ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
جیسا کہ آپ نے پچھلی اقساط میں پڑھا کہ پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ ہمیں اللہ سے لینے کے گُر بتارہے ہیں۔ اس سلسلے میں میں نے آپ کو حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک قول بھی سنایا کہ دل میں اللہ کا غیر ہے تو چاہے سو نفل پڑھ لے کوئی فائدہ نہ ہوگا، کوئی نفع نہ ہو گا۔ کیوں؟ اللہ سے بڑا غیرت والا کوئی نہیں ہے تو قارئین! کیارب سے بڑا کوئی غیرت والا ہے؟ جس کریم کے خزانے سے حیاء اور غیرت آئی ہے،خود اس کے پاس کتنی غیرت ہو گی...! کپڑے والے نے تو سوٹ کاٹ کے دیا تو خود کپڑے والے کے پاس کتنا کپڑا ہو گا؟ یہ کپڑا اور کپڑے والا ایک مثال ہے۔ ساری کائنات کے سمندر میں جتنا پانی ہے ،یہ ایک قطرہ ہے اور قطرے کا ارب اور کھرب اور کروڑواں حصہ ہو اور یہ قطرہ بھی میرے آپ کے سمجھانے کیلئے عرض کررہا ہوں ورنہ میرے رب کے پاس سمندر ہیں،ساری کائنات کے جتنے پہاڑ ہیں یہ ایک کنکر ہیں اور کنکر بھی میرے آپ کے سمجھانے کیلئے ہے ۔ اللہ جل اللہ شانہٗ کے پاس پہاڑ ہیں تو جس کے پاس اتنا کچھ ہو اس سے لیے بغیر، اس سے مانگے بغیر اوراس کی حفاظت کے بغیر ہمارا گزارا نہیں۔
نیکی اور بدی سے بچانے والی ذات!: میں اکثر ایک بات عرض کیا کرتا ہوں کہ یا اللہ! تیرے بغیر گزارا نہیں۔ بندے کا اللہ جل اللہ شانہٗ کے سوا کوئی مدد گار نہیں جو نیک کاموں میں اسکی مدد و نصرت کرے اور زیادہ کی توفیق بخشے۔ نیک کام اس کو کہتے ہیں لاحول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیمکہ الٰہی نیک کاموں کی توفیق صرف تیری مدد سے ہے اور اللہ! برے کام سے بچانا صرف تیری ذات کی مددکے علاوہ کسی اور کے بس میں ہے ہی نہیں۔ بات سمجھ رہے ہیں؟ نیکی کے کام کس کی مدد سے ہیں؟ اللہ کی مدد سے ہیں ۔اور برے کام سے کون بچا سکتا ہے ؟صرف اللہ!یہی پیرعلی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نے سبق دیا ہے۔ (جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں