پنجاب کے دیہاتی معالج صدیوں سے سل اور دق کے لیے مریضوں کو دودھ میں لہسن ملا کر استعمال کرواتے ہیں۔دودھ بھینس کا ہونا چاہیے لہسن کے عرق کی مقدار دو ماشے سے شروع کرکے چھ ماشے تک پی جاتی ہے۔
منصور احمد
لہسن ایک معمولی سبزی ہے لیکن انسانی صحت کیلئے اس کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوا ہے۔لہسن ایک طاقتور اینٹی بایوٹک دوا ہے۔تجربے سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ لہسن آنتوں کی سرائیت اور کیڑوں کی ہلاکت میں مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں ایک خوبی یہ بھی ہے کہ یہ صرف مرض پیدا کرنے والےجراثیم ہلاک کرتا ہے مفید جراثیم ہلاک نہیں کرتا۔ ہمارے ہاں لہسن کا استعمال صدیوں سےہورہا ہے۔ سردیوں میں ہونے والی مختلف تکالیف کیلئے لہسن ایک نہایت مفید اور کارگر علاج ہے۔ اس موسم میں عموماً لوگ نزلہ و زکام‘ انفلوائنز اور گلے کی خرابی کا شکار ہوتے ہیں۔ اگر آپ لہسن کو اپنی روزمرہ کی غذا میں شامل کرلیں تو ان امراض سےکافی حد تک بچا جاسکتا ہے۔ اگر ممکن ہو تو آپ لہسن کی ایک دو کلیاں نوالے کے ساتھ چبالیا کریں یاپھر اسے پیس کر استعمال کریں۔ ایک کلو گرم پانی میں دو گرام لہسن کا تیل ملانے سے ناک اور گلے کی خراش میں بے حد مفید ہے۔ سردیوں میں نزلی رطوبت کی کثرت سے بالخصوص بچوں کو کان کے درد کی تکلیف ہوجاتی ہے۔ لہسن کا تیل اس تکلیف کا بہترین علاج ہے۔ تھوڑے سےخوردنی یا کسی بھی کڑوے خوردنی تیل میں لہسن کے چار یا پانچ جوے دھیمی آنچ پرجلالیں اور جب یہ جل کر سیاہ ہوجائیں تو انہیں نکال کر تیل چھان لیں اور پھر نیم گرم تیل کی دو یا تین بوندیں متاثرہ کان میں ڈال کر روئی لگادیں۔ یہ تیل جوڑوں کےدرد کیلئے بھی نہایت مفید ہے۔ جوڑوں کے درد میں لہسن کے تین جوے چھیل کر نہار منہ نگل لیں انشاء اللہ فائدہ ہوگا۔
اگر سردی کے موسم میں لہسن کی چٹنی استعمال کی جائے تو سردی کے مختلف عوارض سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ پرانے لوگ اس موسم میں لہسن کو باجرے اور بیسن کی روٹی کے ساتھ نہایت اہتمام سے کھاتے تھے۔ ہمارے دیہات میں یہ طریقہ اب بھی رائج ہے۔ بعض لوگ تازہ نئے لہسن کو سبزی کے طور پر پکا کر کھاتے ہیں۔ لہسن بلڈپریشر کا بہترین علاج ہے۔ خصوصاً لہسن ان لوگوں کیلئے زیادہ مفید ہےجنہیں بلڈپریشر کی شکایت گردوں کی خرابی کی وجہ سے نہیں ہوتی۔ ایسے مریضوں کو چاہیے کہ لہسن اور ہرے دھنیے کی چٹنی استعمال کریں۔ اس کی تیاری میں آپ کو کوئی خاص اہتمام نہیں کرنا پڑے گا‘ ناشتے اور رات کے کھانے کے ساتھ پانچ یا چھ جوے لہسن‘ تھوڑے سے ہرے دھنیے کے ساتھ پیس کر استعمال کریں۔ اس چٹنی کے استعمال سےعموماً تین یا پانچ روز کے اندر ہائی بلڈپریشر کی علامات کم ہونے لگتی ہیں۔ درد سر اور ذہنی پریشانی اور انتشار کی علامات کم ہونے لگتی ہیں۔ لہسن آواز اور حلق کیلئے بھی مفید ہے۔ یہ نزلے اور زکام کیلئے تریاق ہے۔نسیان‘ بھول‘ فالج‘ لقوہ‘ رعشہ‘ امراض‘ اعصاب‘ جوڑوں کی شکایت‘ عرق النسا‘ لنگڑی کا درد‘ پسلی کا درد‘ نقرس‘ قولنج‘ تلی کا ورم‘ پیٹ کے کیڑے اور ہیضے کیلئے بھی مفید ہے۔ مرطوب مزاج والوں کیلئے مقوی باہ ہے‘ پرانے بخار‘ پھیپھڑوں کے زخم اور معدے کے درد کیلئے بھی مفید ہے۔ زہریلے جانوروں کے کاٹے ہوئے مقام پرلگائیں‘ انشاء اللہ فائدہ ہوگا۔جدید تحقیق کے مطابق خام لہسن کے تیل سے پانچ مختلف قسم کے مچھر ہلاک ہوجاتے ہیں۔نیز اس کے تیل کے ایک جز ایلی سن سے سرطانی خلیات کی پیدائش بھی رک جاتی ہے۔ قدیم اطباء کے مطابق یہ فالج کی بہترین دوا ہے‘ چنانچہ اس کی معجون فالج زدہ مریضوں کو استعمال کرائی جاتی تھی۔ لہسن معدے کی رطوبت کو خشک کرتا ہے‘ سدے کھول دیتا ہے ‘ آواز کو صاف کرتا ہے‘ دمہ کھانسی کیلئے مفید ہے‘ خشک تاثیر ہے اور ہاضم ہے‘ ریاح اور بلغم کو ختم کرتا ہے۔ حیض کی بندش کو توڑتا ہے۔گنٹھیا کیلئے بھی مفید ہے۔ سردیوں میں استعمال کرنے سے گرمی پیدا ہوتی ہے۔ اگر لہسن کو کوٹ کر پھوڑوں پر لیپ کیا جائے تو وہ پھٹ جائیں گے اور فاسد مادہ خارج ہوجائے گا‘ یورپ کے ماہرین طب نے سل اور دق کیلئے اسے بہترین قرار دیا ہے۔ پنجاب کے دیہاتی معالج صدیوں سے سل اور دق کے لیے مریضوں کو دودھ میں لہسن ملا کر استعمال کرواتے ہیں۔دودھ بھینس کا ہونا چاہیے لہسن کے عرق کی مقدار دو ماشے سے شروع کرکے چھ ماشے تک پی جاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں