محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!اللہ تعالیٰ حضرت آپ کو آپ کے اہل و عیال کو آپ کی آنے والی نسلوں کو، آپ سے وابستہ تمام لوگوں کو اور پوری امت کو زمین و آسمان کی تمام آفات و بلیات سے محفوظ رکھے۔ (آمین)۔
حضرت جب سے تسبیح خانہ کا ساتھ ملا ہے تب سے زندگی ہی بدل گئی حضرت آپ کے لیے دل سے دعائیں نکلتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو ہمیشہ اپنی رحمتوں، نوازشوں، برکات اور راحتوں کے سائے میں رکھے۔ آمین! حضرت میں آپ کو رمضان المبارک کے حوالے سے بتانا چاہتی ہوں کہ میرا رمضان کیسا گزرا۔ حضرت مجھے ایمان و اعمال کی زندگی اختیار کئے ابھی کچھ ہی عرصہ ہے۔ دسمبر 2014ء کو تسبیح خانہ سے نسبت ملی تو بس تب سے ایمان و اعمال کی زندگی اختیار کی۔ حضرت یہ رمضان میری گزری ہوئی زندگی کے رمضانوں میں سے سب سے زیادہ بہتر گزار حضرت میری عمر بیس سال ہے لیکن مجھے نہیں یاد کہ میرا کوئی رمضان ایسا ہو جیسا کہ یہ رمضان گزرا۔ حضرت یہ رمضان میرا کیسا گزارا اس کو بتانے سے پہلے میں آپ کو اپنے گزشتہ زندگی کے رمضان کے بارے میں بتاتی ہوں کے وہ کیسے تھے اور یہ رمضان 2015 کا کیسا گزرا۔ (۱)پچھلے رمضان جتنے بھی گزرے سب کہ سب اللہ سے غافل گزرے، (۲)کچھ روزے رکھتی تھی وہ بھی جمعہ کے دن کا روزہ چھوڑ دیتی تھی۔ (۳)روزہ رکھ کر سوئی رہتی یا ٹی وی دیکھتی رہتی تھی۔ (۴) روزے سے ہونے کے باوجود چھوٹے موٹے گناہوں کا تو احساس تک نہیں ہوتا تھا۔ (۵)عبادات کے لحاظ سے بس کوئی ایک یا دو نمازیں پڑھنا باقی چھوڑ دینا اور ذکر کے بارے میں تو کچھ خبر ہی نہ تھی کہ کیا ہوتا ہے اور کیسے کیا جاتا ہے اور قرآن پاک پورے رمضان میں بس ایک یا دو تین پارے پڑھ لینا۔ میں نے تقریباً دس یا گیارہ سال کی عمر میں قرآن پاک پڑھ لیا تھا اور اس کے بعد بند کرکے رکھ دیا تھا مجھے نہیں یاد کہ جب میں نے قرآن پڑھ لیا تھا تب سے لے کر اب تک کوئی قرآن پاک ختم کیا ہو بس قرآن کی اہمیت کا کچھ پتا ہی نہ تھا یہ تو عبقری رسالہ اور آپ کے درس سے وابستہ ہونے کے بعد پتہ چلا کہ قرآن کیا ہے اور ہماری
زندگیوں میں اس کی کیا اہمیت ہے۔ (۶)آخری عشرے کی طاق راتوں کے بارے میں کچھ پتا نہ تھا کہ یہ کتنی فضیلت والی راتیں ہوتی ہیں۔ (۷)رمضان تو رمضان عید کے تینوں دن غفلت میں اور نافرمانی میں گزرتے تھے ناچ ، گانے اور موج مستی میں گزرتے تھے‘ اللہ تعالیٰ بس سب پچھلی زندگی کی کمی کوتاہیوں کو معاف کرے ۔ حضرت میں کیا کرتی پیدائش سے لے کر اب تک مجھے گھر کا ماحول غفلت والا ملا اللہ سے دوری والا ملا‘ اللہ کی نافرمانیوں والا ملا‘ حضرت میں تو رہ رہ کر سوچتی ہوں کہ اللہ تجھے میری کون سی ادا پسند آئی کہ تو نے مجھے اس غفلت بھری زندگی سے نکال کر اپنی راہوں کی طرف لے آیا اور اتنی سی عمر میں اللہ تیرا شکر کہ تو نے جوانی کی عمر میں میرا تعلق تسبیح خانہ سے ساتھ جوڑ دیا ہے‘ یہ تھے حضرت میری گزشتہ زندگی کے رمضان۔ اب میں بتاتی ہوں اس رمضان کے مطابق کے 2015ء کا رمضان میرا کیسا گزرا؟
تسبیح خانہ ملا!رب چاہا رمضان گزارا اور زندگی بدل گئی
(۱)حضرت یہ میری زندگی کا پہلا رمضان تھا جو میں نے طبیعت نہیں شریعت کے مطابق گزارا من چاہی نہیں رب چاہی کے مطابق گزارا اور اللہ تعالیٰ سے غافل نہیں بلکہ جہاں تک ممکن ہوسکا اللہ سے واصل گزاراحضرت مجھے ٹانسلز کا مسئلہ تھا جس کی وجہ سے میرے گلے کا آپریشن ہوا ڈاکٹر کے مطابق تو مجھے روزے نہیں رکھنے چاہیے تھے لیکن میں نے روزے رکھے حضرت روزے سے میرے منہ اور حلق میں بڑے بڑے چھالے پڑگئے زبان پک گئی پھر دل میں خیال آیا کہ اتنی تکلیف ہے کچھ روزے چھوڑ دیتی ہوں لیکن پھر آپکی ایک بات یاد آتی تھی کہ گیارہ مہینے ہم اپنی من مرضی کرتے ہیں اور ایک مہینہ رب کا ہے کیا ہم ایک مہینہ بھی رب کو راضی نہیں کرسکتے۔ بس حضرت مجھے جب آپکی یہ بات یاد آتی تھی تو میرا ایمان اور بڑھ جاتا تھا اور پھر میں اللہ سے کہتی تھی کہ اللہ روزے میں نے سارے رکھنے ہیں تیرے حکم کے مطابق بس اب میری تکلیف کو بھی تو ہی دور کرے گا اے اللہ میں بس تجھ سے مدد مانگتی ہوں بس پھر حضرت اللہ تعالیٰ کی شان کریمی کے اس نے میری یہ ٹوٹی پھوٹی باتیں قبول کرلیں اور میری تکلیف میں آرام آگیا بغیر دوا کے حضرت چھالے تو ایسے کے ایسے ہی رہے ختم نہ ہوئے لیکن اللہ نے ان کی جلن ختم کردی حضرت بس اللہ ہی نے کرم کیا کہ میں نے روزے رکھ لیے ورنہ میرے گلے کا مسئلہ تو ایسا ہے گھنٹے گھنٹے بعد پانی پینا پڑتا ہے ورنہ گلے میں چھالے پڑجاتے ہیں۔ (۳)حضرت روزے رکھ کر میں نے کوئی میوزک نہیں سنا اور نہ ٹی وی دیکھا اللہ کا شکر ہے کہ یہ دونوں چیزیں تو میں نے آپ کے منع کرنے پر بہت پہلے ہی چھوڑ دی تھیں۔ میں روزے رکھ کر ذکر کرتی تھی، قرآن پڑھتی تھی، نماز پڑھتی تھی اور آپ کے درس سنتی رہتی تھی۔ (۴)حضرت رمضان اور رمضان کے بعد بھی جھوٹے بڑے گناہوں کا بہت خیال رکھا اور روز میں اپنا احتساب کرتی تھی کہ میرے جسم کے کسی حصے سے اللہ کی نافرمانی تو نہیں ہوئی۔ جہاں مجھے کوئی کمی پیشی نظر
آتی تھی تو اس کے لیے میں اپنے اللہ سے استغفار کرتی تھی اور جہاں مجھے کوئی اپنے وجود کے لحاظ سے اچھائی نظر آتی تھی تو اللہ کا شکر ادا کرتی تھی کہ اللہ بس یہ تیرا ہی کرم ہے۔ (۵)عبادت کے لحاظ سے یہ رمضان بہت اچھا گزرا خوب ذکر کیا ساری نمازیں پڑھیں، روز تہجد کی نماز پڑھی،ایک پورا قرآن پاک پڑھا اللہ کی شان کریمی کے اس نے مجھے توفیق دی کہ میں نے پورا ایک قرآن پاک پڑھا جبکہ پہلے کبھی نہیں پڑھا، میں حیران ہوں کہ میں تو ایک رکوع نہیں پڑھ سکتی تھی تو پھر اس رمضان میں میں نے ’’یَاحَلِیْمُ یَا کَرِیْمُ یَاغَفُوْرُ‘‘ کا سوا لاکھ ختم کیا، اکیس مرتبہ سورئہ یٰسین اور اکیس مرتبہ سورئہ مزمل پڑھی، پانچ سو مرتبہ اللہ کے نام پڑھے، چار صلوٰۃ التسبیح پڑھیں، پہلا کلمہ دس ہزار مرتبہ پڑھ کر امت کے تمام مرحومین جن و انس سب کو ہدیہ کردیا اور سورئہ کوثر کی برکت والی تھیلی پر رمضان اور عید کے سارے عمل کئے اور عید کے تینوں روز درود شریف پڑھا بیعت والا پندرہ ہزار مرتبہ اور ہر سحر و افطار میں سورئہ المائدہ کی آیت 114کا عمل بھی کیا اور علامہ لاہوتی کا وظیفہ بِيَدِكَ الْـخَيْرُ إِنَّكَ عَلَىَ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ۔ والی آیت اکتالیس مرتبہ(باقی صفحہ نمبر 58 پر)
(بقیہ: میری زندگی کیسے بدلی)
سحر و افطار میں پڑھی اور چلتے پھرتے خوب اللہ تعالیٰ سے باتیں کیں خاص طور پر سحری کرتے وقت، عبادت کے لحاظ سے تو رمضان ایسا گزرا۔ حضرت میں یہ نہیں کہتی کہ میں نے اتنا کچھ کرکے کوئی کارنامہ مارلیا ہے نہیں نہیں اگر دیکھا جائے تو ندامت ہے مجھے حضرت میں نے تو صرف ٹوٹی پھوٹی ٹکریں ماری ہیں بس اللہ تعالیٰ قبول کرے۔ آمین۔ ورنہ تو میں نے اس رب کی عبادت کا حق تو ادا نہیں کیا جیسا اس کو یاد کرنے کا حق تھا میں وہ حق تو ادا نہ کرسکی لیکن ہاں کوششیں ضرور کی اس کو راضی کرنے کی اور آئندہ کے لیے دل میں ابھی سے اور نیا عزم پیدا ہوگیا ہے کہ آئندہ رمضان اس سے بھی زیادہ عبادت کروں گی اور میں اللہ سے دعا کرتی ہوں کہ اللہ جب تو نے مجھے اس رمضان اتنی توفیق دی تو آئندہ رمضان اس توفیق میں برکت کردے اور مجھے اور زیادہ عبادت کی توفیق عطا کرنا بس یہ میرا پہلا رمضان تھا جو صرف اور صرف حضرت آپکی دعا سے میں نے شریعت کے مطابق گزارا تھا ۔(دخترم۔ف، بہاولپور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں