محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں بی اے کا طالبعلم ہوں۔ اور عبقری رسالہ کافی عرصہ سے میرے زیر مطالعہ ہے۔اس کے علاوہ میں آپ کا درس آن لائن بھی سنتا ہوں اور کبھی کبھی ٹائم ملے تو تسبیح خانہ بھی آتا ہوں۔ جس سے مجھے روحانی فیض ملتا ہے۔ ہمارے کالج میں ایک عربی کے پروفیسر قاری عرفان صاحب ہیں جو کافی دن سے کالج نہیں آرہے تھے میں نے کسی سے ان کی خیریت دریافت کی تو پتہ چلا کہ وہ ہائی بلڈپریشر کے مریض ہیں کچھ دنوں سے ان کی طبیعت بہت ناساز ہے اور بلڈپریشر نیچے نہیں آرہا اور وہ ہسپتال میں داخل ہیں ۔ میں اور کچھ طالبعلم ان کی خیریت دریافت کرنے ہسپتال گئے اور خیریت دریافت کرنے کے بعد واپس آگئے کچھ دن بعد پروفیسر صاحب کالج آنا شروع ہوگئے تو میں نے ان سے بات کی کہ آپ صرف ایک بار
میرے ساتھ عبقری دواخانہ چلیں ان شاء اللہ شفاء ملے گی۔ انہوں نے حامی بھر لی اور دو دن بعد کالج سے میں پروفیسر صاحب کو لے کر سیدھا عبقری دواخانے پہنچا اور آپ کے اسسٹنٹ حکیم صاحب سے چیک اپ کروایا تو انہوں نے فشاری گولیاں اور بلڈپریشر شفاء سیرپ استعمال کرنا کا مشورہ دیا ۔ تو میں نے دو ڈبی گولیاں فشاری اور دو سیرپ بلڈپریشر شفاء اپنے ٹیچر کو ہدیے کیے۔ پندرہ دن مسلسل استعمال سے انہوں نے بتایا کہ بلڈپریشر کافی کنٹرول میں آگیا ہے اب میری صحت دن بدن بہتر ہورہی ورنہ ہائی بلڈیشر رہنے سے جسم میں کمزوری اتنی ہوگئی تھی کہ چلنا پھرنا مشکل ہوگیا تھا۔ اب میں روزانہ واک پر بھی جاتا ہوں۔ پروفیسر صاحب کے یہ سب تاثرات سن کر خوشی محسوس ہوئی کہ عبقری کی ادویات نے میری عزت رکھ لی کیونکہ مجھے عبقری کی ادویات پر مکمل اعتماد تھا جس بنا پر میں پروفیسر صاحب کو عبقری دواخانے لے کر گیا تھا اور وہ اعتماد عبقری دواخانے نے قائم رکھا۔ اس کے علاوہ پروفیسر صاحب اب ہر جمعرات درس میں جاتے اگر نہ جاسکیں تو آن لائن لازمی سنتے ہیں اورکہتے ہیں روحانی سکون ملتا ہے۔ (وفا محمد، لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں