آج کل سبزی خور ہونے کا فیشن چل پڑا ہے۔ جسے دیکھو گوشت کا دشمن بنا ہوا ہے، اور اس کے نقصانات گنواتا پھرتا ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ سبزیوں اور پھلوں میں وہ تمام غذائیت موجود ہوتی ہے جو ہماری روز مرہ جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔ ان کا یہ بھی خیال ہوتا ہے کہ پودوں میں پائی جانے والی پروٹین، جانوروں سے حاصل ہونے والی پروٹین سے نہ صرف بہتر بلکہ محفوظ بھی ہوتی ہے۔ حالانکہ حقیقت تو یہ ہے کہ ان باتوں میں کوئی سچائی نہیں، یہ سچ ہے کہ سبزیوں کے بے شمار فائدے ہیں مگر ہم ان فائدوں میں گوشت کو نہیں بھلا سکے۔ کیونکہ سبزیوں کی طرح گوشت بھی ہمارے جسم کے لیے ضروری ہے۔ گوشت سے منہ موڑ کر ہم ایک طرف بہت ہی لذیذ ذائقے سے محروم ہو جاتے ہیں، تو دوسری طرف ہمارا جسم بھی گوشت میں موجود ضروری غذائی اجزاء سے محروم رہ جاتا ہے۔ آخر گوشت ہمارے لیے کیوں ضروری ہے؟ آئیے جانتے ہیں:
عالمی ادارہ صحت کے مطابق آئرن سے بھرپور خوراک میں گائے، بکرے کا گوشت، چکن اور مچھلی شامل ہیں۔گوشت میں آئرن کے علاوہ زنک اور سیلینم کی بھی بڑی مقدار ہوتی ہے۔ زنک ہمارے میٹابولزم کو درست رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ سیلینم جسم سے چکنائی اور فاسد مادوں کے اخراج کا اہم ذریعہ بنتا ہے۔
پروٹین کی موجودگی: پروٹین ہمارے جسم کے لیے انتہائی ضروری ہے، گوشت میں پروٹین کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ پروٹین ہمارے جسم کی مجموعی کارکردگی کو بحال رکھنے اور جسمانی اعضاء کے افعال کو منظم اور درست رکھنے کے لیے بھی بہت ضروری ہے۔ یہ ہمارے جسم کے ٹشوز کی مرمت کرتی ہے۔ جسم کو کسی بھی قسم کے انفیکشن سے محفوظ رکھنے کے لیے اینٹی باڈیز پیدا کرنے میں بھی پروٹین کا اہم کردار ہے۔ قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بھی پروٹین کو لازمی قرار دیا جاتا ہے۔
گوشت کے فوائد: گوشت بدن کو طاقت بخشتا ہے۔ گوشت کے فوائد جانوروں کے حساب سے مختلف ہیں۔ بکری کا گوشت خون لطیف پیدا کرتا ہے۔ گرم مزاجوں کے موافق ہے۔ تپ دق اور کمزوری میں اس کی یخنی مفید ہے۔ فاضل طبیبوں کا قول ہے کہ بکری یا بکرے کے جس عضو کو کھایا جائے انسان کے اس عضو کو طاقت حاصل ہوتی ہے۔دیسی مرغ کا گوشت کثیر الغذاہے اور عمدہ خون پیدا کرتا ہے۔ بھوک تیز کرتا اور جسم کو خوبصورت بناتا ہے۔ اس کا شوربہ گرمی کے سوا ہر قسم کے بخاروں میں مفید ہے۔ فہم و فراست اور دماغ کو چست اور چالاک بناتا ہے۔ دیسی مرغ جتنی کم عمر کا ہو اتنا ہی اس کا گوشت مفید ہے۔ بھوک لگاتا اور کمزور معدہ والوں کو مفید ہے۔ پرندوں کا گوشت لاغری اور کمزوری میں مفید ہے۔ گوشت خاص کر نوجوانوں کے لیے بہت اہم ہے۔ آج کل بچے سرخ گوشت کو کھانے سے گھبراتے ہیں اور چکن زیادہ پسند ہوتا ہے جبکہ جو طاقت اور فائدہ بکرے اور گائے کے گوشت سے حاصل ہوتا ہے وہ مرغی سے نہیں۔ اس کے باوجود گوشت کو کھانا ہماری صحت اور جسم کے لیے ضروری ہے۔
گوشت خریدتے وقت خیال رہے: ٭ گوشت کا رنگ نہ تو زردی مائل سرخی پر ہو اور نہ ہی بینگن کی طرح کا ہو یعنی پرپل بینگنی نہ ہو کیونکہ بینگنی رنگ کا مطلب یہ ہے کہ جانور کو ذبح نہیں کیا گیا۔٭ گوشت کو جب انگلی سے دبایا جائے تو اس کے اندر ہوا کی موجودگی محسوس نہ ہو۔٭گوشت سے کسی قسم کی کوئی خوشبو یا بدبو نہ نکل رہی ہو۔٭پکانے سے گوشت زیادہ نہ سکڑے۔٭گوشت اگر تھوڑی دیر پڑا رہے تو پانی نہ چھوڑے بلکہ پڑا رہنے پر وہ مزید خشک ہو جائے اور اس کے اوپر بالائی سطح خشک ہو جائے۔ اگر ایسا نہ ہوتو سمجھیں کہ گوشت خراب ہے۔٭جب گوشت پانی چھوڑے۔ رنگت زردی مائل سبزی مائل ہوکر اس میں یوں تری آجائے جیسے خمیرے آٹے میں ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ گوشت خراب ہوگیا۔
٭کھلی ہوا میں دو تین گھنٹے پڑا رہنے پر گوشت خراب نہیں ہوتا۔ اگر اس پر پورا دن گزر جائے تو گرم علاقوں میں گوشت میں سڑاند پیدا ہوکر انسانی استعمال کے قابل نہیں رہتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں