محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! بچپن سے ہی مجھے روزے رکھنے کا بہت شوق تھا اور آج بھی جو مرضی ہو جائے میں روزے نہیں چھوڑتی ۔ سحری کے وقت سحری کی تیاری اور افطار کے وقت افطاری کی تیاری کرنا بہت اچھا لگتا ہے اور یہ سب کرکے روحانی سکون محسوس ہوتا ہے۔گزشتہ چند سالوں سے سحری کرنا تو آسان ہوتا لیکن افطاری کرتے ہی میرے سینے میں میں جلن، گیس کی شکایت ہو جاتی پچھلے تین رمضان میں نے اسی بیماری کے ساتھ گزاریں ہیں روزہ کوئی نہیں چھوڑا اپنے آپ کو تکلیف میں مبتلا کرلیتی تھی لیکن روزہ چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کافی ادویات استعمال کیں مختلف اقسام کی پھکیوں کا ڈھیر میرے گھر میں لگا ہوا ہے اس کے لیے گیس کو فوری ختم کرنے کے لیے آج کل مارکیٹ میں بھی مختلف اقسام کے پراڈکٹ بھی آئے ہوئے ہیں ان کا بھی استعمال کیا لیکن اثر نہیں ہوا حالانکہ افطاری میں سوائے مشروب کے یا چند لقمے روٹی کے علاوہ میں کچھ نہیں کھاتی تھی کیونکہ مجھے پتہ ہے تنگ میں نے ہی ہونا ہے اس لیے احتیاط کا دامن میں نے کبھی نہیں چھوڑا۔ان سب کے باوجود گیس اور سینے کی جلن مسلسل ہوتی رہی۔ ایک روز میرے والد صاحب آئے اور ایک ڈبہ ’’فیملی شفاء‘‘ کے نام سے ہاتھ میں پکڑا ہوا تھا میں سمجھی کہ کوئی شاندہ ہے شاید۔ پوچھنے پر والد صاحب نے بتایا کہ مجھے افطاری کے بعد سینے میں جلن ہوتی ہے اس لیے کسی دوست کے کہنے پر عبقری دواخانہ کی ایک ایجنسی ہے یہاں راولپنڈی میں وہاں سے لایا ہوں میں نے سوچا یہ تو میرے لیے بھی مفید ہوگا افطاری کے بعد میں نے بھی ایک ساشے استعمال کیا ایک گھنٹے بعد میرا پیٹ ایسے کہ بالکل ہلکا پھلکا ہوگیا گیس ، سینے کی جلن کا نام و نشان نہ رہا میں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ رمضان کی برکت سے میری برسوں پرانی بیماری کا حل مل گیا۔ میں ہر نماز کے بعد عبقری دواخانے اور حکیم صاحب آپ کے لیے دعائیں کرتیں ہوں جن کی وجہ سے مجھے شفاء ملی۔ (اقراء رشید، راولپنڈی)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں