(محمد فاران ارشد بھٹی ، خان گڑھ)
صبح صبح محلے میں ہلچل مچ گئی کہ رات ڈاکوئوں نے ارشد کے گھر ڈاکہ مارا گھر والوں کی آنکھ کھل گئی مزاحمت کرنے پر تھانیدار صاحب کو ڈاکوئوں نے گولی ماردی جو دل کے مقام سے تھوڑا سا چوک گئی اب وہ ہسپتال میں داخل ہے خدا خیر کرے یہ اسی شہر اور محلے میں تقریباً پانچویں واردات تھی لوگوں کی خوف سے نیندیں اُڑ گئیں ایک ہمسائی کے گھر میں دن دیہاڑے ڈاکو گھس آئے ان کی خوش قسمتی کہ اسی وقت ان کے گھر مہمان آگئے انہیں گڑ بڑ کا احساس ہوا انہوں نے شور مچا دیا۔ چور دوسرے راستے سے دیوار پھلانگ کر بھاگ گئے۔ چند دن کے بعد ایک اور گھر میں ڈاکو آدھمکے گھر میں صرف ایک آٹھ سال کی بچی اس کی ماں اور دادی موجود تھیں ڈاکوئوں نے گھر کی چابیاں مانگی اور ساتھ ہی خاتون کی چوڑیوں پر ہاتھ مارا چوڑیاں تنگ تھیں چوڑیاں اتارنے کیلئے اس کو گھسیٹ لیا بچی نے دیکھا کہ ڈاکو امی کو مار رہے ہیں تو اس نے خوب شور مچا دیا مالک مکان نے بھی ہمت پکڑی اور خوب زور سے چیخنا چلانا شروع کردیا شور سن کر قریبی گھروں سے لوگ نکل آئے اور ڈاکوبھاگ گئے۔ سارا شہر پریشان تھا کہ یہ ڈاکوئوں کا گروہ کہاں سے آگیا ہے ہر دوسرے دن کسی نہ کسی محلے سے ڈاکہ پڑنے کی خبریں موصول ہورہی تھیں ڈاکو پوری معلومات سے آتے تھے فلاں گھر میں صرف ایک مرد ہے ، فلاں گھر کا سربراہ ڈیوٹی پر چلا جاتا ہے تو پیچھے صرف بیوی اور دو چھوٹے بچے اکیلے ہوتے ہیں۔ دن رات کا چین ختم ہوچکا تھا رات تو رات لوگ دن کو بھی گھنٹی بجنے پر دروازہ نہیں کھولتے تھے۔ ایسے حالات میں صرف مسقط والوں کا گھر محفوظ تھا ایک بزرگ خاتون اپنی پانچ بہوئوں کے ساتھ اکیلی رہتی تھیں پانچوں بیٹے مسقط میں کماتے تھے کبھی کبھار چھ مہینے کے لیے کوئی ایک بیٹا گھر پر ہوتا ورنہ تمام عرصہ صرف خواتین بچوں کے ساتھ اکیلی ہوتیں مسقط کی کمائیاں تھیں گھر میں خوب خوشحالی تھی ۔ تمام بہوئوں کے خوب زیور تھے گھر میں پیسہ بھی خوب تھا اور امیر ترین گھرانہ مشہور تھا لیکن ایسی اللہ تعالیٰ کی مہربانی تھی کہ کبھی کسی چڑیا کے بچے نے بھی پَر نہیں مارا، ڈاکو چور تو رہے ایک طرف حالانکہ قدیمی رہائشی تھے سب کو پتہ تھا کہ ایک اماں اپنی بہوئوں کے ساتھ اکیلی رہ رہی ہے ایسے گھرانے تو ڈاکوئوں کیلئے ٹارگٹ ہوتے ہیں بلکہ لقمہ تر ہوتے ہیں جہاں کی مرد کی مزاحمت کا خطرہ تک نہیں ہے۔آخر محلے کے خواتین نے تجسس سے مجبور ہوکر اماں کے گھر پہنچ کر ان سے پوچھا اماں آج کل تو ہر طرف ڈاکوئوں، چوروں کا راج ہے آپ کے گھر تو کوئی مرد بھی نہیں ہے آپ کو ڈر تو یقیناً لگتا ہوگا۔ ابھی تک تو اللہ کے فضل سے آپ کا گھر محفوظ ہے لیکن خطرہ تو بہرحال آپ کو ہوگا اماں سن کر مسکرائیں کہا بیٹا واقعی ان بدمعاشوں کا بھروسہ تو نہیں ہے لیکن ہمارا گھر اللہ کے فضل و کرم سے محفوظ ہے اور میں سمجھتی ہوں یہ صرف کلام الٰہی کی برکت ہے۔ سونے سے پہلے میں تمام کونوں میں آیت الکرسی اور سورۂ قریش تین بار پڑھ کر پھونکتی ہوں اس کے بعد میری تمام بہوئیں اور ان کے بچے ایک ایک تسبیح سورئہ المومنون پارہ اٹھارہ سے قدافلح سے خلدون تک یعنی گیارہ آیتیں ہیں پڑھ کر سوتے ہیں ہمیں کوئی پریشانی نہیں ہوتی تقریباً بارہ سال سے میں یہ عمل کررہی ہوں۔ میرے بیٹے باہر ہیں چاروں طرف سے چوروں، ڈاکوئوں کی وارداتیں سن رہے ہیں لیکن ہمارا گھرانہ اللہ کی پناہ میں ہے دوسری بہنوں کو بھی چاہیے ایک ایک تسبیح سورئہ المومنون کی آیات قد افلح سے خلدون تک پڑھ کر سویا کریں ان شاء اللہ تمام خطروں سے محفوظ رہیں گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں