اس میں لکھا تھا میرا اللہ طاقتور ہے اور مجھ کو طاقت عطا کرتا ہے۔ مجھے محسوس ہوا میرے اندر چستی آرہی ہے کمزوری دور ہورہی ہے
ان دنوں میں عدت میں تھی‘ بیٹی نے منع کیا کہ آپ عدت میں بیٹھ نہیں پائیں گی۔ میں اس اجر کو ضائع نہیں کرنا چاہتی تھی‘ اپنے اللہ سے دعا کی اور اباجی کو بھی خط لکھا کہ میرے لیے دعا کریں۔ جس بیٹے کے گھر میں عدت میں بیٹھی تھی اس کی بیوی کو کہا میرے پاس آنے والوں میں امیرغریب‘ میرے رشتے دار تمہارے رشتہ دار جو بھی آئے تم سب سے پہلے ان کو خوش آمدید کہنا اس کے بعد اپنے کام کرنا اور بچوں کو مارو گی نہیں‘ اب یہ سب کچھ وہ اچھے طریقے سے کرتی تھی۔ مہمانوں کو کھانا‘ چائے وغیرہ سب کا خیال رکھتی تھی۔ مجھے اس سے کوئی شکایت نہیں ہوئی۔
ایک ہی جگہ بیٹھنے سے مجھے یہ لگا کہ میں کمزور ہوگئی ہوں‘ اپنے آپ کو بہت ہی کمزور محسوس کرنے لگی۔ اشفاق احمد کی’’ زاویہ‘‘ پڑھ رہی تھی۔ اس میں لکھا تھا میرا اللہ طاقتور ہے اور مجھ کو طاقت عطا کرتا ہے۔ مجھے محسوس ہوا میرے اندر چستی آرہی ہے کمزوری دور ہورہی ہے‘ پھر یقین اور خیال کو اس کا تابع کیا کچھ دیر بعد اٹھی‘ روٹی پکائی‘ کھانا کھایا۔ اس دن کے بعد جب کبھی ایسا ہوتا ہے یہ عمل کرتی ہوں۔ مراقبہ کرتی ہوں‘ اللہ تعالیٰ کا بہت بہت شکر ادا کرتی ہوں کہ بڑھاپا ہے لیکن بیماری کوئی نہیں ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں