ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ قرآن میں اللہ پاک کا ارشاد مبارک ہے کہ اللہ سے وہی لوگ ڈرتے ہیں جو صاحب علم ہیں اور حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: علم حاصل کرنا ہر مسلمان مردو عورت پر فرض ہے۔ پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جان لو کہ علوم بہت ہی زیادہ ہیں اور عمر بہت ہی تھوڑی ہے اس لیے تمام علوم وفنون کا انسان پر سیکھنا فرض نہیں ہے۔ علم اتنا سیکھنا فرض ہے جس سےعمل درست ہو اور اللہ پاک نے ان لوگوں کی مذمت کی ہے جو غیرمفید علم سیکھتے ہیں۔اللہ پاک نے قرآن میں ایسے لوگوں کی مذمت کی ہے اور فرمایا ہے یہ ایسے علوم سیکھتے ہیںجو نفع کا ذریعہ نہیں بلکہ نقصان کا باعث ہیں۔ہارون الرشید کے دور میں ایک شخص اس کے دربار میں آیا اور کہا کہ میں ایک فن جانتا ہوں۔ ہارون نے اسے دکھانے کی اجازت دی‘ اس نے ایک سوئی کو زمین میں گاڑھا اور دور جاکر دوسری سوئی کو ایسے نشانے سے پھینکا کے سوئی اس کے سوراخ سے گزر گئی۔ ایسا بہترین نشانہ تھا‘ ہارون نے کہا کہ اسے اتنے کوڑے لگاؤ اور اتنے درہم انعام دو۔ درباری حیران کہ کوڑےکیوں؟ ہارون نے کہا کہ اس شخص نے ایسے فضول فن پر محنت کی ہے جو نہ دنیا میں کسی کام کا اور نہ آخرت کیلئے باعث نفع۔۔۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے باقاعدہ دعا فرمائی ہے کہ یااللہ: مجھے ایسے علم سے بچا جو مجھے دنیا و آخرت میں نفع نہ دے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا: عبادت کرنے والا بغیر علم کے کولہو کے گدھے کی طرح ہے۔ اگر اس کے پاس علم و معرفت نہیں ہےا ور صرف عبادت ہے تو اس کے بہکنے کے خطرات ہیں۔ پیرعلی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے عوام الناس میں دو گروہ دیکھے ہیں۔ پہلا گروہ علم کو عمل پر فضیلت دیتا ہے جبکہ دوسرا گروہ عمل کو علم پر ترجیح دیتا ہے اور یہ دونوں گروہ غلط ہیں۔مزید فرمایا: بہترین عمل اس وقت ہوتا ہے جب اس کے ساتھ صحیح علم بھی شامل ہو۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں