محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری رسالہ کافی عرصہ سے مستقل مزاجی سے پڑھ رہا ہوں‘ الحمدللہ اس شمارہ نے واقعی ہماری زندگیوں میں سکون بھر دیا ہے‘ میرے پاس ایک آزمودہ اور اپنا ایجاد کردہ ٹوٹکہ ہے جو میں قارئین عبقری کی نذر کرنا چاہتا ہوں‘ یہ ٹوٹکہ کیسے معرض وجود میں آیا اور یہ کیسے لوگوں کو فیض پہنچا رہا تمام کہانی قارئین عبقری کی نذر کررہا ہوں۔چند سال کی بات ہے میں نے اپنے گھر کے ایک کمرہ سے پڑوس میں چچازاد بھائیوں کے ملحقہ گھر میں انچ ڈیڑھ انچ کا سوراخ دیوار میں کر رکھا تھا تاکہ دونوں گھروں میں کسی ایک گھر کی پانی والی موٹر اگر خراب ہو جائے تو سوراخ سے ربڑ کا پائپ گزار کر اس کا ازالہ کیا جاتا تھا۔ ہماری غفلت کی وجہ اس سوراخ کے ذریعے دوسرے گھر سے سیٹی بجاتے چوہوں کی آمدورفت ہمارے گھر شروع ہوگئی ان چوہوں نے میری کتب کو کُتر کر نقصان تو نہیں پہنچایا لیکن کتب پر گندگی خوب پھیلائی جس سے کتب گندی ہوگئیں۔ میں چوہوں کے خاتمہ کے لیے پنسار کی دکان سے زہریلا پائوڈر لایا۔ پنساری نے کہا کہ کسی برتن میں ٹماٹر باریک کتر کر اوپر پائوڈر چھڑک کر دو تین برتنوں میں ڈال کر کمرے میں مختلف جگہوں پر رکھ دیں تمام چوہوں سے نجات مل جائے گی۔ میں نے دو کلو ٹماٹر خریدے اور اپنے بستر پر بیٹھ کر ٹماٹر کترنے میں مصروف ہوگیا قبل اس کے کہ میں ٹماٹروں پر پائوڈر چھڑکتا‘ میری اہلیہ رات کا کھانا لے آئی اور کھانا رکھ کر چلی گئی اور یہ بتانا بھول گئی کہ رکابی(سالن والا برتن) گرم ہے۔ اس نے سالن رکابی ہی میں گرم کیا تھا۔ میں نے سوچا پہلے کھانا کھالوں بعد میں ٹماٹروں پر پائوڈر چھڑک لیتا ہوں جب میں نے سالن والی رکابی کو اٹھایا تو وہ انتہائی گرم تھی میرے ہاتھ کے انگوٹھے، شہادت اور درمیانی انگلی کا گوشت رکابی کے ساتھ چمٹ کر اتر گیا۔ اتنی سخت تکلیف میں مجھے اور کچھ نہ سوجھا میں نے جھٹ سے متاثرہ انگلیوں کو کترے ہوئے ٹماٹروں میں ڈال دیا۔ ارے یہ کیا؟ میری انگلیوں کو یکلخت سکون مل گیا جیسے کچھ ہوا ہی نہیں‘ دو تین منٹ بعد میں نے انگلیاں باہر نکالیں تو پھر جلن اور درد شروع ہوگیا میں نے دوبارہ انگلیاں ٹماٹروں میں ڈال لیں‘ پھر سکون مل گیا‘ یوں لگ بھگ میں نے دس منٹ انگلیاں ٹماٹروں میں رکھیں‘ اس کے بعد جب انگلیاں نکالیں نہ جلن‘ نہ درد اور نہ ہی کوئی چھالہ وغیرہ۔ صبح میں نے چند دوستوں سے اس واقعہ کا ذکر کیا وہ میری انگلیاں دیکھ کر حیران ہوگئے۔ اگلے روز ایک دوست جو روزانہ شام کو گائوں چلا جاتا ہے نے بتایا کہ کل جب وہ بس میں بیٹھ کر شہر سے تقریباً پندرہ کلو میٹر دور پہنچے تو بس کا انجن گرم ہوگیا بس رکی‘ کنڈیکٹر نے نیچے اتر کرریڈی ایٹر کا ڈھکنا لاپرواہی سے اتارا تو گرم پانی اچھل کر اس کے ہاتھ پر گرا جس سے ہاتھ جل گیا اور ریڈی ایٹر سے نکلنے والی گرم بھاپ سے اس کا چہرہ بھی جھلس گیا‘ وہ درد سے کراہنےاور چلانے لگا‘ اس پر میرے دوست نے بس کے مسافروں کو آواز دی کہ کسی کے پاس ٹماٹر ہیں تو لے آئیں‘ ایک بزرگ مسافر نے ٹماٹروں سے بھرا شاپنگ بیگ میرے دوست کو تھما دیا‘ اس نے فوری طور پر اپنے ہاتھوں سے ٹماٹر کچل مسل کر کنڈیکٹر کے متاثرہ ہاتھ اور چہرے پر لیپ کردیا ‘لیپ ہوتے ہی اس کو سکون آگیا اور اس کی چیخ و پکار بند ہوگئی۔ اس عمل سے نہ ہاتھ پر اور نہ چہرے پر چھالے بنے۔ صبح دوست نے مجھے اس واقعہ سے آگاہ کیا اور اس ٹوٹکہ کو نہایت کارآمد قرار دیا۔
تمباکو کی راکھ سے خنجر کا زخم ٹھیک
میں ذیابیطس کا مریض ہوں اور سگریٹ نوش بھی‘ ایک مرتبہ میں گھر میں خنجر سے کچھ کام کررہا تھا کہ خنجر پھسل کر دوسرے ہاتھ کی ہتھیلی میں گھس گیا‘ خون کا فوارا پھوٹ پڑا‘ کافی گہرا زخم آیا میں نے فوراً ایش ٹرے سے تمباکو کی راکھ لی اور زخم میں بھردی راکھ سے تکلیف تو ہوئی لیکن دو دن میں زخم ٹھیک ہوگیا۔ الحمد للہ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں