پیروں کی اہمیت سے کون انکار کرسکتا ہے لیکن خواتین کی اکثریت اپنے پیروں کی دیکھ بھال پر توجہ نہیں دیتی بعض خواتین تو پیروں کو روزانہ دھونا بھی ضروری نہیں سمجھتی ہیں۔ قیمتی و جدید تراش خراش کے لباس میں ملبوس خاتون کے پیر کالے، بدنما، موٹے اور کھردرے ہوں تو نمایاں حسن ماند پڑجاتا ہے۔ خواتین اپنے چہرے، بالوں اور کپڑوں پر تو خوب دھیان دیتی ہیں۔ وہ مہنگا جوتا تو خرید لیتی ہیں لیکن پیروں کی حفاظت نہیں کرتیں، حالانکہ جسم کے دیگر اعضاء کی طرح پیر بھی اہم ہیں۔ ان پر ہمارے پورے جسم کا بوجھ ہوتا ہے اور ان ہی کی بدولت ہم چلتے پھرتے ہیں۔
پیر دن کا زیادہ حصہ جوتوں میں قید رہتے ہیں لہٰذا ان میں پسینہ اور انگلیوں کے درمیان جمع جمع ہو جاتا ہے اس لیے اپنے پیروں کا خیال رکھیں۔ یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ سخت جوتے اور بدبودار موزے پہننے سے پیروں میں مختلف بیماریاں ہو جاتی ہیں لہٰذا روزانہ دھلا ہوا موزہ استعمال کریں۔ جوتا پہننے سے قبل اور اتارنے کے بعد انہیں یعنی پیروں کو صابن سے اچھی طرح دھوکر تولئے سے خشک کرلیں اور رات کو سونے سے قبل ان پر کوئی اچھی کریم ضرور لگائیں تاکہ یہ نرم و نازک رہیں۔پیروں کو خوبصورت اور سڈول بنانے کیلئے مہینے میں کم از کم دوبار پیڈی کیور کریں۔ پیڈی کیور ایڑیوں، پنجوں اور ناخنوں کی صفائی کو کہتے ہیں۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ ایک ٹب میں اتنا نیم گرم پانی لیں جس میں آپ کے دونوں پیر ٹخنوں تک باآسانی بھیگ جائیں۔ پانی میں کسی اچھی کمپنی کا تھوڑا سا شیمپو ڈالیں اور اس میں پندرہ سے بیس منٹ تک پیر بھگوئے رکھیں۔ اسفنج یا جھانوے کی مدد سے ایڑھیاں اچھی طرح رگڑ کر صاف کرلیں تاکہ مردہ کھال الگ ہو جائے۔ اب ٹھنڈے پانی سے پیروں کو دھو کر تولئے سے خشک کرلیں۔ ناخنوں سے میل نکال کر انہیں سیدھا کاٹیں۔ پیروں کے ناخن ہمیشہ چھوٹے رکھیں اور کناروں کو کبھی نہ کاٹیں بلکہ انہیں نیل فائیلر کی مدد سے شیپ دیں۔ اس کے بعد کولڈ کریم یا نیم گرم ناریل کے تیل سے پیروں کی ایڑیوں سمیت مالش کریں پھر نرم تولئے سے پائوں صاف کرلیں اگر آپ نیل پالش لگاتی ہیں تو نیل پالش کا انتخاب لباس کے رنگ اور جلد کی رنگت کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں۔ جب پالش کی پہلی تہہ خشک ہو جائے تو ٹانگوں پر لوشن سے مالش کریں۔موسم سرما میں اکثر خواتین کو پائوں پھٹنے کی شکایت رہتی ہے۔ اس کا سب سے آسان اور مفید حل یہ ہے کہ روزانہ رات کو پیروں پر بکری کا کچا دودھ مل کر سوئیں۔ صبح پائوں اچھی طرح دھوکر کولڈ کریم لگالیں۔ رات کو سونے سے قبل کولڈکریم سے مساج کرنے سے بھی پائوں پھٹتے نہیں ہیں۔ اگر سردیوں میں انگلیاں سوج جائیں تو دیسی شلجم ابالیں اور ابلے ہوئے پانی میں نمک اور سرسوں کا تیل ڈال کر انگلیوں پر لگاکے آہستہ ملیں اور پھر کپڑا لپیٹ کر سو جائیں تاکہ پائوں پر ہوا نہ لگنے پائے۔ پائوں کی جلد نرم و ملائم کرنے کیلئے انڈے کی سفیدی سے پیروں کی مالش کریں۔ بدنما اور کھردرے پیر چند دنوں میں ہی دلکش ہو جائیں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں