خیالات کی فلم
جب سے ہوش سنبھالا ہے ، اپنے ذہن کو مختلف خیالات میں الجھا ہوا دیکھا ہے۔ ایک لمحے کیلئے بھی ذہن آزاد اور پرسکون نہیں ہوتا سوائے اس وقت کے جب میں سورہی ہوتی ہوں، مختلف اوقات میں مختلف باتیں ذہن میں نقش کی طرح داخل ہوجاتی ہیں۔ پچھلے کئی سالوں سے کوئی کہانی، کوئی فلم ذہن کے ساتھ چمٹ جاتی ہے اور پھر چلتے پھرتے کام کرتے وہی بات فلم کی طرح ذہن میں چلتی رہتی ہے۔ یہ سب شعوری طور پر اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ سردرد کرنے لگتا ہے لیکن وہ خیال دور نہیں ہوتا۔ اگر میرے ساتھ کوئی غیر معمولی بات ہوجائے تو اس کے متعلق غیر اختیاری طور پر بار بار سوچتی رہتی ہوں اپنی اس ذہنی کیفیت سے جلد از جلد نجات حاصل کرنا چاہتی ہوں۔ (ملک ابرار‘ اسلام آباد)
جواب:نماز فجر کے بعد اور رات کو سونے سے پہلے یہ عمل کریں۔ بستر پر بشت کے بل لیٹ جائیں آنکھیں بند کرکے اعصاب و جسم کو زیادہ سے زیادہ پرسکون کرلیں۔ سانس اندر لیں اور کہیں یَا اَللہُ اور سانس باہر نکالتے ہوئے اسم یَارَحْمٰنُ پڑھاجائے۔ سانس کے اندر لینے اور باہر نکالنے کے ساتھ ان اسماء کو ذہن میں دہراتی رہیں۔ اندازاً دس منٹ یہ عمل کیا جائے۔ یہ عمل اطمینان و سکون کے ساتھ کیا جائے۔ صبح اور رات کو کسی وقت ایک چمچہ شہد پر عمدہ قسم کی دو عدد کھجوروں پر تین بار سورہ فلق دم کرکے کھالیا کریں۔ تیز نمک اور مصالحوں کے استعمال سے پرہیز کیا جائے۔ کم از کم چالیس دن کے عمل سے آپ کے اندر تبدیلی واقعہ ہوجائے گی۔ ضرورت محسوس ہو تو دونوں کی تعداد میں مزید اضافہ کرکے دو ماہ پورے کرلیں۔
پراسرار آوازیں
میرے دوست کی عزیزہ نماز کیلئے کھڑی ہوتی ہیں تو انہیں آوازیں آتی ہیں کہ نماز نہ پڑھو، پھر دھکا سا لگتا ہے اور اس طرح چوٹ لگنے کا احسا س ہوتا ہے جیسے کوئی مار رہا ہے۔ آخر مجبور ہو کر انہیں نماز ختم کرنی پڑتی ہے۔ اس طرح کی دیگر کئی باتیں ان کے ساتھ پیش آتی ہیں۔ (عبداللہ‘ لاہور)
جواب: غذا میں نمک کی مقدار کم استعمال کی جائے۔ 2۔ علی الصباح تین عدد کھجوروں پر اکتالیس مرتبہ اَلْحَمْدُلِلہِ دم کرکے کھلائیں۔3۔ اعصاب و قلب کی تقویت کیلئے کوئی مناسب دوا طبیب کے مشورے سے استعمال کرائیں، ان شاء اللہ تمام کیفیات ختم ہوجائیں گی۔
مزاج کے تیز
میرا بیٹا جس کی عمر تقریباً ساڑھے چار سال ہے، دو سال سے اسے دمے کی شکایت ہے حسب حال کوئی رسم و عمل بتا دیں۔ نیز میرے شوہر کا مزاج بہت جلد غصے کی طرف مائل ہوجاتا ہے۔ نوکروں کے سامنے بھی نارواالفاظ استعمال کرنے سے نہیں چوکتے۔ ویسے ہر طرح کا خیال رکھتے ہیں اور کسی چیز کی کمی نہیں ہونے دیتے لیکن زبان و مزاج کے بہت تیز ہیں۔ ان دو خامیوں کی وجہ سے سخت دلی صدمہ ہوتا ہے، ان دونوں باتوں کا جواب ضرور عنایت کریں۔(مسز کامران‘ ملتان)
جواب:صبح اورشام پانی پر سو سو مرتبہ یَا رَوُ ئْ فُ دم کرکے بچے کو پلائیں، شوہر جہاں سے پانی پیتے ہیں مثلاً فریج کی بوتل، مٹکے یا کولر وغیرہ اس پر صبح سورج نکلنے سے پہلے تین مرتبہ یَااَللہُ یَا وَدُوْدُ دم کردیں۔ انشاء اللہ مزاج میں تبدیلی واقع ہوگی، اپنی طرف سے کوشش کریں کہ کوئی بات ایسی نہ ہو جو شوہر کے مزاج کے خلاف ہو بعض لوگ کام کی زیادتی کی وجہ سے یا اعصابی کمزوری کی بناء پر فوراً غصے میں آجاتے ہیں لیکن طبعاً ان کا مزاج اچھا ہوتا ہے۔
ذہنی یکسوئی ختم
چند ماہ قبل ایک حادثہ میری نظروںکے سامنے ہوا جس کا مجھ پر شدید اثرہوا۔ یہ منظر بار بار میری نگاہ تصور کے سامنے آجاتا ہے۔ نیز میرے خیالات میں بھی پریشانی اور خوف کا عنصر بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ کوئی کام نہیں کرسکتی کیونکہ ذہنی یکسوئی ختم ہوگئی ہے۔ (انعم‘ کراچی)
جواب: رات کو کسی اندھیری جگہ بیٹھ کر اندھیرے میں ایک جگہ نگاہیں مرکوز کردیں اور زبان سے سورہ کوثر پرھتی رہیں۔ اندازً دس منٹ تک اس عمل کو کریں، دیگراوقات میں جب بھی فارغ ہوں یَا کَرِیْمُ کا ورد کیا کریں، بہت جلد ذہن پر قائم نقش مٹ جائے گا۔
بے دلی طاری
گھر میں سب سے چھوٹی ہوں اس لئے اکثر ڈانٹ پڑ جاتی ہے۔ مزید یہ کہ میں چھوٹی چھوٹی باتوں کا بہت اثر لیتی ہوں۔ غصے میں آکربہنوں سے الجھ جاتی ہوں اور کبھی اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتی ، اکثر اوقات بے دلی طاری رہتی ہے اور کوئی کام کرنے میں دل نہیں لگتا ۔ (یاسمین، میرپور آزادکشمیر )
جواب:جہاں آپ نے گھر والوں کی ڈانٹ کا تذکرہ کیا ہے وہاں اپنی بعض خامیاں بھی تسلیم کیں ہیں ۔ اگر آپ گھر کے ماحول میں خوشگوار تبدیلی کی خواہاں ہیں تو ان خامیوں کی اصلاح کی طرف توجہ دیں ۔ اس سے آپ کو مستقبل میں بھی فائدہ ہوگا ، جب آپ ایک بار عزم مصمم کرلیں گی کہ مجھے ان خامیوں کو اپنے اندر سے دور کرنا ہے تو قوت ارادی حرکت میں آجائے گی ۔ نماز فجر کے بعد ایک مرتبہ یَا وَدُوْدُ پڑھ کر ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ چہرے پر پھیر لیں ۔ اس طرح تین بار کریں عمل کی مدت دو ماہ ہے ۔
ڈر خوف
میرے ایک عزیز کی چار سالہ بچی پچھلے سال بیمار ہوئی تھی ۔ اس کے بعد سے اس کی طبیعت میں تبدیلی آگئی ہے۔ معمولی چیزوں سے ڈرنے لگی ہے ۔ ذرا سی بات ہوجائے تو سہم جاتی ہے اور پھر رونے لگتی ہے ، اس کیفیت کیلئے کوئی موثر اسم تجویز کردیں ۔ (محمد شریف‘قصور )
جواب:ہُوَ اللہُ الْخٰلِقُ الْبَارِیُٔ الْمُصَوِّرُ لَہُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰی (الحشر24) شام کے وقت اکتالیس مرتبہ پانی پر دم کرکے پلائیں ۔ علی الصباح عمدہ قسم کی تین عدد کھجوروں پر سو بار یَارَ بُّ رَّحِیْمُ دم کرکے کھلادیا کریں ۔ بچی رات کو سوجائے تو ایک مرتبہ سورہ کوثر پڑھ کر سر پر دم کرلیا کریں ۔ کم از کم چالیس دن ان تینوں وظائف پر کاربند رہیں انشاء اللہ طبیعت بحال ہوجائیگی ۔
دن بدن بڑھتی پریشانی
شوہر بیرون ملک ملازمت کرتے تھے۔ ملک واپسی کے بعد کئی کاروبار کیے لیکن ہر بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا کام کیا جائے۔ پریشانیاں دن بدن بڑھتی جارہی ہیں۔ (ثوبیہ‘ سیالکوٹ)
جواب: کسی کاروبار کو شروع کرتے وقت حالات کے ساتھ ساتھ کاروباری لیاقت کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ صرف یہ خیال کرنا کہ فلاں شخص یہ کاروبار کررہا ہے چنانچہ ہمیں بھی منافع ہوگا درست نہیں ہے۔ کسی تجربہ کار شخص سے مشورہ کرنا ضروری ہے نماز فجر کے بعد تین سو بار یَابَاسِطُ پڑھا کریں۔ حسب استطاعت خیرات بھی دیا کریں۔
دماغی خلفشار
میں دماغی خلفشار اور ذہنی الجھنوں میں مبتلا رہتا ہوں۔ واہموں اور وسوسوں کا غلبہ رہتا ہے۔ اکثر یہ خیال آتا ہے کہ مجھے فلاں خطرناک بیماری ہونے والی ہے۔ نماز میں بھی اسی طرح کے خیالات پریشان کرتے رہتے ہیں۔ ذہن پر مایوسی کے سائے منڈلاتے رہتے ہیں اور کسی وقت اداسی دور نہیں ہوتی۔ اعصابی کمزوری بھی محسوس کرتا ہوں۔ (غلام مجتبیٰ‘ لاہور)
جواب: اسم ذات اللہ کو خوش خط کاغذ پر لکھ کر کسی گتے پر چسپاں کردیں۔ رات کو سونے سے پہلے اور صبح بیدار ہونے کے بعد دس دس منٹ تک نظریں جما کر چار پانچ فٹ کے فاصلے سے دیکھاکریں۔ دن کے دیگر اوقات میں یَاحَیُّ یَاقَیُّومُکثرت سے پڑھا کریں۔
ناخنوں کو دانتوں سے کاٹنا
نہ مجھے دن کو نیند آتی ہے اور نہ رات کو۔ آنکھیں بند کرکے لیٹا رہتا ہوں لیکن نیند کوسوں دور رہتی ہے۔ سکون قلب بھی بہت کم ہے۔ ذہنی دباؤ کی وجہ سے ناخن کو دانتوں سےکاٹتا رہتا ہوں۔ (محمدصادق‘کراچی)
جواب: رات کو سونے کیلئے لیٹیں تو آنکھیں بند کرکے ذہن کو تمام خیالات سے خالی کرلیں اور جسم کو زیادہ سے زیادہ ڈھیلا کریں۔ تصور کریں کہ انوار کا ایک حوض یا دریا ہے اور آپ اس میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ اس تصور کو قائم رکھیں یہاں تک کہ نیند آجائے۔ دن اور رات کے دیگر اوقات میں یَارَحْمٰنُ یَارَحِیْمُکا ورد کیا کریں۔ انشاء اللہ مذکورہ تکالیف دور ہوجائیں گی۔
مستقبل تاریک
میں زیادہ تر خیالی دنیا میں رہتا ہوں‘ عملی طور پر کچھ کر نہیں پاتا۔ یہ کیفیت بچپن سے ہے۔ طرح طرح کی باتیں سوچتا ہوں جو بھی کام کرتا ہوں توجہ منتشر ہوجاتی ہے اور استقلال ختم ہوجاتا ہے۔ عمر کے اس حصے میں پہنچ گیا ہوں جب یہ حالت کسی طور پر قابل برداشت نہیں ہے مستقبل میں اندھیرا نظر آتا ہے۔ (شاہد‘ لیہ)
جواب: نوانچ لمبے اور چھ انچ چوڑے کاغذ پر قطاروں میں پانچ کا ہندسہ لکھ لیں یہاں تک کہ کاغذ پُر ہوجائے۔ اس کاغذ کو کسی گتے وغیرہ پر چپکا دیں رات کو سونے سے پہلے اور صبح بیدار ہونے کے بعد دس دس منٹ تک نگاہیں جما کر دیکھا کریں۔
کشش سے محروم
میری شخصیت کشش سے محروم ہے اور چہرہ بھی بے رونق ہے‘ شخصیت میں جاذبیت اور چہرے پر رونق کیلئے آپ کا مشورہ درکار ہے۔ (اعجازبٹ‘ لاہور)
جواب:لفظ اللہ کوخوش خط کاغذ پر لکھ کر رات کو سونے سے پہلے اور صبح بیدار ہونے کے بعد دس منٹ تک دیکھا کریں۔ ضروری ہے کہ جسمانی صحت اور بحالی کیلئے غذا میں مناسب ترمیم واضافہ کیا جائے۔ زیادہ سے زیادہ پرسکون رہنے کی کوشش کریں۔ غصہ‘ ذہنی الجھن اور معکوس جذبات و خیالات سے خود کو بچایا جائے۔ انشاء اللہ شخصیت میں نکھار اور جاذبیت پیدا ہوجائے گی۔
بدن پر لرزہ طاری
میرے ہاتھ اکثر لرزتے ہیں‘ کوئی مہمان آجائے تومشروب کی ٹرے تھامنا ناممکن ہوجاتا ہے۔ سامنے جانا ہو تو الگ بات ہے‘ دور ہی سے بدن پر لرزہ طاری ہوجاتا ہے۔ ذرا سی غیرمعمولی بات ہو یا کسی کام میں نازک مرحلہ آجائے تو ہاتھوں کوقابو میں رکھنا ناممکن ہوجاتا ہے۔
جواب: نماز فجر کے بعد لکڑی کی کسی چوکی یا پیڑھی پر چپل اتار کر کھڑی ہوجائیں۔ آنکھیں بند کرلیں اور دونوں ہاتھ اس طرح اٹھالیں جیسے دعا کیلئے اٹھاتے ہیں۔ ایک بار یَاوَدُوْدُ پڑھ کر ہاتھ پر دم کرلیں اور وہ ہاتھ چہرے پر پھیرلیں۔ دوبارہ ہاتھ دعا کے انداز میں اٹھا کر یَاوَدُوْدُ پڑھیں اور دم کرکے چہرے پر پھیرلیں۔ یہ عمل کل تین مرتبہ کریں۔ بعدازاں آنکھیں بند کرکے پانچ منٹ تک خاموش کھڑی رہیں اور پھر عمل ختم کریں۔ تین ہفتے یہ عمل کرکے نتائج ملاحظہ کریں اور اگر ضرورت محسوس ہو تو چالیس دن کریں۔ چالیس دن سے زائد یہ عمل نہ کیا جائے۔
الجھا خط
میرا تعلق متوسط گھرانے سے ہے۔ والد کا انتقال ہوگیا ہے اور میں اکلوتی اولاد ہوں۔ والدہ کے ساتھ اپنے ننھیال میں رہتی ہوں۔ لوگ مجھے بات بات پر ٹوک دیتے ہیں اور اکثر ڈانٹ پڑجاتی ہے۔ ان حالات کا مجھ پر بہت اثر ہوتا ہے۔ سرمیں درد ہونے لگتا ہے اور کبھی کبھی رونے لگ جاتی ہوں۔ پڑھنے لکھنے میں یکسوئی نہیں ہوتی۔ دل و دماغ الجھے ہوئے خیالات کا مرکز بن گئے ہیں۔ حالات کی بہتری اور ذہنی یکسوئی کے لیے کوئی مؤثر اسم بتائیں تاکہ میں تعلیم دلجمعی سے حاصل کرسکوں۔ (پوشیدہ)
جواب: آدمی کے ساتھ غیرمعمولی واقعہ پیش آجائے تو زیادہ حساس ہوجاتا ہے اور بعض اوقات معمولی باتوں کا اثر بھی زیادہ لیتا ہے۔ جہاں یہ پہلو منفی ہے وہاں کچھ مثبت باتیں بھی ہیں۔ مثلاً آدمی کے اندر سوجھ بوجھ اور محنت کا جذبہ بڑھ جاتا ہے۔ آپ اپنے حالات کو ایک حقیقت سمجھ کر قبول کرلیں اور دماغ کو الجھنے سے بچائیں کیونکہ اس طرح آپ کی صلاحیتیں ضائع ہوجائیں گی جب آپ خود کو تبدیل کرنے کی کوشش کریں گی تو ضرور کامیابی ہوگی۔ اسمائے مقدسہ یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ آپ کیلئے بہت بابرکت ثابت ہوں گے۔ ان اسماء کو زیادہ سے زیادہ پڑھا کریں۔ تمام معاملات میں آسانیاں حاصل ہوں گی۔ آپ کی والدہ کو چاہیے کہ مناسب طریقے سے کسی قریبی عزیز کو صورتحال بتائیں اور وہ گھر والوں کی توجہ احسن طریقے سے اس بات کی طرف مبذول کرائیں کہ بے جا ڈانٹ ڈپٹ کرنے سےبچوں کی شخصیت پر بُرا اثر پڑتاہے۔ ہوسکتا ہے کہ افراد خانہ اصلاح کے خیال سے زیادہ ڈانٹ ڈپٹ کرتے ہوں اور اس طرح وہ طرز عمل میں تبدیلی کرلیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں