قارئین! حضرت جی کے درس‘ موبائل (میموری کارڈ)‘ نیٹ وغیرہ پر سننے سے لاکھوں کی زندگیاں بدل رہی ہیں‘ انوکھی بات یہ ہے چونکہ درس کےساتھ اسم اعظم پڑھا جاتا ہے جہاں درس چلتا ہے وہاں گھریلو الجھنیں حیرت انگیز طور پر ختم ہوجاتی ہیں‘ آپ بھی درس سنیں خواہ تھوڑا سنیں‘ روز سنیں ‘ آپ کے گھر‘ گاڑی میں ہروقت درس ہو۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!کتابیں پڑھنے کا مجھے بچپن سے شوق تھا بک سٹال سے ایک کتاب خریدی ’’جادو، جنات اور سائنس‘‘ جس کے مصنف جناب محترم ڈاکٹر طارق محمود چغتائی صاحب ہیں۔ اتنی معیاری اور دلچسپ کتاب میں نے کبھی نہیں پڑھی تھی۔ وہ میں نے رات بھر میں ختم کرلی میں نے سوچا اس کے لکھنے والے سے ضرور ملوں گا۔ صبح میرے کمرے میں وہ کتاب بھائی نے دیکھی وہ اٹھا کر لے گئے اور آفس میں پڑھتے رہے وہیں سے ان کے کولیگ نے لے لی اور آج تک واپس نہ کی۔ پھر میں بیمار ہوگیا اور مصائب میں گھرتا چلا گیا اتنا پریشان ہوگیا کہ اگر اسلام میں خودکشی حرام نہ ہوتی تو میں ضرور مرجاتا لیکن میرا بڑا بھائی مجھے کہتا کہ اس کتاب کے منصف سے ضرور ملو تم ٹھیک ہو جائو گے۔ پھر کتابوں کی دکان پر ماہنامہ عبقری دیکھا تو پڑھتا چلا گیا اور میری خوشی کی انتہا نہ رہی کہ اس کے مصنف ڈاکٹر طارق محمودچغتائی صاحب ہیں گھر پر میں نے اپنی بیوی سے مشورہ کیااور ہم نے فون کرکے ملنے کا وقت لے لیا۔ ہمارے خیال میں تھا کہ جناب ڈاکٹر صاحب بہت بوڑھے اور ضعیف بزرگ ہوں گے لیکن جب ہم ملے تو حیران کہ یہ تو نوجوان ہیں اور اللہ تعالیٰ نے اتنی عزت دی ہوئی ہے۔ جناب محترم ڈاکٹر طارق محمود صاحب نے ہمیں بڑی شفقت سے ملے مجھے اور میری بیوی کو وظائف دیئے دوائی بھی دی۔
آپ نے مجھے یہ وظائف عنایت فرمائے: ’’ سو مرتبہ آیت کریمہ ایک روٹی پر دم کرکے کھانا‘ انڈے پر چالیس مرتبہ آیۃ الکرسی پڑھ کر دم کرکے توڑنا اور اذان کا عمل‘‘ چالیس دن کا عمل بتایا پہلے بیس دنوں میں ہی میں 80%ٹھیک ہوگیا۔ چالیس دن پورے ہونے والے تھے کہ میرے دل میں یہ بات آئی جو عمل انہوں نے بتایا ہے میں اس سے ٹھیک ہوا ہوں یا دوائی سے شیطانی خیال آیا۔ میں گھر سے دور تھا کوئی سواری نہ تھی نماز مغرب کا ٹائم تھا ہمارے سامنے نئی بس کھڑی تھی اس کا مالک آنے کے لیے تیار نہ تھا‘ میں نے تصور کر کے عمل شروع کیاتو وہ بس کا مالک اور ایک نامور وکیل میری طرف دوڑے کہ سر ہمارے ساتھ چلیں گے تو میں نے کہا بیٹے نماز پڑھوں گا تو پھر جائوں گا تو وہ خوشی سے میرے ساتھ مسجد کی طرف چل پڑے۔ میں نے باجماعت نماز ادا کی۔ بیس منٹ قرآن پاک پڑھا۔ وہ میرا انتظار کرتے رہے پھر عزت سے مجھے میرے گھر چھوڑ گئے‘ راستے میں کبھی میرا ہاتھ چومتے اور کبھی خوشامد شرو ع کرتے ہیں‘پھر جب چالیس دن عمل کے پورے ہونے والے تھے تو میرے پاس پیسے تھے لیکن دل میں یہ خیال آیا کہ اگر حکیم طارق صاحب کا پیغام سچا ہے تو مزید پیسے آئیں گے تو پھر جائوں گا۔ یہ بات سوچ رہا تھا اور دفتر میں اپنی سیٹ پر بیٹھا ہوا تھا۔ آفیسر میرے بڑے مخالف تھے۔ میرے سامنے میرا باس بیٹھا تھا۔ مجھے گھورتے ہوئے بولا کہ تم نے پچھلے ساڑھے تین سال سے اپنا الائونس نہیں لیا فوراً دستاویزات مکمل کرکے دو اور اپنے پیسے لو۔ باس نے خود ہی مکمل کرکے کہا کہ شرم کرو اپنا حق بھی نہیں لے سکتے اور زبردستی مجھے 4400/-روپے دلوائے اور میں دل میں وہی عمل دہرا رہا تھا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں