رمضان میں اکابر کے معمولات اور وظائف
رمضان ایسے گزرتے جیسے کسی سے کوئی رشتہ نہیں
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!اللہ تعالیٰ نے ہم پر آپ ﷺ کے وسیلہ سے ان گنت انعامات کاملہ کی بارش برسائی ہے‘ ان نعمتوں میں ایک نعمت رمضان المبارک بھی ہے چونکہ اس امت کی عمریں قلیل تھیں لہٰذا عبادات وہ عطا فرمائیں جو اجرعظیم سے مفید ہوں۔رمضان المبارک میں نزول قرآن بھی ہے اور لیلۃ القدر بھی‘ نماز‘ تراویح بھی ہیں اور اعتکاف بھی ہے‘ پھر اس مہینے میں نفلوں کا ثواب ستر فرائض کے برابر قرار دیا ہے۔ رب کریم کے کرم کی انتہا ہے۔ ہمارے اکابرین اس مہینے کا شدت سے انتظار فرماتے تھے اور جب یہ مہینہ آتا تو ایک گوشہ کی زندگی اختیار کرلیتے جیسے کسی سے کوئی رشتہ ہی نہ ہو۔ سارا مہینہ عبادت میں گزار دیتے تھے۔
رمضان کی صحیح قدر سیکھنی ہے تو اکابر سے سیکھئے
ہمارے اکابر صحیح معنوں میں رمضان المبارک کی قدر فرماتے‘ دراصل وہ اتباع سنت میں سرگرداں نظر آتے کیونکہ حضور نبی کریم ﷺ سار اسال اس مہینے کا انتظارفرماتے‘ ماہ رجب کا چاند نظر آتا تو اپنے پروردگار سے رمضان المبارک کو پانے کی دعائیں مانگنا شروع کردیتے اور رمضان المبارک کو پاتے ہی اپنے رب کی عبادت میں انتہا فرمادیتے۔
رمضان کامہینہ ملتے ہی مبارکبادیں شروع
علامہ ابن رجب حنبلی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین جب رمضان المبارک کا مہینہ پالیتے تو ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے تھے لیکن ہم سارا مہینہ ناقدری میں گزار دیتے ہیں اور کچھ بھی نہیں کرپاتے۔ لہٰذا اس مہینہ کی قدر کرنی چاہیے۔ ایک اللہ والے حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اس مہینہ میں کھانا بھی کم چاہیے‘ عبادت کی توفیق ہوتی ہے‘ گفتگو بھی کم ہونی چاہیے تاکہ اس مہینے کی قدر ہو‘ اس مہینے زیادہ وقت ذکر میں گزارنا چاہیے سونا کم چاہیے‘زیادہ وقت عبادت میں گزارئیے تاکہ اس مہینہ میں پروردگار کی رحمتوں‘ برکات اور عنایتوں سے بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکے۔
حضور نبی کریم ﷺ پر درود اور رمضان کریم
چنانچہ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے رمضان المبارک کی خاص گھڑیوں میں یہ نعمت حاصل کرنی چاہیے اور روزانہ پچیس سو مرتبہ پڑھ کر 28 دنوں میں یہ سعادت حاصل کی جاتی ہے جب سترہزار کا نصاب پورا ہوجائے تو اللہ تعالیٰ سے دعا کرنی چاہیے کہ اے پروردگار آپ کی توفیق سے یہ کلمہ پڑھا اس کے ہر ہر حرف کے بدلے سیدنا حضرت محمد رسول اللہ ﷺ پر درود و سلام کی بارشیں نازل فرما اور جب میں مرنے کے بعد آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوجاؤں تو مجھے اس کا کامل اجر اپنی شایان شان نصیب فرما۔ آمین ثم آمین!
اپنا نصاب پڑھ کر بعد میں کئی نصاب پڑھ کر اپنے والدین‘ اساتذہ‘ رشتہ داروں اور امت مسلمہ کو ایصال ثواب کردیں۔ پوری امت کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ نوٹ: زندہ شخص کو بھی ایصال ثواب کیا جاسکتا ہے۔
استغفار کرنا سنت رسول ﷺ
آپ نے دوسرا کام استغفار کرنا ہے‘ کوئی بھی استغٖفار کرسکتے ہیں۔ احادیث کی کتب میں ہے کہ خود حضور نبی کریم ﷺ بھی روزانہ ستر بار سے لیکر سوبار استغفار فرماتے تھے حالانکہ آپ ﷺ تو ہر قسم کے گناہوں سے پاک اور آپ ﷺ اگر اپنا دامن پاک کو اگر نچوڑا جائے تو فرشتے وضو کریں۔ آپﷺ سید المعصومین مگر اس کے باجوود استغفار فرماتے۔
سحری میں کریم کی کریمی جوش میں ہے!
قارئین! رمضان میں زیادہ سے زیادہ استغفار کریں بالخصوص سحری کے وقت بہت رو رو کر دعا مانگیں اور توبہ کریں۔ پروردگار کریم اپنے کرم سے سب کو معاف فرمادیں گے۔
نسلوں کی کامیابی اور مغفرت کیلئے اکابر کا آزمودہ عمل
اللہ کریم سے افطاری اور سحری کے وقت خوب دعائیں مانگیں‘ اس موقع پر دعا قبول ہوتی ہے‘ یہ ہمارے اکابر کے معمولات ہیں۔ ایک حدیث مبارکہ میں ارشاد ہے کہ جو شخص اللہ تعالیٰ سے روزانہ تین بار جنت کا سوال کرے اور تین بار جہنم سے پناہ مانگے تو اس کو جنت دے دی جاتی ہےا ور جہنم سے پناہ مل جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ہمارے اکابررمضان المبارک میں تلاوت کثرت سے کرتے‘ بالخصوص سحری و افطاری کے وقت زیادہ تلاوت کرتے کیونکہ یہ خاص مقبولیت کے اوقات ہیں اور تلاوت کرنے والے کو پروردگار مانگنے والے سے بھی زیادہ عطا فرماتے ہیں۔خواتین چونکہ کام میں مصروف ہوتی ہیں لہٰذا وہ زبانی تلاوت جاری رکھیں‘ بالخصوص سورۂ اخلاص پڑھتی رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ درودشریف کثرت سے پڑھیں۔ حضورنبی کریم ﷺ کا ارشاد پاک ہے کہ جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس مرتبہ رحمتیں نازل فرماتے ہیں۔ نسلوں کی کامیابی اور مغفرت کیلئے تو پروردگار کی ایک رحمت ہی کافی ہے اور جہاں دس اترتی ہوں تو کیا ہی کہنے۔ لہٰذا کثرت سے درود شریف پڑھنا ہے‘ ویسے بھی حضور نبی کریمﷺ کے ہم پر بے حد احسانات ہیں لہٰذا ان پر زیادہ سے زیادہ درود شریف پڑھنا چاہیے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے اپنے اکابر کے نقش قدم پر چلنے اور اپناشکر ادا کرنے والا بنائے اور ہمارے اکابرین پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے۔ شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمۃ اللہ علیہ فضائل اعمال میں لکھتے ہیں کہ شیخ ابویزید رحمۃ اللہ علیہ قرطبی ایک بزرگ گزرے ہیں‘ وہ فرماتے ہیں میں نے ایک حدیث سنی جو شخص ستر ہزار مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھ لے اس کی مغفرت کردی جاتی ہے‘ چنانچہ انہوں نے کئی نصاب پڑھ کر اپنے لیے ذخیرہ آخرت بنالیا اورایک نصاب اپنی بیوی مرحومہ کو بھی ایصال ثواب کردیا۔ ان کے علاقہ میں ایک نوجوان صاحب کشف تھا‘ ایک بار وہ آپ کے گھر دعوت پر حاضر ہوا تودفعتاً اس نے چیخ ماری اور کہا کہ میری والدہ مرحومہ کو قبر میں عذاب ہورہا ہے‘ چنانچہ آپ نے دل ہی دل میں ایک نصاب اس کی والدہ مرحومہ کو ایصال ثواب کردیا‘ نوجوان اچانک خوش ہوگیا اور کہا الحمدللہ میری ماں کی مغفرت فرمادی گئی ہے۔ شیخ ابویزید رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ایک تو مجھے حدیث کی صحت میں تردد جو تھا وہ ختم ہوگیا اور دوسرا اس نوجوان کی سچائی پر مجھے یقین ہوگیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں