میرے محترم دوستو! اگر آپ فقیر کی زندگی دیکھیں تو وہ اپنی طرز پر کتنا پختہ ہوتا ہے‘ کوئی اُس کو دھتکارے ، جیسے چاہے پیش آئے، حتیٰ کہ کتے اُسکی خوب خبر لیتے ہیں، شہروں میں تو کتے کم ہوتے ہیں دیہاتوں میں زیادہ ہوتے ہیں۔ دیہاتوں میں فقیر کے پیچھے کتوں کا غول کا غول خوب بھاگتا ہے۔درحقیقت وہ ایک پیغام دیتے ہیں۔وہ پیغام یہ ہے کہ ہمیں مالک ایک ٹکڑا دے ہم اُس کا در نہیں چھوڑتے۔اے غافل انسان تو در در مانگ رہا ہے۔۔۔۔؟؟؟
؎تو میرے مار وٹا تو میرے ڈکرے کردے
اساں تینڈھے ہاں اساں تینڈھے ہاں
راتی جاگن شیخ سداون تے راتی جاگن کتے ، تے توں اُتے
درسائیں دا مول نہ چھوڑن بھاویں مارو سو سو جتے ، تے توں اُتے
اُٹھ بلھیا چل یار منائیے نئیں تاں بازی لے گئے کتے، تے توں اُتے
آیۃ الکرسی کے فوائد: آیۃ الکرسی عام دنوں میں عام وقتوں میں عام حالات میں پڑھیں اس کی تاثیر اور ہوگی۔فرض نماز کے بعد پڑھیں اسکی تاثیر اور ہوگی۔فرض نماز کے بعد دُعائیں قبول ہونے کی گھڑی ہے، فرض نماز کے بعد دُعائیں قبول ہونے کے وعدے ہیں۔آپ انمول خزانے کے ذریعے فرض نماز کے بعد سورۂ فاتحہ پڑھتے ہیں، پھر آیۃ الکرسی پڑھتے ہیں، پھر آیاتِ قرآنی پڑھتے ہیں۔فرمایا: فرض نماز کے بعد دُعائیں قبول ہوتیں ہیں۔فرض نماز کے بعد ایک شیطان دُعا کے اوپر مسلّط ہے کہ نمازی دُعا نہ مانگے۔ اس شیطان کی ڈیوٹی ہے کہ نمازی دُعا نہ مانگےجس وقت بندہ دُعا مانگنے کی کوشش کرتا ہے وہ جلدی کرواتا ہےکیونکہ شیطان کی ذمّہ داری ہے کہ یہ نمازی احسن طریقے سے دُعا نہ مانگے۔شیطان کوپتہ ہے کہ فرض نماز کے بعد دُعائیں قبول ہوتیں ہیں اگر نمازی نے توجہ و دھیان سے دُعا مانگ لی اور دُعا قبول ہوگئی تو بندے کا معاملہ تو بن جائے گا اور شیطان کا معاملہ تو بگڑ جائے گا۔۔۔
اپنی زندگی کو اعمال کے ساتھ سنواریں: اپنی زندگی کو اعمال کے ساتھ سنوارتے چلے جائیں۔اعمال کی تربیت اپنی نسلوں کو دیں۔ایک قبر اگرکسی ویرانے میں ہو اور کوئی راہ گیر گزرے اور اسے پتہ چلے کہ یہ تو اللہ والے کی قبر ہے ۔یااللہ اُسکی غربت پر ترس کھا ،اُسکی بوسیدگی پر ترس کھا، اسکے ویرانے پر ترس کھا، یہ وہی تو تھا جو تیرے بندوں کو تیرے در کا محتاج بناتا تھا، جو تیرے بندوں کو تیرے در کا فقیر بناتا تھا، جو تیرے بندوں کو تیرے در کا منگتا بناتا تھا، جو تیرے بندوں کو تیرے در کا بھکاری بناتا تھا، اسکی قبر پر بے پایاں کرم کردے۔
انمول خزانے اور جادوو جنات سے نجات:انمول خزانے کے اندر جنات،جادوسے بچنے کے راز بھی ہیں۔ F-10 میں چھ سال میں نے پریکٹس کی۔ مری میں روحانی منزل کی جگہ پر ایک فوتگی کے سلسلے میں جانا ہوا۔جب میں مری سے نکلا تو میں نے احباب سے کہا F-10 میں یادیں پرانی ہیں ، دوست کہنے لگے: اب بھی لوگ آتے ہیں ،اب بھی فون آتے ہیں۔وہاں کے ایک صاحب میرے پاس آئے اُن کا تعلق پاکستان کے ایک حساس شعبے سے تھا۔ مجھے کہنے لگے میں معمولات سے ہٹ کر گھر سے باہر نہیں آسکتا، میں ساتھ ہی F-11 میں رہتا ہوں میرے گھر میں جگہ جگہ پیشاب ہوتا ہے،میرا عالیشان بنگلہ ہے، لیکن دل چاہتا ہے کہ میں یہاں سے نکل جائوں۔ G-9آبپارہ میں کراچی کمپنی کے کوارٹرز بنے ہوئے ہیں،میرا جی چاہتا ہے میں وہاں چلا جائوں اس بنگلہ میں رہنے کو جی نہیں چاہتا۔مجھے پتہ ہے آپ کسی کے گھر نہیں جاتے۔ میری اس ملک اورقوم کے لئے کچھ خدمات
ہیں بس ان خدمات کو سامنے رکھتے ہوئے صرف ایک مرتبہ میرے گھر چکرلگالیں‘ صرف ایک گلی کاتو فرق ہے ۔ میں نے کہا: ٹھیک ہے ۔میں اُن کے ہاں گیا بہت بڑاگھر تھا۔اُس بیچارے نے بڑی چاہت سے گھر بنوایاتھا۔ F-11 میں سارے ہی بنگلے ہیں بہت مہنگا ایریا ہے۔ تو اس شخص نے گھر دِکھایا یہ دیکھیں یہ جنات نے پیشاب کیا ہوا ہے۔۔۔! سرسوں کے تیل کی طرح ٹائلوں پر داغ، ماربل پر داغ پڑے ہوئے ہیں۔۔۔!یہ سٹور ہے اسکو آگ لگا دی تھی۔۔۔! یہ پردہ ہے اس پردے کے اوپر بیٹھ کر پیشاب کیا۔۔۔! پردے کے نیچے تک پیشاب، بیڈ کے نیچے سارا پھیل جاتاہے۔۔۔! کہنے لگے اتنی بدبوہے کہ برداشت نہیںہوتی۔وہ شخص کہنے لگے:جنات بلیوں کا پاخانہ اکٹھا کرکے ہمارے اوپر پھینک دیتے ہیں۔کتے کا پاخانہ پھینک دیتے ہیں۔ کہنے لگے: میری بیوی تو مانتی تھی مگر میں نہیں مانتا تھا۔میں نے کہا :پھر تو اچھاہواجب میں نے کہا اچھا ہوا تومجھے ایک دم حیران ہو کر دیکھنے لگے۔میں نے کہا: میرا تجربہ ہے
زیادہ دولت اور زیادہ تعلیم بندے کو فطری احکامات سے دور کردیتی ہے اور بعض اوقات بندہ قرآن پر بھی اعتراض کرنا شروع کردیتا ہے۔میں نے کہا :اچھا ہوا آپکو حقیقت کا توپتہ چلا کہ ایک ایسا نظام بھی ہے کہ اللہ کی اگر حفاظت ہٹ جائے تو پھر ایسا ہوجاتا ہے۔ اللہ ہماری حفاظت فرماتا ہے اور اگر اللہ پاک اپنے حفاظت کا نظام ہم سے ہٹا دیں پھر کیاہوتا ہے۔۔۔؟ پھر یہی کچھ ہوتا ہے جو کچھ اس شخص کے ساتھ ہوا ہے۔ تو میں نے اس شخص سے کہا کہ اچھا ہواآپ کو یقین آگیا، اب وہ کہنے لگے: پہلے میں نماز نہیں پڑھتا تھا اب میںنماز پڑھتا ہوں۔ ذکر بھی کرتا ہوں، وظیفہ بھی کرتا ہوں، تسبیح بھی کرتا ہوں، کچھ نہ کچھ ہماری بچت ہے۔تھوڑی سی وظائف میں کمی بیشی ہو تو پھر اُنکا وارچل جاتا ہے۔اس کے علاوہ کچھ نہیں کرتے ، ایک دو دفعہ گھر میں آگ لگائی ہے، اسکے بعد نہیں لگی لیکن یہ گندگی، پیشاب، پاخانہ یہ تو مسلسل چل رہی ہے۔ کہنے لگے :پہلے تومیں تو ان چیزوں کو مانتا ہی نہیں تھا کیونکہ آج تک سنی ہی نہیں تھیں۔ (جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں