حسن کو طبقاتی طور پر تقسیم نہیں کیا جاسکتا‘ یہ دونوں چیزیں ہمیں کہیں بھی مل سکتی ہیں‘ خوبصورت ہونا انسان کا حق ہے اور اپنی خوبصورتی کو برقرار رکھنا اس کا فرض ہے کیونکہ حسن کی دولت خدا ایک ہی بار عطا کرتا ہے جس نے اپنی حسن کی حفاظت کی وہ ہمیشہ حسین رہا۔
خوبصورتی‘ دلکشی اور رعنائی ایسی خوبیاں ہیں کہ ہر شخص کے دل میں ان کے حاصل کرنے کی آرزو مچلتی رہتی ہے۔ کائنات کی سب سے حسین چیز عورت ہے۔ عورت کو اللہ رب العزت نے سب سے خوبصورت ساخت دے کر زمین پر اتارا ہے لیکن خوبصورتی بھی اس وقت تک برقرار رہتی ہے جب تک اس کی حفاظت کی جائے اگر خوبصورت چیز کے ساتھ لاپرواہی برتی جائے تو وہ اپنا اصلی حسن کھو بیٹھتی ہے۔
عورت کا حسن بھی ایسی ہی نازک چیز ہے۔ جب تک عورت اپنے حسن کو برقرار رکھنا چاہتی ہے وہ برقرار رہتا ہے اور جب وہ اپنے حسن کی طرف سے پرواہ ہوجاتی ہے تو وہ اس انمول نعمت کو کھوبیٹھتی ہے۔
خوبصورتی اولین راز: یہ ہے کہ جو چیز آپ کھاتے ہیں وہ اپنا مخصوص اثر رکھتی ہے۔ وہ آپ کے جسم کو اس طرح متاثر کرتی ہے کہ آپ اسے محسوس تو نہیں کرسکتے مگر دیکھ سکتے ہیں۔ اس کی اصل وجہ بہتر اور متوازن غذا میسر نہیں ہوتی جو چیزوں پر حسن اور خوبصورتی بن کر ظاہر ہوتی ہے اور دلکشی کا پیکر بن جاتی ہے۔جلد کی رنگت عموماً قوانین صحت کی خلاف ورزی یا ان میں غفلت کرنے سے بگڑتی ہے۔ خراب غذا‘ معمولات میں بے قاعدگی کثیف ہوا‘ رات کو زیادہ دیر تک جاگتے رہنا‘ ورزش نہ کرنا‘ سب ایسی چیزیں ہیں جن سے انسانی جلد اور رنگت کو نقصان پہنچتا ہے۔
ہر عورت جو ہمیشہ حسین رہنا چاہتی ہے وہ اپنی جلد کی حفاظت اور رنگت کی دلکشی قائم رکھنے کے بھید کو جانتی ہے۔ جلد کی صحت یابی اس کے مسامات کا کھلا رہنا اور یہ بات روزانہ غسل کرنے‘ تازہ ہوا میں سانس لینے اور جسمانی ورزش کرنے سے میسر ہوسکتی ہے۔ جہاں چہرے کی جلد کیلئے جسمانی تندرستی کی ضرورت ہے وہاں چہرے کی ظاہری آب و تاب قائم رکھنے کیلئے صفائی کی بھی ضرورت ہے۔
اکثر چہروں پر خوراک کی کمی کے باعث داغ‘ دھبے نمودار ہوجاتے ہیں یا موسموں کےتغیرات سے انسانی جلد متاثر ہوتی ہے۔ جلد کا رنگین مادہ اپنی زیادتی کے سبب چھوٹے چھوٹے داغ بن کر نمودار ہوتا ہے تو چہرے پر کیل‘ مہاسے اور داغ دھبے ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ ایسا عموماً دھوپ میں بدن کو کھلا رکھنے سے ہوتا ہے اور اس کا شکار زیادہ تر نازک اندام لوگ ہوتےہیں‘ گوری رنگت کے لوگوں کو یہ عارضہ سیاہ فام لوگوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔
خواتین کیلئے یہ ضروری ہے کہ اس عارضے سے بچنے کیلئے بالخصوص گرمیوں میں دھوپ میں کم نکلیں۔ چہرے پر نقاب لازمی ڈالیں اور زنانہ چھتری استعمال میں لائیں۔
خواتین کے چہرے کی جلد بہت نازک ہوتی ہے‘ ایک دفعہ داغ پڑجائیں تو مشکل سے ہی جاتے ہیں۔ چہرے کے داغوں کیلئے برسوں سے یہ نسخہ بہت استعمال میں رہا ہے۔
چہرے کے داغوں کے لیے خاص نسخہ: دو چمچہ لیموں کا رس‘ ایک چمچہ گلیسرین‘ ایک چمچہ سہاگہ کا سفوف۔
ان میں ہم وزن پانی ملا کر آمیزہ تیار کرکے دن میں دو بار داغوں پر لگانا چاہیے۔ اس کے علاوہ چہرے کے داغ دھبوں کیلئے تازہ دودھ بھی بہت اچھی چیز ہے۔ اُبلے ہوئے دودھ کی بالائی چہرے پر لگانے سے داغ دھبے زائل ہوجاتے ہیں۔
جلد کاایک اور بڑا مسئلہ: مسئلہ یہ ہے کہ اس پر جھریاں پیدا ہونا شروع ہوتی ہیں جس سے سارا حسن تباہ ہونے لگتا ہے۔ جوں جوں انسان کی عمر بڑھتی جاتی ہے‘ جلد کے نیچے کی چربی جذب ہوتی جاتی ہے اور جتنی چربی جذب ہوتی جاتی ہے اتنی ہی جلد ڈھیلی پڑتی جاتی ہے جس سے جھریاں نمودار ہوجاتی ہیں۔عرصہ تک بیمار رہنے سے بھی جسم پر جھریاں پڑجاتی ہیں۔ فکر رنج‘ دل گیری اور صحت کی خرابی سے بھی ایسا ہوتا ہے۔ زیادہ حرارت والے کمرے میں رہنے سے بھی جلد پر جھریاں پڑنے لگتی ہیں۔
ایک مرتبہ چہرے پر جھریاں پڑجائیں تو پلاسٹک سرجری کے سوا ان کو دور کرنے کا اور کوئی علاج نہیں۔ نمی اور لحمیات کی کمی سے جھریاں نمودار ہوتی ہیں۔ لحمیات کا استعمال نہ کرنا‘ جسم کے اندر جمع شدہ لحمیات کو خرچ کرتا ہے جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جلد سے لچک اور پٹھوں میں توانائی ختم ہوجاتی ہے۔ جھریوں سے محفوظ رہنے کیلئے بدن اور چہرے کی ورزش کے علاوہ تازہ پانی کی بڑی مقدار بڑی اہمیت رکھتی ہے۔
جھریوں کا بہترین علاج: جھریوں کا بہترین علاج سرد بالائی کا مساج ہے۔ بالائی کی مالش پندرہ منٹ تک اپنے چہرے پر کرنی چاہیے۔ مالش کا رخ ہمیشہ اوپر کی سمت کان پر چند یا کی طرف ہونا چاہیے۔چہرے اور گردن کا روزانہ تیل سے مساج کرنا بھی بہت مفید ہے۔ اس مقصد کیلئے روغن زیتون اچھا ہے۔ بادام روغن بھی بے حد فائدہ مند ہے۔جھریوں کو دور کرنے کیلئے کوئی بھی اچھی سی ہربل کریم استعمال کریں۔ اس کے استعمال میں لانے سے پہلے آپ کی جلد اچھی طرح صاف ہونی چاہیے۔ کسی بھی نسخے کو زود اثر بنانے کیلئےچہرے کو اگر بھاپ دے لیں تو ہر نسخہ مؤثر ثابت ہوگا۔
کچھ لوگوں کےچہرے ہمیشہ چمکتے اور چکنے دکھائی دیتے ہیں اس کی وجہ یہ نہیں ہوتی کہ ان میں قدرتی آب و تاب ہے بلکہ یہ چکنے چہرے روغن کی زیادتی کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ ان چہروں کی یہ ناگوار چکناہٹ جلد کی چربی دار گلٹیوں کی قوت جاذبہ کم ہونے کی وجہ سے یہ جلد پر نمایاں ہوتے ہیں۔ اس کا علاج صرف یہ ہے کہ بار بار اچھے صابن سے منہ دھویا جائے۔ جلد کی چکنائی‘ خشکی اور ڈھیلا پن: جلد کی چکنائی کے برعکس ایک اور بھی بیماری ہوتی ہے جسے جلد کی خشکی کہتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ جلد کی گلٹیوں میں چربی کم پرورش پاتی ہے۔ اس کا بہترین علاج یہ ہے کہ جلد پر روزانہ روغن زیتون کی مالش کی جائے۔
جلد کے ڈھیلے ہونے کا بھی عمومی سبب یہ ہوتا ہے کہ جلد کے نیچے چربی قلیل مقدار میں جذب ہوتی ہے اور اس کا بیشتر حصہ زیرجلد جمع رہتا ہے جلد کو ہمیشہ ہمیشہ چست رکھنے کے لیے مچھلی کا تیل اپنی خوراک میں شامل کرنا مفید ہے۔ پرانے وقتوں میں بھی بناؤ سنگھار کے لیے غازے اور مختلف رنگوں کا استعمال رہا ہے۔ فارس اور قدیم دور کے مرد بھی اپنے چہرےپر رنگوں کی مالش کرتے تھے۔ اچھی غذا کے ساتھ ساتھ اگر کارآمد نسخے بھی شامل کیے جائیں تو آپ اپنی نازک جلد اور خوبصورتی کو ہمیشہ برقرار رکھ سکتے ہیں۔ ناقص خوراک اور خوراک کی کمی کی وجہ سے داغ دھبے نمودار ہوجاتے ہیں۔ ان داغوں کو دور کرنے کیلئے بھنی ہوئی پھٹکڑی میں چنبیلی کا تیل ملا کر کریم سی بنالیں اور رات کو سوتے وقت چہرے پر اس کی مالش کریں اور صبح کو کسی اچھے صابن سے دھوڈالیں۔ یہ ایک بہترین سکن ٹریٹمنٹ ہے جو داغ دھبوں کو یکسر ختم کردیتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں