حضرت جی اکثر لوگ مجھے جب بھی ملتے ہیں تو سلام کے بعد یہ کہتے ہیں کہ’ ہور سنائو ‘کیا حال ہے یہ لفظ سن سن کر بعض اوقات مجھے نہ چاہتے ہوئے غصہ بھی آجاتا ہے کہ جو ملتا ہے پہلا لفظ یہ ہی ہوتا ہے اور سنائو کیا حال ہے۔ تو میں نے اس کا حل ڈھونڈنا شروع کیا کہ اس کا میں کوئی ایسا جواب دوں کہ ملنے والے کے لیے کوئی سبق بھی ہو جائے اور میرے لیے بھی تو اللہ پاک نے جو بات میرے دل میں ڈالی وہ یہ کہ اب مجھے اگر کوئی کہے کہ اور سنائو کیا حال ہے تو میں اسے کہتا ہوں کے بہت پریشان ہوں تو اچانک اس کے طوطے اُڑجاتے ہیں کیونکہ وہ جس کیفیت سے کہتا ہے کہ اور سنائوں تو اسے سوفیصد امید ہوتی ہے کہ اگلا بندہ کہے گا کہ شکر ہے اللہ کا لیکن جب میں اسے کہتا ہوں کے بہت پریشان ہوں تو اس وجہ سے وہ رک جاتا ہے اور بعض اوقات کہیں جانا بھی ہو اس نے تو بھی رک جاتا ہے‘ کہتا ہے کہ کیوں کیا ہوا خیریت تو ہے تو میں دل میں کہتا ہوں ہاں اب تو قابو آیا ‘اب میری بات سنے گا تو جیسا کہ میںنے اسے کہا ہوتا ہے کہ پریشان ہوں تو میں جھوٹ نہیں بولتا۔ (تسبیح خانے سے جڑنے کے بعد اللہ کا فضل ہے پریشانی نہیں آئی لیکن اگر آئی بھی تو زبان پر ذکر جاری رہنے کی وجہ سے اللہ پاک نے پریشانی کی حالت میں بھی سکون دیئے رکھا۔ اس لیے کہہ رہا ہوں کہ تسبیح خانے سے جڑنے کے بعد پریشانی نہیں آئی اور جو پریشانی ہوتی بھی ہے تو میں مخلوق کے آگے ذکر نہیں کرتا‘ صرف اللہ کو اپنا غم بتاتا حتیٰ کے ماں کو بھی نہ بتاتا۔ یہ بھی ایک انوکھا فیض ملا۔ ویسے بھی ہر بندے کو بیماری نہیں بتائی جاتی فقط ڈاکٹر کو ہی بتائی جاتی ہے اسی طرح تسبیح خانے سے جڑنے کے بعد الحمدللہ میرا مزاج ایسا بن چکا ہے کہ میں اپنی پریشانی کا رونا ہر بندے کے آگے نہیں روتا۔ صرف اللہ کو دل ہی دل میں کہتا رہتا ہوں)لیکن اس ملنے والے کو جو میں کہتا ہوں کہ پریشان ہوں تو وہ میں اس لیے کہتا ہوں کہ میرے معاشرے میں جو بے حیائی پھیلی ہے اس کو میں دیکھ کر واقعی بہت پریشان ہوں تو اس پر وہ شخص بھی کہتا ہے کہ واقعی صحیح کہا۔ یہ بے حیائی میرا ایک غم ہے آخر ہماری نسلوں نے اسی معاشرے میں تو رہنا ہے‘ بات پھر میں اس سے کافی لمبی کرتا ہوں لیکن ایک بات ہے اس کے بعد وہ شخص مجھے یہ کہتے ہوئے سوچتا ہے کہ ہور سنائو۔ اسے پتا ہے دیوانہ سا ہے پھر شروع ہو جائے گا ۔
اکثر میری اس بات پر مجھے لوگ دیوانہ کہہ دیتے ہیں لیکن ان کو شاید پتا نہیں ہے کہ اس بے حیائی کی وجہ سے اللہ کے جو فیصلے اتر رہے ہیں اس کا اثر تو سب پر پڑرہا ہے بس وہ بچ جاتا ہے جو اس کو روکنے کی کوشش کرتا ہے اور دعا کرتا ہے۔ حضرت جی! شادی سے پہلے میں نمکو فروخت کرتا تھا دکان دکان پھرتا تھا‘ نہ چاہتےہوئے بھی بدنظری ہوجاتی توایک دوست نے ٹوٹکہ بتایا کہ جب بھی کسی پر نظر پڑے تو فوراً دل میں یہ کہہ کر میری ماں، بہن ہے ‘سوچا کہ چلو اس ٹوٹکہ کو آزماتا ہوں تو جس پر پہلی نظر پڑی فوراً کہا کہ میری ماں بہن ہے تو جیسے کوئی جادو ہوگیا کہ جذبات ہی بدل جاتے ہیں‘ یہ ٹوٹکہ بڑے کام آتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں