اللہ تعالیٰ قیامت کے روز حساب لے گا یعنی جو کچھ اس نے ہمیں دیا ہے اس کے متعلق وہ پوری طرح باز پرس کرے گا اس لیے اسے حسیب کہا جاتا ہے۔ ایک بزرگ کا قول ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنی اس صفت کی بنا پر اپنی ساری مخلوق سے حساب لینے کی طاقت رکھتا ہے یعنی جو مال اس نے ہمیں دنیا میں دیا ہے اس کے متعلق ہم سے پوچھے گا کہ ہم نے اس مال کو اللہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق خرچ کیا ہے کہ نہیں۔ اسی طرح جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے علم دے رکھا ہے اس کے متعلق دریافت کرے گا کہ تو نے علم کو میرے احکامات کے مطابق استعمال کیا تھا؟ اس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ ذرے ذرے کا حساب لے گا۔اس کے علاوہ حسیب کافی کے معنوں میں آتا ہے یعنی کفایت کرنے والا ہے کیونکہ وہ بندوں کوچیزیں عطا فرماتا ہے تاکہ وہ ان کی دنیا اور آخرت میں کفایت کرسکیں۔ حضرت امام غزالیؒ نے فرمایا ہے کہ حسیب، حسب سے بنا ہے جس کا مطلب سرداری اور شرف کمال ہے۔ بہرکیف علماء نے زیادہ تر اس سے حساب کرنے والا ہی مراد لیا ہے۔ یہ اسم جمالی ہے اور اس کے اعداد ۸۰ ہیں۔
انکوائری میں بچنے کا عمل
اگر کوئی شخص سچا ہو مگر اس کے خلاف خواہ مخواہ تفتیش ہوگئی ہو تو اسے انکوائری میں بچنے کے لیے اس اسم کو ’’یَاحَفِیْظُ‘‘ کے ساتھ ملا کر پڑھنا چاہیے یعنی ’’یَاحَفِیْظُ یَاحَسِیْبُ‘‘ 8604مرتبہ روزانہ چالیس دن تک پڑھے انشاء اللہ انکوائری ختم ہو جائے گی اور پڑھنے والے کی ہر لحاظ سے حفاظت اور بچت ہوگی۔
قرضہ وصول کرنے کا عمل
اگر کوئی شخص قرضہ لے کر نہ دے اور پریشان کرتا ہوتو قرض واپس لینے کے لیے اس اسم کو8 ہزارمرتبہ روزانہ چالیس دن تک پڑھیں اور آخری دن پڑھائی کے بعد اسم یَاحَسِیْبُکو ایک کاغذ پر گیارہ مرتبہ لکھیں اور تعویذ بناکر کسی درخت کی شاخ سے لٹکا دیں۔ ان شاء اللہ قرضہ وصول ہوگا اور کسی قسم کا نقصا ن نہیں ہوگا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں