال کر دیا ہے۔ متعدد سوالات کے بعد بات سمجھ میں آئی کہ گرمی کے موسم میں پسینہ آتا رہا نہ تو وہ خشک ہو سکا نہ ٹانگوں کو ہوا لگ سکی‘ پسینے کی تیزابیت نے کھال گلادی اور ا س پر پھپھوندی جلوہ افرز ہو کر ان کو بے حال کر گئی۔ بازار سے تہہ بند منگایا گیا۔ نہانے کے بعد انہوں نے وہ پہنا۔ چند ایک معمولی دواﺅں سے بھی تکلیف میں کافی کمی آگئی۔ مصنوعی ریشے سے بنے ہوئے لباس وزن میں ہلکے‘ وجاہت میں خوبصورت، دھونے میں آسان اور پہننے میں دیدہ زیب رہتے ہیں لیکن یہ جلد کے لئے بد ترین ہیں۔چونکہ ان میں ہوا نہیں آتی‘ اس لئے یہ پسینہ سوکھنے نہیں دیتے‘ گرم ملکوں میں جہاں پسینہ اگر خشک نہ ہو تو جلد کو گلا دیتا ہے‘ ان کا استعمال اچھی خاصی مصیبت ہے۔
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 947
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں