رئین آپ بھی بخل شکنی کریں آپ نے کوئی روحانی جسمانی نسخہ ‘ ٹوٹکہ آزمایا ہواور اس کے فوائد سامنے آئے ہوں یا آپ نے کوئی حیرت انگیز واقعہ دیکھا یا سنا ہوتو عبقری کے صفحات آپ کیلئے حاضر ہیں‘ اپنے معمولی سے تجربے کو بھی بیکار نہ سمجھئے‘یہ دوسرے کیلئے مشکل کا حل ثابت ہوسکتا ہے اور آپ کیلئے صدقہ جاریہ ۔چاہے بے رابطہ ہی لکھیں صفحات کے ایک طرف لکھیں ‘ نوک پلک ہم خود ہی سنوار لین گے
دمہ اب دم سے نہیں عبقری سے جائے
دمہ دم سے جائے‘ کہاوت بہت مشہور ہے کہ دمہ دم کے ساتھ ہی جاتا ہے یعنی جب دم نکل جاتا ہے تب مریض کی جان چھوٹتی ہے اب ایسا نہیں ہے کیونکہ ’’اب دمہ عبقری سے جائے‘‘ معزز قارئین یہ ایک بہت ہی مہنگا مرض ہے اور ایلوپیتھی علاج تو بس صرف اور صرف مریض کے ساتھ زیادتی اور ظلم کے مترادف ہے۔ دراصل اللہ نے جڑی بوٹیاں اور حکمت میں اپنی خاص حکمت رکھی ہے جس کی بدولت بہت کم لاگت اس مریض کیلئے دوا تیار ہوجاتی ہے اور الحمدللہ بغیر کسی سائیڈایفیکٹ کے مریض تندرست اورصحت مند ہوجاتا ہے۔ دمہ سے متعلق میں اپنا بہت ہی آزمودہ اور مجرب نسخہ تحریر کررہا ہوں اور تقریباً ہر ماہ 1500 سے 2000 کیپسولز تیار کرکے فی سبیل اللہ (مفت) تقسیم کرتا ہوں اور اب تک اس کے 95 فیصد نتائج بہت اچھے موصول ہوئے ہیں اور ان کے استعمال سے کئی مریضوں نے انہیلر (سپرے) استعمال کرنے سےنجات پائی ہے۔ نسخہ درج ذیل ہے:۔ ھوالشافی: سہاگہ پسا ہوا حسب ضرورت لے لیں اور توے پر اچھی طرح بریاں (کھل) کرلیں۔ پھر کھرل میں پیس لیں اور کسی بھی ڈبے میں محفوظ کرلیں، چھوٹے کیپسول بھرلیں، خوراک: ایک کیپسول صبح اور ایک کیپسول شام ہمراہ چائے کھالیں۔ انشاء اللہ پہلی ہی خوراک سے شفاء ملنی شروع ہوجائے گی۔ نوٹ: اس دوا کو مفت تقسیم کریں اس کی قیمت یا ہدیہ ہرگز نہیں لینا‘ ورنہ دوا کا اثر ظاہر نہیں ہوگا۔ یہ ایک فقیری نسخہ ہے شرط یہی ہے کہ خدمت خلق کے طور پر بنائیں اور تقسیم کریں کوئی بھی دنیاوی لالچ مت کریں۔کمر اور گھٹنے کے درد دور کرنے کا نسخہ:ھوالشافی: ایک پاؤ لونگ (بڑے سائز) لے کر توے پر بھون لیں اور پیس کر سفوف بنالیں اور محفوظ کرلیں۔ خوراک: آدھا چمچ چائے والا گلاب جامن میں رکھ کر مریض کو رات کو کھلادیں۔ اس کے بعد پانی ہرگز نہیں پینا۔ انشاء اللہ دو سے تین دن میں آرام آجائے گا۔ مریض دوا کم از کم سات دن لازمی استعمال کرے۔ بعداز شفاء بندہ ناچیز اور حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کو دعاؤں میں ضرور یاد رکھیں۔(ایم اے قریشی‘ ملتان)
رزق کی کمی سے پریشان خواتین کیلئے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں جو تجربہ لکھ رہی ہوں یہ خاص طور پر ان خواتین کیلئے ہے جو رزق کی کمی کی وجہ سے پریشان ہیں مگر بات پھر وہی کہ یقین نہ ہوا تو فائدہ نہیں میرے گھر میں بھی تنگدستی آئی مگر اللہ کا شکر ہے کہ میرا ایک معمول ہے‘ عادت ہے جس کا مجھے بہت فائدہ ہے کیونکہ میرا یقین پکا ہے میرے گھر میں جب بھی کوئی مہمان آتا ہے یا پڑوسی ہی کیوں نہ آجائے میں اس کی خاطر داری کرتی ہوں جو بھی ہوسکتا ہے چائے‘ کھانا‘ مشروب جو بھی میسر ہو فوراً لاکر دیتی ہوں۔ چاہے آنے والا منع بھی کرے مگر میں اپنا فرض سمجھ کر پورا کرتی ہوں‘ میرے شوہر کے ساتھ ان کے دوست اکثر آتے رہتے ہیں‘ کئی ایسے بھی ہیں جو لاہور سے باہر سے آنے والے ہیں جو ایک دو دن نہیں بعض دفعہ علیحدہ پورشن میں ہفتوں رہتے ہیں مگر میں مہمان نوازی میں کمی نہیں آنے دیتی ۔اب بتاتی ہوں اصل بات یہ ہے کہ اس میں میری خودغرضی بھی شامل ہے کیونکہ میں نے سنا تھا کہ مہمان نوازی سنت بھی ہے اور اللہ نے بھی مہمان کا اکرام کرنے کا کہا ہے اب میری نیت یہ ہی ہوتی ہے کہ سنت سمجھ کر کررہی ہوں دوسرا اللہ کا حکم مان رہی ہوں تاکہ اللہ اور اللہ کا محبوبﷺ دونوں کو راضی کرسکوں اور میرا یقین اتنا پختہ ہے اللہ کے وعدوں پر کہ میرا اللہ فرماتا ہے ایک کے بدلے تیس دنیا میں اور ستر آخرت میں اب جو ایک روٹی کھاتا ہے تو کیا مجھے تیس نہیں ملتی اور ستر آخرت میں جمع ہوتی ہیں اور دگنا فائدہ اٹھاتی ہوں۔ میرے شوہر صاحب الگ راضی اور آنے جانے والے بھی خوش، الحمدللہ! اللہ عزت بھی دے رہا اور رزق بھی۔ جو خواتین چاہتی ہیں کہ گھر میں رزق کی کمی نہ ہو وہ یہ بات مانیں اور خالص اللہ اور اس کے حبیب ﷺ کی خاطردل سے مہمان نوازی کرنا شروع کردیں۔ قسم ہے اس رب کی جو رزق دے رہا‘ میرا اللہ اسے ایسے پالے گا اور ایسے رزق دے گا کہ اس کی سوچ میں نہ ہوگا مگر یہ بات بھی ہے کہ کھلا کر مت سوچنا کہ میں نے تو کھلا دیا چلو اب اس کےگھر چلتے ہیں اور اگر اس نے نہیں پوچھا تو دل میں برائی نہ لانا ورنہ کچھ نہیں ملنے والا، میں بس یہ سوچتی ہوں بھوکے کا پیٹ بھرنا ہے‘ اللہ نے فرمایا ہے کہ جو بھوکے کا پیٹ بھرتا ہے اس کی مغفرت ہوجاتی ہےتو سوچو ذرا کتنا فائدہ ہے ایک اللہ راضی دوسرا اس کا حبیب ﷺ خوش، تیسرا مغفرت بھی اور چوتھا تیس دنیا میں اور ستر آخرت میں، جو خواتین مہمانوں کو دیکھ کر ناک منہ چڑھاتی ہیں وہ اپنے گھر کے رزق کو لات مارتی ہیں پھر کہتی ہیں کہ کمائی میں برکت نہیں ہے، شوہر کاکام ہے کما کے لانا اس کو بڑھانا کیسے ہے یہ خواتین کی سوچ ہونی چاہیے یہ ایسا عمل میں نے بتایا ہے جو کہ اگر یقین کے ساتھ کرلیا گیا تو میں قسم اٹھا کر کہتی ہوں میرا اللہ اس کے رزق میں برکت ضرور دے گا انشاء اللہ۔ میرے لیے دعا کریں اللہ مجھے ایمان والی زندگی اور ایمان والی موت عطا فرمائے۔ آمین۔ (عظمیٰ اعجاز)
پانی ہمیشہ گرم پیجئے تندرست رہیے
یہ ایک بہت اچھا آرٹیکل ہے نہ صرف کھانے کے بعد گرم پانی پینے کے بارے میں بلکہ ہارٹ اٹیک کے بارے میں بھی۔ چائنہ اور جاپان کے لوگ اپنے کھانوں کے ساتھ گرم قہوہ یا پانی پیتے ہیں نہ کہ ٹھنڈا پانی۔ وہ لوگ جو ٹھنڈا پانی پینا پسند کرتے ہیں یہ آرٹیکل ان کیلئے موزوں ہے۔ بعض سمجھتے ہیں کہ کھانے کے بعد ایک عدد کولڈ ڈرنک یا ٹھنڈا پانی پینا اچھا ہے، حالانکہ ہوتا یہ ہے کہ یہ ٹھنڈا پانی آپ نے جو کھایا ہے اس کو ٹھوس بنادے گا، اس سے نقصان یہ ہوگا کہ ہضم ہونے کا پراسس آہستہ ہوجائے گا۔ ایک بار یہ تیزاب کے ساتھ ردعمل کرے گا پھر یہ ٹوٹ جائے گا اور معدے کی آنتوں کے ذریعے ٹھوس غذا کی نسبت زیادہ تیزی سے جذب ہوجاتا ہے۔ یہ معدے کی آنتوں میں ایک لائن میں ہوگا بہت جلد یہ چکنائی میں بدل جائے گا اور بیماری بن جاتا ہے۔ سب سے بہترین کھانے کے بعد گرم سوپ یا گرم پانی کا استعمال ہے۔ ایک اہم نوٹ ہارٹ اٹیک کے بارے میں: آپ جانتے ہیں کہ ہارٹ اٹیک کی علامات بائیں بازو میں تکلیف ہونا ہے، آپ جبڑے میں زبردست تکلیف ہونے سےبھی باخبررہیں۔ آپ کو شاید پہلی دفعہ ہارٹ اٹیک کے د وران چیسٹ میں درد کبھی نہ ہوگا۔ متلی، قے اور شدید پسینہ آنا عام علامات ہیں۔ ساٹھ فیصد لوگ ایسے ہیں جنہیں سوتے ہوئے ہارٹ اٹیک ہوجاتا ہے پھر وہ کبھی نہیں اٹھتے۔جبڑے میں درد آپ کو پرسکون نیند سے جگا سکتی ہے۔ چلیں! آپ باخبر ہوجائیں اور محتاط ہوجائیں۔ جتنا زیادہ ہمیں علم ہوگا اتنے زیادہ بچنے کے مواقع ہوں گے۔ ایک کارڈیالوجسٹ کہتے ہیں کہ اگر آپ یہ پیغام دس لوگوں کو بھی بتائیں گے تو یقیناً ایک زندگی کم از کم ضرور بچاسکتے ہیں۔ یہ پڑھیں‘ یہ آپ کی زندگی بچاسکتا ہے اور ضرور دوسرے لوگوں کو بتائیں۔
تھوڑی سی توجہ!فائدہ بہت زیادہ
میرے مشاہدے و تجربات :دور جدید میں مشینی اشیاء کا استعمال دن بدن بڑھتا جارہا ہے جہاں ان اشیاء کے استعمال سے زندگی میں سہولیات بڑھی ہیں وہاں کافی سارے مسائل پیدا ہورہے ہیں اور ہم ان مسائل کے پیدا ہونے کی طرف توجہ بہت کم کرتے ہیں اور ان وجوہات کو تلاش کرنے کی بجائے مسائل کے حل پر غور کرتے ہیں۔ یاد رکھئے کسی بھی مسئلے کا بہترین حل اس کی وجہ تلاش کرنا ہے تاکہ مسئلہ دوبارہ پیدا نہ ہوسکے۔ روزمرہ کی زندگی میں مشینوں کا استعمال بڑھ گیا ہے ان مشینوں کے استعمال سے گھریلو خواتین کو کافی سارا سکون اور آرام حاصل ہوگیا ہے۔ کھانے سے لے کر نہانے، دھونے، سونے تک یہ مشین انسان کی معاون بن گئی ہیں۔ جہاں ان مشینوں نے انسان کے مسائل حل کئے ہیں وہیں اپنے منفی اثرات انسان اور اس کے معاشرے پر چھوڑ رہی ہیں۔ ان مشینوں کے استعمال سے انسان سست کاہل اور بے شمار نفسیاتی، معاشرتی و جسمانی مسائل کا شکار ہورہا ہے، آج آپ کو ان مشینوں کے استعمال سے پیدا ہونے والے مسائل پر توجہ دلاتے ہیں۔
ایئرکنڈیشن (A-C): انسان کا اپنے قدرتی ماحول میں رہنا بہتر ہے جس طرح مچھلی کا قدرتی ماحول پانی ہے، پانی کے بغیر مچھلی زندہ نہیں رہ سکتی تو انسان رہے گا؟ انسان کیسے رہ سکتا ہے؟ اگر رہے گا تو اسے بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا اور آج انسان ان مسائل کا سامنا تو کررہا ہے مگر ان کے تدراک کیلئے کوشش نہیں کررہا سوائے ڈاکٹر کے پاس جانے کے۔ اے سی بظاہر تو اچھی چیز ہے گرمیوں میں سردیوں کے مزے اور پرسکون نیند بجلی جانے کے بعد بھی کمرے میں ٹھنڈک رہتی ہے مگر کیا آپ نے اس کے استعمال سے پیدا ہونے والے مسائل اور بیماریوں پر بھی غور کیا ہے؟ نہیں تو آئیں دیکھیں۔ اے سی کے استعمال سے (بہت زیادہ) ہمارےجسم کے مسام جو کہ پسینہ خارج کرتے ہیں بند ہوجاتے ہیں ان کے بند ہونے کی وجہ سے جسم کا عضلاتی نظام متاثر ہوتا ہے جن لوگوں کے مسام بند ہوجاتے ہیں ان کا جسم پسینہ خارج نہیں کرسکتا گرمی میں پسینہ خارج اس لئے ہوتا ہے کہ تاکہ ہمارے جسم کا قدرتی درجہ حرارت قائم رہے مگر اے سی استعمال کرنے کی وجہ سے یہ نظام متاثر ہوتا ہے اور اے سی استعمال کرنے والا شخص گرمی برداشت نہیں کرپاتا اور عام لوگوں کے ساتھ میل جول رکھنا اس کیلئے مشکل ہوجاتا ہے اور پسینہ نہ آنے کی وجہ سے جسم کی تازگی کا نظام متاثر ہوتا ہے۔ (Refreshing System) یوں اے سی استعمال کرنے والا شخص سست اور کاہل ہوجاتا ہے اور کام کرنے کے قابل نہیں ہوتا۔اگرصبح وشام ورزش نہ کرے توخاص طور مختلف امراض کا شکار ہوجاتا ہے۔ (محمد رضوان بن رانا ظہور علی ،ملتان)
میرے کچھ روحانی تجربات
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری رسالہ کی مستقل قاری ہوں۔میرے پاس کچھ روحانی تجربات ہیں جو میں عبقری قارئین کی نذر کررہی ہوں۔ کمزوری نظر کا آزمودہ روحانی عمل: میرے ایک بیٹے کی نظر دن بدن کمزور ہوتی جارہی تھی اس کے علاج کیلئے میں نے کراچی تا خیبر تک کے ڈاکٹروں کو دکھایا لیکن کوئی فائدہ نہ ہوا‘ اللہ کی کرم نوازی دیکھئے دوران مطالعہ میں نے ایک کتاب میں ایک عمل پڑھا کہ بارش کا پانی لے کر اس پر اول وآخر اکتالیس بار درود شریف‘ درمیان میں اکتالیس بار الحمدشریف‘ اکتالیس بار آیۃ الکرسی‘ اکتالیس اکتالیس بار چاروں قل پڑھ کر دم کریں اور یہ پانی پلائیں۔ میں نے یہ عمل کیا اور آج کئی سال ہوگئے ہیں الحمدللہ اس کی نظر سوفیصد درست ہے۔سٹوڈنٹس کیلئے خاص عمل: میرے ایک بیٹے کے پیپرز تھے‘ وہ بہت پریشان تھا‘ مجھ سے کہنے لگا امی دعا کریں‘ میرے پرچے صحیح ہوجائیں‘ میں نے اسے تسلی دیتے ہوئے کہا کہ بیٹا پریشان نہ ہو‘ آپ کے سامنے جب پرچہ آئے تو آپ نے اول و آخر درود شریف درمیان میں گیارہ بار سورۂ فاتحہ اور گیارہ بار سورۂ قریش پڑھ کر پیپر پر دم کردینا ہے‘ انشاء اللہ پرچے شاندار ہوں گے۔ چنانچہ اس نے ایسا ہی کیا‘ واقعی اللہ کی رحمت سے اس کے پرچے اتنے لاجواب ہوئے کہ ہم سب حیران رہ گئے۔ برکت والی تھیلی کا کمال: قارئین! برکت والی تھیلی تو کیا کمال کی چیز ہے‘ اس کی جو خیروبرکت ہے وہ گمان سے باہر ہے‘ الحمدللہ! میں پابندی سے سورۂ کوثر پڑھ کر اس پر دم کرتی ہوں‘ مجھے مالی و معاشی کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے اور یہ صرف اور صرف سورۂ کوثر کے عمل اور برکت والی تھیلی کی کرامت ہے۔ (پوشیدہ‘ کراچی)
نکسیر کا آزمودہ علاج
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں گزشتہ دو سال سے مسلسل رسالہ عبقری باقاعدگی سے پڑھتا ہوں۔ شدید گرمیوں کا سیزن چل رہا ہے۔ اس موسم میں بعض احباب کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ ان کی نکسیر بہت زیادہ پھوٹتی ہے۔ میں اپنا مجرب نسخہ تحریر کررہا ہوں‘ میری عمر اس وقت ماشاء اللہ 82 سال ہے جب میں پندرہ بیس برس کا تھا تو میری نکسیر پھوٹتی تھی‘ چھ سات سال کافی دوائیں استعمال کیں مگر کوئی فائدہ نہ ہوا۔ میرے والد صاحب حکیم تھے‘ انہوں نے مجھے یہ نسخہ استعمال کروایا۔ جو تقریباً دو ہفتے استعمال کیا جس سے اللہ تعالیٰ نے صحت عطا فرمادی‘ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے دوبارہ نکسیر نہیں پھوٹی۔ نسخہ معمولی ہے جو بمعہ ترکیب استعمال تحریر ہے۔ اللہ کسی کا بھلا کردے۔ نسخہ: گوند کیکر اعلیٰ قسم دو چھٹانک، کوزہ مصری دو چھٹانک۔ ترکیب: گوند میں ایک یا دو چمچ دیسی گھی ڈال کر بریاں کریں۔ جب اچھی طرح پھول جائے تو کاغذ پر ڈال کر گھی خشک کرلیں۔ پھر باریک پیس کر کوزہ مصری بھی پیس کر ملالیں۔ ترکیب استعمال: ایک چمچ صبح نہار منہ‘ ایک چمچ شام کھانا کھانے سے پہلے ہمراہ دودھ اگر گائے یا بکری کا مل سکے تو بہتر ورنہ بھینس کے دودھ سے ایک سے دو ہفتہ استعمال کریں۔ انشاء اللہ عمر بھر کیلئے فائدہ مند ہوگا۔ (ماسٹر محمد شفیق‘ فیصل آباد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں