جی ہاں کیکر لیکوریا کے خاتمہ کیلئے اکسیر ہے۔ یہ درخت پاکستان کے ہر علاقہ میں پایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس میں وہ شفائی اجزاء رکھ دئیے ہیں جو جسم انسانی کیلئے کسی ٹانک سے کم نہیں۔ مختلف امراض میں یہ مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔
اپنے جسم کو خالص قدرتی تحائف سے محروم نہ کریں جو دوائیں جڑی بوٹیوں کے بجائے مصنوعی کیمیکلز سے تیار کی جاتی ہیں ان کے سائیڈ افیکٹس بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ پرانی معجونات، کشتوں، عرقیات اور مربہ جات کو جدید سائنٹفک انداز میں تیار کیا جائے تو یہ اعتراض نہیں ہوسکتا کہ دیسی ادویات کا استعمال مشکل ہے۔کاسنی ایک بابرکت بوٹی ہے جس کی طبی افادیت کے بارے میں حضور اکرم ﷺ نے فرمایا جس نے کاسنی کھالی اور سوگیا اس پر جادو اور زہر بھی اثر نہیں کرتا پھر حضور اکرمﷺ نے فرمایا تمہارے لئے کاسنی موجود ہے ایسا کوئی دن نہیں گزرتا کہ جب جنت کے پانی کے قطرے اس کے پودے پر نہ گرتے ہوں۔ جدید تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جب ان پتوں کو دھولیا جائے تو یہ بوٹی اثر نہیں کرتی۔ کدو یعنی لوکی:کدو ایسی سبزی ہے جس کا ذکر قرآن پاک میں بھی ملتا ہے۔ جس کے متعلق حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ لوکی زیادہ کھایا کرو کیونکہ یہ دماغ کو قوت دیتا ہے۔ اس سبزی کو کھانے سے یادداشت کی کمزوری رفع ہوجاتی ہے۔ کیکر اور اکسیر؟:جی ہاں کیکر لیکوریا کے خاتمہ کیلئے اکسیر ہے۔ یہ درخت پاکستان کے ہر علاقہ میں پایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس میں وہ شفائی اجزاء رکھ دئیے ہیں جو جسم انسانی کیلئے کسی ٹانک سے کم نہیں۔ مختلف امراض میں یہ مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی جڑ سے لے کر پھلیاں، تنا، پھول اورپتے تک ادویات میں استعمال ہوتے ہیں اس کی ٹہنی کو مسواک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جس سے دانتوں کے امراض سے نجات حاصل ہوتی ہے۔ میتھی کھائیے دمہ بھگائیے: بظاہر معمولی نظر آنے والی میتھی دمہ کے علاج کےلئے حیران کن اثرات کی حامل ہے جس کے متعلق بعض روایات میں ہے کہ اگر لوگ یہ جان لیں کہ میتھی کے اندر کیا فائدے ہیں تو وہ اسے سونے کے عوض لینے سے گریز نہ کرے۔ دمہ سانی کی رکاوٹ کا ایسا موذی مرض ہے جوکہ سالہا سال تک دور ہونے کا نام نہیں لیتا بلکہ ایک کہاوت تو یہی ہے کہ دمہ دم کے ساتھ جاتا ہے لیکن میتھی نے اس کہاوت کو اپنی جادواثر خاصیت کی وجہ سے غلط ثابت کردکھایا ہے۔ دمہ ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے بھی ہوتا ہے میتھی سینہ سے بلغم کو متحرک کرکے بذریعہ پاخانہ خارج کردیتی ہے۔ چرائتہ خارش کا مرہم:چرائتہ کے متعلق بعض علماء کرام نےاپنی کتب میں ازواج مطہرات رضی اللہ عنہما سے روایات نقل کی ہیں کہ ام المومنین رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ ایک روز رسول اکرمﷺ میرے پاس تشریف لائے اس وقت میری انگلیوں میں دانے نکلے ہوئے تھے۔ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: کیا تمہارے پاس چرائتہ ہے؟ اگر ہے تو اسے استعمال کرو کیونکہ خارش کیلئے یہ مفید ہے۔ حکماء نے شربت چرائتہ اور حب چرائتہ نامی ادویات تیار کی ہیں جو خارش دھدراور چنبل کیلئے مفید ہوتی ہیں۔ پودینہ اور آملہ:پودینہ ایک خوشبودار اور عام دستیاب بوٹی ہے شاید ہی کوئی گھر ہو جو اسے استعمال نہ کرتا ہوں۔ قدرت نے اس میں خاص صفت پیدا کی ہے جوکہ معدہ کے تمام امراض میں ننانوے فیصد اثر دکھانے کا درجہ رکھتی ہے۔ پودینہ کے اثرات قدیم رومی اور یونانی خوب جانتے تھے کہ کیونکہ یونانی طبیب نائو فرسطس لکھتا ہے کہ پودینہ امراض معدے کیلئے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے اسی طرح آملہ کا اچار بھی برسہا برس سے ہمارے دستر خوان پر موجود رہتا ہے۔ یہ دونوں اشیاء گیس، تیزابیت اور بدہضمی میں اکسیر ہیں۔ کستوری:کستوری ایک ایسی خوشبو ہے جس سے بہتر کوئی خوشبو اور نہیں۔ اس کی عمدگی یہاں تک ہے کہ جنت کی ایک نہر کی مٹی اس سے بنی ہوگی۔ اس کی خوشبو ضرب المثل کے طور پر مشہور ہے۔ یہ سانس کی نالیوں کو کھولنے کے ساتھ ساتھ جسم کے اندر تمام اعضاء کو یکساں طاقت دیتی ہے۔ اسے سونگھنا، لگانا اور کھانا یکساں طور پر مفید ہے۔ اس کا استعمال وبائوں کے مضر اثرات سے بچاتا ہے بلکہ بیماری کا علاج بھی ہے۔ یہ ہر قسم کی بے ہوشی کیلئے اکسیر ہے۔ اکثر حکماء معجونوں میں اس خوشبو کا استعمال کرتے ہیں یہ ان لوگوں کیلئے بے حد مفید ہے جو ہر موسم میں سردی کے اثرات محسوس کرتے ہوں، یہ قوت باہ میں اضافہ کرتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں