محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں آپ کا رسالہ عبقری بڑے شوق سے پڑھتا ہوں میرے پاس دعا کی برکت کا ایک واقعہ ہے جو میں قارئین کی نذر کرنا چاہتا ہوں۔
دعا کی فضیلت: ایک شخص حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ آپ کا مکان جل گیا۔ فرمایا نہیں جلا‘ پھر دوسرے شخص نے یہی اطلاع دی تو فرمایا نہیں جلا‘ پھر تیسرے آدمی نے یہی خبر دی۔ آپ نے فرمایا نہیں جلا ۔ پھر ایک اور شخص نے آخر کہا اے ابوالدرداءؓ آگ کے شرارے بہت بلند ہوئے مگر جب آپ اپنے مکان پر پہنچے تو آگ بجھ گئی۔ فرمایا مجھے معلوم تھا کہ اللہ تعالیٰ ایسا نہیں کرے گا کہ میرا مکان جل جائے کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے جو شخص صبح کے وقت یہ کلمات پڑھ لے‘ شام تک اس کو کوئی مصیبت نہیں پہنچے گی۔ میں نے صبح یہ کلمات پڑھے تھے اس لئے مجھے یقین تھا کہ میرا مکان نہیں جل سکتا۔
صبح کی نماز کے بعد ہماری مسجد میں ایک شخص کھڑا ہوا۔ نمازیوں سے مخاطب ہوکر کہنے لگا کچھ دیر کیلئے تما م حضرات تشریف رکھیں میں ایک بات بتانا چاہتا ہوں۔ میں بھی نماز کے بعد رک گیا۔ اس شخص نے اپنا قصہ سنانا شروع کیا کہ رات ساڑھے چار بجے میری آنکھ کھلی کیا دیکھتا ہوں کہ سارے گھر میں دھواں ہی دھواں ہے میں گھر سے باہر آیا اِدھر اُدھر دیکھنے لگا کہ دھواں کہاں سے آرہا ہے؟ بالآخر نظر آیا کہ رات کو گھر والوں نے سونے سے پہلے ’’سری پائے‘‘ پکانے کے لیے چولہے پر رکھے تھے جو پک کر ختم ہوگئے۔ پورا گھر دھویں کی لپیٹ میں آیا ہوا تھا۔ میں نے جلدی گھر والوں کو جگایا اور ڈانٹا کم از کم آگ تو آہستہ کرکے سوتے۔ اگر کچھ دیر کے لیے میری آنکھ نہ کھلتی تو کیا سے کیا ہو چکا ہوتا۔ پھر اس آدمی نے حضرت ابوالدرداءؓ کی دعا اور واقعہ پڑھ کر سنایا اور کہنے لگا میرا گھر اگر محفوظ رہا تو صرف اور صرف اس دعا کی برکت کی وجہ سے اگر چند منٹ میری آنکھ نہ کھلتی تو میرا گھر جل چکا ہوتا ۔ میری آپ سب سے درخواست ہے کہ آپ بھی اس دعا کو ضرور پڑھیں۔ محترم قارئین! یہ ایک دیانتدار آدمی ہے جسے دین کے شاید مسائل بھی معلوم نہ ہوں صرف ایک دعا پر عمل کی وجہ سے
اللہ تعالیٰ نے اس کے گھر کی حفاظت فرمائی ہم اور آپ خود سوچیں اگر ہم پوری شریعت وطیرہ پر عمل کرنا شروع کردیں تو اللہ تعالیٰ ہم پر بھی اپنی امداد کے دروازے کھولے گا۔یہ دعا دو انمول خزانہ نمبر1 (طباعت عبقری پبلی کیشنز لاہور)کے آخرمیں موجود ہے۔ اَللّٰھُمَّ اَنتَ رَبِّی لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنتَ عَلَیکَ تَوَکَّلتُ وَ اَنتَ سے لے کر اٰخِذ بِنَا صِیَتِـھَا اِنَّ رَبِّی عَلٰی صِرَاطٍ مُّستَقِیمٍ تک۔(حیاة الصحابہ عربی ص 69 ج 3بحوالہ کتاب الاسماءوالصفات للبیہقی ص 125) ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں