محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!آپ اور آپ کی نسلوں کے لیے جتنی دعائیں کی جائیں کم ہیں۔ زندگی جینے کا صحیح طریقہ آپ ہی نے سکھایا ہے۔ اللہ پاک تاقیامت عبقری کو جاری رکھے‘ آپ کی اور عبقری کی تعریف میں جتنا بھی لکھا جائے کم ہے۔ میں کچھ تجربات مشاہدات بتانا چاہتی ہوں تاکہ عبقری کے اس انسانیت کے ہمدرد سلسلے میں کہیں میرا بھی نام آجائے۔ میرے بیٹے کے جسم پر اچانک لال رنگ کے ذرات نظر آنے لگے‘ میں گھبراگئی پھر نیلے رنگ کے بڑے بڑے دھبے بھی پڑگئے شام تک پورا جسم بھر گیا ہم فوراً ڈاکٹر کے پاس لے کر گئے۔ انہوں نے کہا کہ فوراً اس کے بلڈ ٹیسٹ کروائیں۔ ہم نے کروائے اور رپورٹ چیک کروائی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے بچے کا بلڈ سسٹم بالکل خراب ہوگیا ہے اس کے سفید سیل بہت کم صرف 2500 رہ گئے ہیں‘ اس کوذرہ بھی خراش نہ آئے ورنہ خون کو روکنا ناممکن ہوگا۔ اس سے پہلے بتاتی چلوں کہ بلڈ ٹیسٹ کرنے سے کچھ ہی گھنٹے پہلے میرے بیٹے نے جسم پر مچھر کے کاٹے پر خارش کی اور وہاں سے خون بہنے لگا وہ سویا ہوا تھا جب اٹھا تو سفید شلوار پر خون کے دو بڑے دھبے دیکھ کر میری جان نکل گی فوراً صاف کیا تو سمجھ آیا کہ مچھر کے کاٹے والی جگہ سے خون بہہ رہا ہے اس وقت مجھے پتا نہیں تھا کہ اس کا سفید سیل کا مسئلہ ہے اور خون نہیں رکے گا۔ میں نے چار مرتبہ ٹشو رکھا مگر ہر ٹشو پانچ منٹ بعد خون سے بھر جاتا ‘چھوٹا سا مسام جتنا سوراخ اور خون بہتا رہا پھر مجھے زم زم پڑھنے کا خیال آیا۔میں نے اللہ کا نام لے کر ٹشو رکھا اور زم زم پڑھنا شروع کیا یقین جانیے اس کے بعد مجھے دوسرے ٹشو کی ضرورت نہ پڑی۔ خون وہیں رک گیا زم زم کی برکت سے۔ یہ عبقری میں ہی پڑھا تھا خیر بعد میں عثمان کو ہسپتال میں نو دن آئی سی یو میں رکھا۔ ڈاکٹر بہت حیران ہوئے جب میں نے ان کو اسکے خون رکنے کا بتایا پھر ڈاکٹر نے کہا ہمیں اس کی Biopcy جو گردن سے ہوتی ہے ٹشو لگا کر ٹیسٹ کرتے ہیں چھوٹا سا آپریٹ کر کے اوربون میروبھی کرنا پڑے گا تاکہ پتہ چلے کہ بلڈکینسر یا خدانخواستہ تھیلیسیمیانہ ہو۔ ہم بہت ڈر گئے مگر یہ سب ضروری تھا ‘ہم تیار ہوگئے ۔اس پورے عرصے میں میں اور میرا شوہر دو انمول خزانہ، آیات شفاء اور خاص طور پر افحسبتم اور اذان والا عمل بہت یقین سےکھلا کرتے رہے۔ خیربارہ دن تک ہم ہسپتال میں رہے لیکن ان 12دنوں میں ہم پر اللہ نے بہت کرم کیا۔ میرے ساتھ چار ماہ کی چھوٹی بچی بھی تھی جب میں آئی سی یو میں گئی تو میرے شوہر بچی کو لے کر ویٹنگ روم میں بیٹھتے جب وہ روتی پھر میں آجاتی اور شوہر آئی سی یو چلے جاتے‘ بیٹے کے پاس 12 دن ہم نے آئی سی یو اور ویٹنگ میں ہی آتے جاتے گزارے۔ رات کو بھی یہی سلسلہ چلتا رہا۔ پھر میری امی بھی آگئیں تو کچھ سکون ہوا لیکن اللہ نے بہت کرم کیا میری چار ماہ کی بچی نے ذرہ بھی تنگ نہ کیا۔ 12 دن بعد ہم گھر آگئے‘بیٹے کی تمام رپورٹس بالکل صاف تھیں۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ اس بچے کے اندر کمزوری اتنی ہوگئی تھی کہ اسکے اچھے اور برے جراثیم آپس میں لڑپڑے خیر ہمیں ان کی بات کچھ سمجھ نہ آئی۔ ہسپتال جاتے وقت میرے جیٹھ نے
میرے بیٹے کے نام پر ایک بکرا بھی صدقہ کردیا تھا ۔ ہم گھر آگئے اور میں نے دوانمول خزانے‘ آیات شفاء روزانہ ایک بار اور افحسبتم والا عمل صبح شام جاری رکھا۔ ساتھ بیٹے کو سیب کا جوس اور دودھ کا زور رکھا اور سب دوائیاں چھوڑ کر عبقری دواخانہ کا چلڈرن سیرپ اور خون افزاء ٹانک اور فٹنس فولاد ٹانک چھ ماہ مسلسل پلایا۔ اب ماشاء اللہ میرا بیٹا تندرست ہوگیا ہے۔ اب میں صبح شام کی مسنون دعائوں کا جہاں تک ممکن ہو اہتمام کرتی ہوں۔ اللہ نے میرے بچے کو شفاء دی ورنہ ہمیں پتا ہی نہ چلا اور اس کے اندر اتنی کمی ہورہی تھی اس کا بلڈ صرف پوائنٹ 4رہ گیا تھا اور پانچ سال کی عمر میں بھی اس کو پیمپر کرکے سلاتی تھی وہ سوتے وقت بہت زیادہ پیشاب کردیتا تھا۔ اب تو رات بھر نہیں کرتا اور آپریشن کے بعد میرے بیٹے کے سر میں اتنا درد ہوا کہ وہ ٹکڑیں مارنے لگا تین مرتبہ ایسا ہوا پھر میری امی نے اس کے ماتھے پر محمدﷺ لکھا اس کے بعد درد نہیں ہوا۔ احتیاط ہم نے اسکا سی ٹی سکین بھی کروایا تھا جو کلیئر آیا۔ دوسرا واقعہ یہ کہ میں نے دوران حمل پورے 9ماہ تک کھلا والا درود پاک پڑھتی رہی جس کی وجہ سے میری ڈلیوری میں اتنی آسانی ہوئی کہ بچے کی پیداش کا اصل درد مجھے ہوا ہی نہیں مجھے لگا اب ہوگا درد اب ہوگا مگر بنا درد کے میری بچی دنیا میں آگئی‘ اس وقت بھی میں یہی درود پڑھ رہی تھی اور سورۂ انشقاق کی چار آیات بھی تلاوت کرتی رہی۔ (آمین)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں