بحیثیت مسلمان ہم جس بااخلا ق نبیﷺ کے پیرو کا ر ہیںانکا غیر مسلموں سے کیا مثالی سلوک تھا‘ آپ نے سابقہ اقساط میں پڑھا اب ان کے غلاموں کی روشن زندگی کو پڑھیں۔ سوچیں! فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے
عفوودرگزر اور دشمن نوازی:صوفیائے کرام رحمۃ اللہ علیہم اجمعین نے مخلوق خدا‘ کافر و مسلم ہر دو سے عفوو درگزر کا رویہ اپنایا جس کا معاشرتی ماحول کی خوشگواری پر بہت گہرا اثر پڑا۔ایک مرتبہ حضرت مالک بن دینار رحمۃ اللہ علیہ نے ایک یہودی کے پڑوس میں مکان کرائے پر لیا۔ آپ کا حجرہ یہودی کے دروازے سے متصل تھا چنانچہ یہودی نے دشمنی میں ایک ایسا پرنالہ بنوایا جس کے ذریعے پوری غلاظت آپ کے مکان میں ڈالتا رہتا اور آپ کی نماز کی جگہ نجس ہوجاتی۔ آپ نے کبھی شکایت نہ کی۔ ایک دن یہودی خود ہی عرض کرنے لگا کہ میرے پرنالے کی وجہ سے آپ کو کوئی تکلیف تونہیں ہے؟ آپ نے فرمایا: پرنالے سے جو غلاظت گرتی ہے اسے جھاڑو دے کر روزانہ دھو ڈالتا ہوں‘ اس لیے مجھے کوئی تکلیف نہیں‘‘ یہودی نے عرض کیا: آپ کو اتنی اذیت برداشت کرنے کے بعد بھی کبھی غصہ نہیں آیا۔۔۔ یقیناً آپ کا مذہب سچا ہے۔ (تذکرۃ الاولیاء ص 27)
حضرت نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ علیہ سے حاضرین میں سے ایک نے ذکر کیا کہ بعض بدمذہب اور آپ کا برا چاہنے والے مخالفین جناب والا کو ہرجگہ برا بھلا کہتے ہیں جو ہم سے سنا نہیں جاتا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: ’’میں نے سب کو معاف کیا‘ تم بھی معاف کردو اور ایسے آدمی سے جھگڑا نہ کرو‘‘۔
دل جوئی و دل داری: صوفیائے کرام رحمۃ اللہ علیہم اجمعین کے نزدیک دل جوئی‘ دل داری اور دوسروں کو راحت و سکون پہنچانے سے بڑھ کر کوئی نیکی نہیں۔ حضرت جنیدبغدادی رحمۃ اللہ علیہ ایک شخص کے پاس کچھ درہم لے کر گئے کہ آپ یہ درہم لے لیں تو انہوں نے جواب دیا کہ مجھے ان کی ضرورت نہیں۔ آپ نے فرمایا: آپ کو ان کی ضرورت نہیں تو میں ایک مسلمان ہوں۔ آپ کے لے لینے سے مجھے خوشی ہوگی لہٰذا آپ مجھے خوش کرنے کی خاطر لے لیں۔ (کتاب اللمع‘ ص263)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں