اس وقت میری عمر 40سال ہے۔ کبھی کسی ایسے شخص کو دیکھتی ہوں جو لوگوں پر بوجھ ہوتو خوف آتا ہے کہ اگر کبھی میرے ساتھ ایسا ہوا تو میں خودکشی کرلوں گی، میں کیوں لوگوں کی نظروں میں اپنے لیے رحم یا حقارت دیکھوں۔ ساری زندگی خود اعتمادی سے گزاری ہے، بے بسی برداشت نہ ہوگی۔ پتا نہیں کیوںاس طرح کے خیالات بار بار آتے ہیں۔ ان خیالات نے میرا سکھ چین سب چھین لیا ہے۔ خدارا مجھے کوئی مشورہ دیں۔ (ج۔نعمان، اسلام آباد)
مشورہ:دنیا میں ایسے بہت لوگ ہیں جو خودکشی کی حمایت میں دلائل پیش کرتے ہیں۔ ان میں ایک یہ بھی ہے کہ جب وہ محسوس کریں کہ زمین پر بوجھ ہیں تو خودکشی کرلیں لیکن انسان کو اپنی مرضی سے دنیا میں آنے کی طاقت نہیں، وہ صرف اور صرف اللہ کی رضا سے آیا ہے اس لیے اس کو جانا بھی اللہ ہی کی مرضی سے ہوگا۔ اگر کسی نے وقت سےپہلےخود کو ہلاک کیا جان بوجھ کر تو وہ نافرمان ہو جائے گا لہٰذا اپنی زندگی کو مستقبل کے ہر خوف سے آزاد ہوکرگزاریں۔ ایسے بہت سے لوگ ہیں جو آخری عمر تک کسی کے محتاج یا بے بس نہیں ہوتے۔ ذہن میں آنے والے منفی خیالات کو روکیں اور ان کی جگہ زندگی میں کچھ اچھا کام کر گزرنے کی لگن پیدا کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں