نشے سے چور شخص ۔ ایڈیٹر کے قلم سے
چھبیس سال کا وہ نوجوان اپنی سرخ آنکھیں لیے میرے سامنے بیٹھا تھا اور اس کے ساتھ اس کی مجبور ماں! نوجوان کی شکل و صورت اور انداز بتارہا تھا کہ وہ نارمل نہیں۔ میں حیران تھا کہ اسے کیا ہوا؟ خود ہی بولا کہ آپ کے پاس شراب کا نشہ چھوڑنے کا کوئی حل ہے؟ میں نے کہا انشا اللہ کیوں نہیں! کہنے لگا: سوچ لیں! کیونکہ میرے اوپر اب خود شراب نے بھی اثر کرنا چھوڑ دیا ہے۔ کہنے لگا: مثال کے طور پر مشہور شراب کی برانڈ بلیک لیبل ایک لیٹر پی لوں نشہ نہیں ہوتا‘ دوسرا لیٹر پیوں نشہ نہیں ہوتا‘ تیسرا لیٹر پیوں اثر نہیں کرتا کیونکہ اب اس کی مقدار روزبروز بڑھتی چلی جارہی ہے۔ پھر کسی نے مجھے ہومیو پیتھک کی دوا بتائی اور دس قطرے دن میں چار دفعہ پینے کو کہا اس نے بھی اثر نہ کیا۔ میں نے اس کی مقدار بڑھائی اثر نہ ہوا اور میرے جسم پر نشہ طاری نہ ہوا آخر آدھا لیٹر بھی اثر نہیں کرتی۔ جب اس نے لفظ ’’آدھا لیٹر‘‘ کہا تو میں چونک پڑا کیونکہ وہ دوا تو آدھا لیٹر کئی بندوں کو مارنے کیلئے کافی ہوتی ہے۔ میں نے پوچھا آپ کو نشہ کہاں سے لگا؟ اور شراب کی ابتدا کیسے ہوئی۔ کہنے لگا کالج و یونیورسٹی کی غلط سوسائٹی سے‘نسلوں کو اعلیٰ تعلیم‘ اعلیٰ ڈگریاں اور ڈگریوں کے انوکھے انوکھے اعلیٰ نام تو دئیے جاتے ہیں کیا اخلاق اور بہترین سچی سوچوں کی اعلیٰ تربیت بھی دی جاتی ہے۔ آج کے دور میں معاشرہ اتنا نیچے گرگیا اور زندگی کے اطوار میں ہم اتنا دور ہوگئے کہ اعلیٰ تعلیم رواج تو ہے لیکن اعلیٰ اخلاق بالکل ختم ہوگئے۔ اولاد کن لوگوں کے ساتھ اٹھتی بیٹھتی ہے۔۔۔۔ کچھ خبر نہیں۔۔۔۔!ایک عقل مند دانا شخص نے کہا اولاد کو چھوٹوں کے ساتھ اور ہم عمروں کے ساتھ کبھی نہ بٹھائیں بلکہ اولاد کو اپنے سے بڑے عقل مند اور دانا لوگوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کا عادی بنائیں۔ ایک ہندو نے اپنے بیٹے کو نصیحت کی بیٹا اگر جوا کھیلنا ہے تو پہلے پرانے جواری سے ملنا‘ اگر شراب پینی ہے تو وہاں جانا جہاں شراب بنتی ہے۔ ہندو بہت بڑی دولت چھوڑ کر مرگیا‘ بیٹے کو جوئے کا شوق تھا‘ ایک پرانے جواری کے پاس گیا دیکھا تو وہ ٹھیکڑیوں پر ٹھیکڑیاں مار رہا پوچھا ایسا کیوں ہے۔۔۔ کہا پہلے مال تھا تو پتے پر پتہ مارتا تھا اب مال ختم ہوگیا اب ٹھیکڑیوں پر ٹھیکریاں مارتا ہوں۔۔۔ پھر وہ شراب خانے گیا جہاں شراب بنتی تھی‘ وہاں جب اس نے دیکھا گلی سڑی چیزوں سے جس میں کیڑے پڑے ہوئے تھے ان سے شراب کشید کی جارہی ہے تو ایسی نفرت ہوئی کہ ہمیشہ کیلئے شراب نہ پینے کا عہد کیا۔قارئین! نسلیں ہماری زندگی کا سرمایہ ہوتی ہیں اپنی نسلوں کو گھر سے باہر بھی کھلا نہ چھوڑیں بلکہ ان کی نگہبانی‘ نگہداشت اور خیرخبر لینے میں کبھی کوتاہی نہ کریں ورنہ ایسے دوست مل جائیں گے جو ان کو نہ دنیا کا چھوڑیں گے نہ آخرت کا۔۔۔۔!!!!۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں