کوئی شخص اگر کسی مقدمے بازی میں پھنس گیا ہو‘ چاہے وہ بے گناہ ہو یا مجرم ہو یہ ٹوٹکہ اس کی رہائی کیلئے اکسیر ہے۔اگرپہلوٹھی کے بچے کا کپڑااوربلی کی جیر کا ٹکڑا اُس کے پاس ہو تو وہ شرطیہ رہا ہوجائے گا۔ بلی کی جیر وہ چیز ہے جسے آنول بھی کہتے ہیں
محمد فاران ارشد بھٹی‘ مظفرگڑھ
اماں جنت عرف اماں جنو نے یہ عجیب وغریب ٹوٹکہ بتایا ہے انہوں نے بتایا ہے کہ کوئی شخص اگر کسی مقدمے بازی میں پھنس گیا ہو‘ بالخصوص جب وہ بے گناہ ہو تو یہ ٹوٹکہ اس کی رہائی کیلئے اکسیر ہے۔اگرپہلوٹھی کے بچے کا کپڑااوربلی کی جیر کا ٹکڑا اُس کے پاس ہو تو وہ شرطیہ رہا ہوجائے گا۔ بلی کی جیر وہ چیز ہے جسے آنول بھی کہتے ہیں‘ ہر ذی روح جو بچہ پیدا کرتی ہے جو بچہ ایک جھلی کے اندر بند ہوتا ہے‘ اُس جھلی کو جیر یا انول کہتے ہیں۔ اب پوچھا گیا اماں چلو پہلوٹھی کے بچے کاکپڑا تو عام مل جائے گا لیکن یہ جیر کہاں سے لی جائے‘ اس بات پر اماں نے بتایا کہ میں نے کسی سے یہ ٹوٹکہ سنا تو اسے آزمانے کا ارادہ کرلیا‘ میری پالتو بلی تھی‘ اس کے بچوں کی پیدائش کا وقت آیا تو سردیوں کے دن تھے‘ میں نے اسے اپنی چارپائی کے نیچے بٹھالیا‘ جوں ہی بچے پیدا ہوئے میں نے بلی پر نگاہ رکھی جیسے ہی اس کی جیرخالی ہوئی‘ بلی نے اسے کھانے کیلئے منہ کھولا میں نے چھڑی اٹھا کر اسے دور کردیا اور جلدی سے جیر اٹھالی‘ اس کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا کاٹ لیا اور دھو کر اسے پاؤڈر لگایا وہ جب سوکھ گیا تو اسے عطر میں بسا کر ایک چھوٹے سے کپڑے میں تعویذ کی طرح سی دیا۔ کافی لوگوں نے ضرورت کے وقت یہ ٹوٹکہ آزمایا اور سوفیصد اکسیر پایا۔ پہلوٹھی کے بچے کا وہ کپڑا ہو جو کسی اور نے نہ پہنا ہو ‘ وہ ملزم عدالت کے فیصلے کے وقت اپنی جیب میں دونوں چیزیں رکھ لے تو وہ یقیناً رہا ہوجائے گا۔ اماں نے کہا کہ کئی دفعہ کا یہ آزمودہ تھا لیکن اماں کہنے لگی کہ آخری دفعہ ایک ملزم کے لواحقین مجھ سے لے گئے ان کا لڑکا رہا ہوگیا‘ ایک ہفتے کے بعد وہ رہائی کی خوشی میں مجھے مٹھائی دینے آئے میں نے تعویذ واپس مانگا تو انہوں نے کہا اماں ہمیں بہت افسوس ہے ہم سے وہ تعویذ کہیں کھوگیا ہے اب واللہ عالم یہ سچ تھا یا جھوٹ۔۔۔ لیکن مجھ سے تو وہ انمول چیز گم ہوگئی ہے۔ اماں کہتی ہیں جو اس تعویذ کو حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ ایک بلی خود پالے جب وہ بچے پیدا کرے تو اس پر نگاہ رکھے کیونکہ بلی اپنی جیر کو جھٹ کھاجاتی ہے۔ فوراً جیر اپنے قبضے میں لے کر اس کا ٹکڑا کاٹ کر اسے دھو سکھا کر کپڑے میں سی کر رکھ لیں‘ بوقت ضرورت قیدی کو دونوں چیزیں دے دیں‘ انشاء اللہ وہ رہا ہوجائے گا اور مزا یہ ہے اکثر مجرم بھی رہا ہوجاتے ہیں۔
ہم تو اماں سے یہ حیرت انگیز ٹوٹکہ سن کر حیرت میں ڈوب گئے یقیناً آپ بھی یہ پڑھ کر حیرت زدہ ہوگئےہوں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں