محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! تحریر لکھنے سے پہلے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ تسبیح خانہ سے مجھے بہت فیض ملا ہے اس نسبت کی وجہ سے میں اب کبھی مایوسی والے بول نہیں بولتا ہمیشہ یہ سوچتا ہوں کہ گلاس آدھا تو بھرا ہوا ہے ‘یہ نہیں کہتا کہ گلاس آدھا خالی کیوں ہے تو حضرت جی! یادداشت کمزور ہونے کی وجہ سے میں نے سوچا کہ جیسے ہی کوئی بات یاد آئے تو فوراً لکھ لیا کروں۔ اب میں تحریر لکھتا ہوں۔
ابھی میرے دوست نے 2011 کی میری ایک ویڈیو مجھے دکھائی جو اس نے چھپ کر بنائی تھی اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ زین شکر کر اللہ نے تجھے تسبیح خانے کے لیے قبول کرلیا‘ ورنہ تو کیا تھا اور لوگوں کو کیا بتاتا پھرتا تھا‘ اس ویڈیو میں خود ہی دیکھ لے۔اس ویڈیو میں میں مون مارکیٹ لاہور میں واقع ایک فاسٹ فوڈ کی دکان پر بیٹھا اپنے دوستوں کے ساتھ برگر کھا رہا تھا اور کافر کا طریقہ یعنی فرنیچ ڈاڑھی منہ پر سجائے میں اپنے دوستوں کو ہنسانے کے لیے یہ کہہ رہا تھا کہ میں تمہیں منتر بتاتا ہوں ایسا منتر کہ تو کبھی بھوکا نہیں رہ سکتا تیری ساری ضرورتیں پوری ہوں گی۔ بولو بتائوںمنتر؟ تو انہوں نے کہا بتائو منتر!
میں نے کہا کہ وہ منتر ہے (اللہ کے نام پہ دے دے بابا)
اس وقت میں نے اپنے آپ کو کہا کہ میں بابا ببل گم ہوں اور بابا ببل گم کی طرف سے یہ منتر ہے جائو سڑک پر جاکر یہ منتر کہو اور دیکھو مال آتا ہے یا نہیں۔اس ویڈیو کو دیکھا اب دوبارہ یعنی آج میں تو یہ بات بھول چکا تھا ‘ دوبارہ ویڈیو دیکھی تو شرم آئی اور بعد میں ایک خوشی ہوئی۔ خوشی جس بات پر ہوئی اب میں وہ لکھتا ہوں۔ دیکھ اپنا ویڈیو والا دور اور آج کا دور کہ تسبیح خانہ سے جڑنے کے بعد تیری سوچیں کتنی پاک ہوگئیں۔
ویڈیو والا دور میرا تو آپ نے پڑھ لیا اس میں جو میں منتر بتاتا تھا وہ منتر بھی دیکھا آپ نے لیکن اب بھی میں اپنے ملنے والوں کو ایک’ منتر‘(یعنی وظیفہ ) بتاتا ہوں ایسا منتر (وظیفہ) کہ جسے پڑھنے سے وہ کبھی بھوکے نہیں مرسکتے بلکہ ان کی نسلیں بھی بھوکی نہیں مریں گی ان شاء اللہ۔ وہ منتر(یعنی وظیفہ ) جو میں بتاتا ہوں وہ درود پاک ہے۔ یہ ہے تسبیح خانے کا فیض ‘پہلے کی زندگی میں کیا منتر لوگوں کو دیا اور اب کی زندگی میں کیا منتر (یعنی وظیفہ )دیا۔ پہلے والے منتر(یعنی وظیفہ ) کو کوئی پڑھے گا تو مال ملے گا لیکن ذلت کے ساتھ اور صرف اس کے اپنے لیے نسلوں کے لیے نہیںاور آخرت کی سزا علیحدہ میرے دوسرے منتر کو اگر کوئی پڑھے گا تو اسے بھی ملے گا لیکن عزت کے ساتھ اور نسلوں کیلئے اب یہ پڑھنے والے کے یقین پر ہے کہ اس نے کتنی نسلوں کیلئے مانگنا ہے۔ سچے اللہ سے۔
میں تو دعا کرتا ہوں کہ اللہ جس نے انٹرنیٹ ایجاد کیا اس کو اور اس کی قیامت تک کی آنے والے نسلوں کو آقاﷺ کی غلامی دیدے اور جو انٹرنیٹ کے ذریعےخیر کاپیغام لوگوں تک پہنچا رہے ان کی نسلوں کو اور ان کو شاد و آباد رکھے۔ ایک وقت تھا جب یہ انٹرنیٹ میرے لیے عیب کی زندگی تھا لیکن جب سے اللہ کو تلاش کرنا شروع کیا اللہ نے میرے اسی عیب کو ہنر میں بدل دیا آج میں کماتا ہی انٹرنیٹ سے ہوں (الحمدللہ)
ایک اور فیض میں لکھنا بھول گیا کہ پہلے والا منتر میں نے لوگوں کو بتایا تب میں نے کافر کا طریقہ فرنچ ڈاڑھی منہ پر رکھی ہوئی تھی اور اب جو میں دوسرا منتر یعنی درود پاک لوگوں کو بتاتا ہوں اور ان شاء اللہ موت تک بتاتا رہوں گا یہ منتر بتاتے ہوئے میرے منہ پر سنت رسولﷺ (ڈاڑھی) سجی ہوئی ہے۔ واہ کیا فیض ہے اللہ تیرا شکر ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں