سحری کی فضیلت:(۱)سحری کھا کر روزہ رکھنا مستحب ہے اور احادیث میں سحری کھا کر روزہ رکھنے کی ترغیب بھی دی گئی ہے۔ حضورﷺ ارشاد فرماتے ہیں کہ ’’خود حق تعالیٰ شانہ اور اس کے فرشتے سحری کھانے والوں پر رحمت نازل فرماتے ہیں‘‘۔(۲)سحری کھا کر روزہ رکھنا مسلمانوں اور دیگر اہل کتاب (یہود و نصاری) کے روزوں میں فرق کرتا ہے کیونکہ وہ سحری نہیں کھاتے۔(۳)ایک اور جگہ حدیث میں آیا ہے کہ ’’سحری کھایا کرو کہ اس میں برکت ہے‘‘۔
(۴)سحری کھانے میں اس کا خیال رکھنا چاہیے کہ کمی یا زیادتی نہ ہو بلکہ متوسط و متوازن خوراک ہو اتنا کم نہ ہو کہ دن بھر کمزوری کی وجہ سے عبادات میں دل نہ لگے اور اتنا زیادہ بھی نہ ہو کہ دن بھر ڈکاریں آئیں کچھ میٹھی چیز مثلاً شہد، کھجور، چھوہارہ وغیرہ بھی ساتھ نوش کرنے سے توانائی حاصل ہوتی ہے۔
لذیذ اور توانائی سے بھرپور سحری
آدھا کلو آٹے میں تھوڑا سا نمک ملا لیں، دو انڈے میں تقریباً ایک گلاس دودھ ڈال کر پھینٹ لیں اور اس سے آٹا گوندھ لیں۔ اس گوندھے ہوئے آٹے سے پیڑے بناکر اندر پراٹھوں کی طرح گھی لگا کر روٹی بیل لیں، فرائی پین یا گہرے توے پر پکا لیں۔ گھی جیسے عام پراٹھوں میں لگاتے ہیں۔ (نوٹ) نمک کی جگہ مناسب مقدار میں چینی بھی ملاسکتے ہیں۔ میٹھا پراٹھا تیار ہوسکتا ہے۔
روزہ عبادت بھی صحت بھی
روزہ محض ایک اسلامی عبادت ہی نہیں بلکہ سائنسی طور پر بھی روزے کے بے شمار فوائد ہیں:روزے کی فضیلت: قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ ’’یاد رکھو اللہ ہی کے ذکر سے دلوں کو اطمینان نصیب ہوتا ہے‘‘۔ رمضان المبارک کا مقدس و رحمتوں بھرا مہینہ ہر سال اس لیے آتا ہے کہ سال کے گیارہ مہینے انسان اپنی مادی مصروفیات میں اتنا منہمک رہتا ہے کہ وہی مصروفیات اس کی توجہ کا مرکز بن جاتی ہیں۔ اللہ کے ذکر کی طرف توجہ کم ہو جاتی ہے یوں دل پر روحانی اعمال سے غفلت کے پردے پڑنے لگتے ہیں۔ چوبیس گھنٹوں میں عبادتوں کا حصہ بہت کم ہوتا ہے اور آسان روحانی سفر میں نسبتاً پیچھے رہ جاتا ہے۔ رب العزت نے رمضان المبارک کا مہینہ اس لیے رکھا ہے کہ اس مبارک و باسعادت مہینے میں انسان اپنی جسمانی غذا کی مقدار کم کرکے روحانی غذا کا اہتمام کرتے ہوئے اس میں اضافہ کردے اور اپنے جسمانی سفر کی رفتار ذرا دھیمی کرکے روحانی سفر کی رفتار بڑھا دے تاکہ ایک مرتبہ پھر دونوں کا توازن درست کرکے اس نقطہ اعتدال پر آجائے جو اس زندگی کی سب سے بڑی نعمت ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں