صَلُّوا عَلَیْہٖ وَ آلِہٖ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ سے راضی ہو اور دنیا اور آخرت آپ کے حق میں کرے۔ آمین! میں گزشتہ دس سال سے عبقری کی قاریہ ہوں اور میں نے عبقری سے بہت کچھ پایا ہے‘ میں پچھلے کچھ عرصہ سے کوشش کررہی تھی کہ عبقری کیلئے کوئی تحفہ بھیجوں لیکن ہمت نہیں ہو رہی تھی۔ آخر کار کوششوں سے پہلی بار قلم اٹھا رہی ہوں امید ہے آپ میری تحریر کو عبقری صفحات میں ضرور جگہ دیں گے۔
حکیم صاحب! یہ میری زندگی کا سچا واقعہ ہے جب یہ واقعہ رونما ہوا تو میری خوشی کی انتہا نہیں تھی اور میں چاہتی تھی کہ میں یہ بات سب کو بتائوں۔ عبقری کا احسان ہے کہ آج میں یہ سچاقصہ اپنے مسلمان بہن بھائیوں کیساتھ شیئر کررہی ہوں۔ اسے پڑھ کر سب کے ایمان تازہ ہو جائیں گے اور ان کے دلوں میں درد پاک کی محبت اور بڑھ جائے گی۔
یہ 2005ء میری شادی سے ایک سال پہلے کا واقعہ ہے‘ ہم جہاں رہتے تھے وہاں اوپر والے پورشن میں ایک پڑھی لکھی اور سلجھی ہوئی فیملی رہتی تھی‘ ان کی بہو کیساتھ میری اچھی دوستی تھی ‘ہم دونوں کو پہننے، اوڑھنے کا بہت شوق تھا۔ ہماری عادت تھی کہ ہم جب کوئی سوٹ بناتیں تو ایک دوسرے کو دکھاتیں میں سلائی خود کرتی تھی جبکہ بھابھی(میری دوست انہیں میں بھابھی کہتی تھی) ٹیلر سے سلواتی تھیں۔
بھابھی کے ساتھ ناراض تھی!
ربیع الاوّل کا مبارک مہینہ آیا تو ایک دن میری ٹانگ کا مَسل پھول گیا میری خالہ آئیں تو انہوں نے کہا کہ ان کے گھر کے پاس ایک اچھا فزیوتھراپسٹ ہے تو تم میرے ساتھ چلو تو میں کچھ دنوں کیلئے ان کیساتھ چلی گئی۔ چودہ ربیع الاوّل کو میں ٹھیک ہوکر گھر آگئی‘ ایک دو دن تک میری بھابھی کیساتھ ملاقات نہ ہوئی مجھے غصہ تھا کہ امی نے بھابھی کو میرا بتایا ہوگا مگر بھابھی میری خبر لینے نہیں آئی‘ اگلے دن میں کسی کام سے باہر جانے لگی تو باہر گیٹ پر مجھے بھابھی مل گئی اب میں نے ان سے غصے کا اظہار کیا کہ کیسی دوستی ہے آپ نے میرا حال نہیں پوچھا؟اب وہ بھی مجھ سے ناراض تھیں وہ اس لیے کہ ان کے ساتھ بھی ایک ایکسیڈنٹ ہوا تھا جس کا مجھے علم نہ تھا بقول ان کے میں انے ان کی خبر نہیں لی۔ خیر گلے شکوے ہوئے اور ہماری ناراضگی دور ہوگئی اور وہ مجھے اوپر اپنے کمرے میں لے گئیں اور ایکسیڈنٹ کے بارے میں بتانے لگیں کہ سائرہ معجزہ ہوگیا میں تین دن پہلے رات کوتیرے بھائی جان کیساتھ موٹرسائیکل پر کسی کام سے باہر گئی۔ موٹر سائیکل سپیڈ میں تھی اور آگے سپیڈ بریکر تھا جو اندھیرے کی وجہ سے نظر نہ آیا موٹرسائیکل زور سے اچھلی اور میں منہ اور چھاتی کے بل زمین پر دور تک لڑھکتی چلی گئی لیکن مجھے خراش تک نہ آئی۔ جلدی سے بھائی جان نے بائیک روکی اور بھابھی کو آکر اٹھایا وہ بھی یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اتنے بُرے طریقے سے گرنے کے باوجود ان کا منہ چھاتی بالکل بھی زخمی نہیں ہوئے۔ حتیٰ کہ کپڑے تک سلامت تھے‘ بھابھی اتنا خوش ہوکر بتا رہی تھی کہ سائرہ اس مبارک مہینے کے صدقے میں بڑی چوٹوں سے بچ گئی۔ میں نے کہا بے شک بھابھی یہ سب اس مہینے کی برکت سے آپ بڑے نقصان سے بچ گئیں۔ ابھی ہم یہ باتیں کر ہی رہی تھیں کہ مجھے باتوں باتوں میں خیال آیا اور میں نے پوچھا کہ بھابھی آپ نے کیسا جوڑا سلوایا تھا تو بھابھی نے کہا کہ وہ جوڑا تو میں نے آج صبح دھو ڈالا ہے اچھا سوکھ گیا ہوگا میں ابھی لاکر دکھاتی ہوں تھوڑی دیر میںوہ قمیض لیکر اندر آگئیں اور مجھے دکھانے لگیں کہ اس بار درزی نے بڑا مغزیوں والا گلہ بنادیا تھا میں نے اسے کچھ اور ڈیزائن بتایا تھا لیکن اس نے اتنی ساری مغزیوں والا گلہ بنادیا اور انہوں نے بتایا کہ یہ جوڑا انہوں نے ایکسیڈنٹ والی رات کو پہنا تھا۔ یہی جوڑا تھا جب میں گری تھی۔میں نے ایسا گلہ پہلے کبھی نہیں بنایا تھا اس لیے میں قمیض الٹی کرکے دیکھنے لگی کہ آیا دیکھوں ٹیلر نے اتنی باریک مغزیاں کیسے بنائی ہیں جونہی میں نے قمیض الٹی کرکے دیکھی تو مارے خوشی کے میری چیخ نکل گئی اور میں بھابھی کو بتانے لگی کہ بھابھی آپ کے اس ایکسیڈنٹ سے بچنے کی اصل وجہ یہ تھی، مغزی کیساتھ چھوٹا سا اخبار کا ٹکڑا تھا جس پر لکھا تھا صَلُّو عَلَیہِ وَ آلِہٖ خوشی سے میری آنکھوں میں آنسو آگئے میں نے بھابھی سے کہا کہ بھابھی آپ کے سینے پر یہ درود پاک تھا اور اسی کے طفیل آپ کا منہ اور چھاتی زخمی ہونے سے بچ گئے۔ یہ درود پاک کی شان ہی تو ہے جو اللہ نے ہمیں اس معجزے کی شکل میں دکھائی ہے کیونکہ قمیض تو بھابھی نے دھو ڈالی تھی پھر بھی اخبار کا یہ چھوٹا سا ٹکڑا بچا رہا جس پر درود پاک لکھا ہوا تھا۔ درزی مغزیوں والے گلے بنانے کیلئے اخبار کا استعمال کرتے ہیں جب گلہ بن جاتا ہے تو اخبار کھینچ کر اتار دیتے ہیں۔ تو یہ تھا میری زندگی کا ایک خوبصورت واقعہ۔ (سائرہ ذوالفقار، لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں