محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ کی پوری ٹیم کو اپنے حفظ وایمان میں رکھے‘ میں عبقری کی دو سال سے قاریہ ہوں‘ جیسا عبقری بارے میں نے سنا تھا ویسا ہی پایا۔ میرا عبقری سے تعارف میری بیٹی نے کروایا۔ پہلے توگھر میں پڑا رہا‘ دیکھا ہی نہیں کہ یہ بھی عام رسالوں کی طرح ہے۔ پھر بیٹی کے اصرار پر پڑھا کہ امی آپ پڑھ کر تو دیکھیے‘ شاید آپ کی بیماری کا علاج اس میں ہو۔ دراصل میں پچھلے چار سال سے سخت الرجی کی بیماری میں مبتلا تھی ‘رسالہ کھولا‘ پڑھا تو ایمان تازہ ہوگیا۔ اس میں سے وظائف پڑھے خاص کر یَاقَہَّارُ کا عمل کیا بہت فائدہ ہوا۔اس کے بعدسورۂ اخلاص والے نوافل پڑھے‘کچھ فرق ہوا اور میں گھر کے تمام کاج کرنے لگ گئی۔ ورنہ تو مجھ سے اٹھا بھی نہیں جاتا تھا اور میں ہر وقت چارپائی پر لیٹی رہتی تھی جس کی وجہ سے گھریلو ناچاکیاں بڑھتی جارہی تھیں پھر عبقری دواخانہ سے جوہر شفاء مدینہ بھی کھائی اور روحانی اسم اعظم کا دم اور شفائیہ دعا اور اس کے بعد حلقہ کشف المحجوب درس اور مراقبہ سے بہت ہی فائدہ ہوا اور میری بیماری تسبیح خانہ آکر ہی ختم ہوئی‘ ورنہ تو بہت علاج کروائے تھے۔کوئی عامل نہیں چھوڑا تھا کوئی کہتا کالا جادو ہے کوئی کہتا آسیب جنات کا سایہ ہے۔
اس کے علاوہ ایک واقعہ آیۃ الکرسی کے بارے میں جو میں آپ کو بتانے جارہی ہوں جو میری آنکھوں دیکھی بات یا آپ سمجھ لے میری آزمودہ وہ یہ کہ 2002 کی بات ہے میرے میاں کے بھانجے کی شادی تھی تقریباً تین بجے رات کے بارات جانی تھی کیوں کہ ہارون آباد سے حجرہ شاہ مقیم جانا تھا جو کافی لمبا سفر تھا تو راستے میں سب لوگ ہلاگلا کرتے جارہے تھے جبکہ تہجد کا وقت تھا اور میں بہت پریشان تھی کہ یہ لوگ اس اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے کی بجائے ناچ گا رہے تھے اور میں چپ کر کہ کلمہ شریف کا ورد کرنے لگ گئی اور تھوڑی دیر بعد اچانک ہی بہاولنگر کے پاس لکڑیوں کا ٹرک جارہا تھا ہماری گاڑی اس سےٹھکرا گئی میں زور زور سے آیۃ الکرسی پڑھنا شروع ہوگئی اور میرے کچھ رشتہ دار میرا مذاق اڑانے لگے کہ یہ موت کے ڈر سے اللہ تعالیٰ کو یاد کرنے لگ گئی اور میں نے ان کی بات کا ذرہ بھی برا نہیں مانا بس اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ پڑھتی رہی اور وہ لوگ نہ سمجھے کہ ہم اب ہی رک جائیں پر نہ ابھی پل پر چڑھے ہی تھے کہ رش کی وجہ سے بریک لگانی چاہی تو بریک فیل ہوگئی ڈرائیور نے چلا کر کہا کہ سب لوگ اللہ تعالیٰ کو یاد کریں بریک فیل ہوگئی ہے اور اس نے گاڑی گمانی چاہی تاکہ کسی گاڑی میں نہ لگ جائے اور وہ سیدھی ہی دریا کے پل پر چڑھ گئی اور بس ایک منٹ تھا کہ گاڑی دریا میں گر جائے اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام کی وجہ سے آیۃ الکرسی سے مدد فرمائی اور ڈرائیور کو عقل دی کہ سیٹرنگ گھمائو اور سوئچ بند کردو اور شکر اللہ تعالیٰ کہ اس نے تمام تر لوگوں کو بچایا اور ایک خراش تک نہ آئی۔ اب وہی لوگ جو مجھ پر ہنس رہے تھے خود گھبراہٹ کے عالم میں کچھ نہ کچھ ورد کررہے تھے اور میں انہیں دیکھ کر مسکرا رہی تھی کہ واہ مولا تو بڑا کریم ہے۔ تین ایکسیڈنٹ ہوئے اور ہم اس کے باوجود اپنی منزل تک صحیح و سلامت پہنچ گئے اور یہ صرف اللہ تعالیٰ کے ذکر اور اللہ تعالیٰ کی مدد سے ہوا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں