قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر: شیخ الوظائف حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)
خراب گردہ تانبے کے چھلہ سے صحت یاب
کوئی زیادہ سال نہیں گزرے کراچی کا سفر اور درس تھا‘ میرے کرم فرما جناب طلحہ رحمانی‘ جناب عزیز الرحمٰن رحمانی ایک عظیم شخصیت کے پاس لے گئے‘ جناب مولانا سلیم اللہ خان جامعہ فاروقیہ کراچی ان کے خادم اور پوتے کو عرض کیا کہ حضرت کے پاؤں کی مالش کریں اورمیں ان کے پاؤں کی مالش خود کرکے دکھاؤں گا‘ اس بات کا مجھے بعد میں علم ہوا کہ حضرت نے آج تک کسی سے پاؤں کی مالش نہیں کروائی تھی جو ہمارے ان دونوں محسنوں نے بتایا ‘تیل منگوایا‘ پاؤں کی مالش کی‘ مالش کے دوران پاؤں کی چھوٹی انگلی میں میں نے ایک چھلہ دیکھا‘ پوچھنے پر شیخ نے فرمایا: میں ختم نبوت کی تحریک میں جیل میں چلا گیا‘ وہاں بہت زیادہ اذیت ہوئی جس کی وجہ سے میرے گردے ختم ہوگئے‘ ایک گردہ پر میرا اب نظام چل رہا کسی نے ٹوٹکہ بتایا کہ پاؤں کی انگلی میں تانبے کی خالص تار کا چھلہ بنا کر ڈالیں‘آپ صحت مند رہیں گے‘ میں نے ایسا کیا آج سالہا سال ہوگئے میرا گردہ میرا ساتھ دے رہا ہے اور طویل عمر کے بعد شیخ کا وصال ہوا لیکن گردے نے ساتھ نہیں چھوڑا۔ تانبے کے چھلے کا فائدہ ہے۔ سائنسی دلیل کیا ہے ؟لیکن ایک اورواقعہ پڑھیے:۔
بچے کو صحت مند بنانے میں تانبے کی تار کا کمال
ہمارے ہاں ایک ٹوٹکہ چلا آرہا جو بچہ دانت نہ نکالتا ہو یا زیادہ رال بہاتا ہو یا دانت نکالنے میں اس کو تکلیف ہوتی ہو اس کے گلے میں تانبے کی موٹی تار ڈال دیں‘ اب اس کا جدید خوبصورتی کا نظام یہ ہے کہ تانبے کی موٹی تار کے اوپر ایک پلاسٹک چڑھا ہوا ہوتا ہے جو بہت مہنگا ملتا ہے وہ بچے کے گلے میں ڈال دیتے ہیں اور بچہ صحت مند ہوتا ہے‘ یہ عموماً ملتا ہے۔
بواسیر کیلئے تانبے کا چھلہ! انوکھا فائدہ
تیسرا واقعہ: کئی لوگوں کو انگلی میں تانبے کاچھلا خاص طور پر پرانے لوگ ڈالےدیکھا پوچھا کیوں؟ کہا کسی نے بواسیر کے لیے بتایا تھا اور جب سے تانبے کاچھلہ انگلی میں ڈالا چاہے وہ ہاتھ کی انگلی ہو یا پاؤں کی انگلی‘ بواسیر میں بہت فائدہ ہوا‘
تانبا تھا تو نہ بے اولادی تھی‘ نہ بڑھاپا اور نہ کمر کا جھکنا
چوتھا واقعہ : تانبے کے برتن جب تک تھے اور تانبے کے ساتھ ہمارا تعلق تھا‘ تانبے کےبرتنوں کوہاتھ لگتا تھا‘ تانبے کی دھات جسم کو کسی شکل میں چھوتی تھی برتن دھوتے ہوئے اٹھاتے ہوئے اس میں کھاتے ہوئے اور تانبے کے ذرات جسم میں جاتے تھے نہ بے اولادی تھی‘ نہ بڑھاپا تھا نہ جھریاں تھیں‘ نہ کمر کاجھکنا تھا ‘نہ گردے خراب‘ نہ ہیپاٹائٹس‘ نہ ڈائیلائسز‘ نہ کینسر‘ نہ خطرناک بیماریاں اور نہ ہی ذہنی تناؤ‘ دباؤ‘ کھچاؤ جس کو ڈیپریشن ‘ٹینشن کہتے ہیں۔
انسانی جسم کے ساتھ تانبے کا تعلق
آخر ہمارے جسم کے ساتھ تانبے کا کوئی تعلق ہے سہی‘ جو ہمیں سمجھ نہیں آرہا‘ میں ایک دلیل دیتا ہوں لوہے کی تار جستی یعنی ایلومینیم کی تار بھی ہوتی ہے اور اس سے کرنٹ بھی جاتا ہے لیکن جو کرنٹ اور بجلی تانبے کی تار سے جاتی ہے وہ کسی اور چیز سے نہیں جاتی آپ کوئی اعلیٰ تار لینا چاہتے ہیں تو بجلی کے ماہرین ا ور الیکٹریشن آپ کو مشورہ دیں گےکہ فلاں کمپنی کی تار لیں اس میں تانبا خالص ڈالا ہوتا ہے‘ آخر یہ کیوں ہوتا ہے؟ کچھ ہے سہی جو ہماری سمجھ میں نہیں آتا اور ہماری عقل میں نہیں آتا لیکن حقیقت یہی ہے کہ تانبا کا ہمارے جسم کے ساتھ کوئی تعلق ہے کوئی نسبت ہے۔
جوڑ ختم ہوچکے! تانبے کا کڑا پہنا صحت مل گئی
ہمارے ہاں ایک صاحب بوڑھے تھے‘ جانوروں کا کاروبار کرتے تھے‘ میں نے ان کے پاؤں میں یعنی ٹخنے کے اوپر ایک تانبے کا چھلہ دیکھا میں نے ایسے ایک دفعہ پوچھ لیا کہ باباجی یہ چھلہ کس لیے ہے؟ محسوس نہیں ہوتا تھا کہ کس دھات کا ہے لوہے تانبا‘ پیتل یا کانسی ہے کیونکہ وہ میلا ہوچکا تھا‘ مجھ سے کہنے لگے یہ تانبے کا چھلہ ہے میرے جوڑ بالکل ختم ہوگئے تھے چلنا پھرنا بھی میرا ختم ہوگیا‘ کسی نے مجھے کہا کہ تانبے کا چھلہ ڈال یا چھلہ پہن لے‘ میں نےانگلی میں چھلہ نہ پہنا تانبے کاذرا بڑا چھلہ بنوا کر ٹخنے کے اوپر باندھ لیا اس کی رگڑ سے اپنے جسم میں طاقت‘ قوت‘ پٹھوں اور اعصاب کی تقویت محسوس کرتا ہوں‘ باقی اس کے فوائد کیا ہیں مجھے پتہ نہیں لیکن مجھے رزلٹ ملا اور مجھے اس کی بہت تاثیر ملی اور حیرت انگیز ملی۔
تانبے کے چھلے کے فوائد
قارئین! آپ نے تانبے کاآزمایا ہو‘ کسی بھی شکل میں‘ میں آپ کے آزمودہ فوائد و تجربات کا انتظار کروں گا‘ مجھ میں خط کی تحریر میں ہی لکھیں اور خط کے لفافہ پر تانبے کے فوائد یا تانبے کے چھلے کے فوائد یہ موٹا موٹا تحریر کریں کیونکہ کچھ ٹوٹکے ایسے ہوتے ہیں جن کو بظاہر عقل‘ ذہن‘ شعور‘ احساس تو نہیں مانتے یا محسوس نہیں کرتے لیکن ان کا فائدہ سوفیصد ہوتا ہے یہی فائدہ میں آپ سے لینا چاہتا ہوں اور جو فوائد مجھے پہنچے وہ میں نے آپ کو بتا دئیے میں آپ کا انتظار کروں گا جلد پہنچائیں۔ نوٹ: اس نمبر پر میسج یا واٹس ایپ بھی کرسکتے ہیں: 0343-7810009
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں