حضرت حبہ عرنی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کومنبر پر مسکراتے ہوئے دیکھا اور میںنے کبھی بھی آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کو اس سے زیادہ مسکراتے ہوئے نہیں دیکھا۔ یہاں تک کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کے دانت مبارک نظر آنےلگے۔ پھر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے فرمایا:’’ مجھے اپنے والد محترم ابوطالب کا قول یاد آگیا تھا۔ ایک دن وہ ہمارے پاس تشریف لائےجبکہ میں حضورنبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا اور ہم وادی نخلہ میں نماز ادا کررہے تھے پس انہوں نے کہا: اے میرے بھتیجے! آپ کیا کررہے ہیں؟ حضور نبی اکرم ﷺ نے آپ کو اسلام کی دعوت دی تو انہوں نے کہا: جو کچھ آپ کررہے ہیں یا کہہ رہے ہیں اس میں کوئی حرج نہیں لیکن آپ کبھی بھی (تجربہ میں) میری عمر سے زیادہ نہیں ہوسکتے۔ پس حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اپنے والد محترم کی بات پر مسکرادئیے اور پھر فرمایا: اے اللہ! میں نہیں جانتا کہ مجھ سے پہلے اس امت کے کسی اور فرد نے تیری عبادت کی ہو سوائے تیرے نبی ﷺ کے‘ یہ تین مرتبہ دہرایا پھر فرمایا: تحقیق میں نے عامۃ الناس کے نماز پڑھنے سے سات سال پہلے نماز ادا کی۔‘‘ (اس حدیث کو امام احمد بن حنبل نے روایت کیا ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں