اگر آپ صبح تازہ دم نہیں ہوتے، اگر آپ چڑچڑے رہتے ہیں اگر آپ سکون اور نیند کی گولیاں کھاتے ہیں، اگر آپ کی کارکردگی بڑھنے کے بجائے کم ہورہی ہے تو معالج کی تشخیص یہ ہے کہ آپ پوری نیند نہیں سوتے اور ہر دم تھکے ماندے رہتے ہیں۔ میڈیکل سکول کے ایک پرانے پروفیسر نے ایک دن طلبہ کو مشورہ دیا کہ کبھی کسی مریض سے یہ سوال نہ پوچھو کہ کیا تم تھکن محسوس کرتے ہو؟ یہ غیر ضروری سوال ہے۔ ہر شخص تھکا ہوا ہوتا ہے۔پروفیسر صاحب کا یہ تبصرہ 90فیصد درست ہے۔چائے کی دکان یا کافی ہائوس میں جائیے آپ ہر شخص سے یہ سنئے گا ’’آج میں بہت ہی تھکا ہوا ہوں‘‘۔
لوگوں کو صبح اپنے کارخانوں اور دفتروں کی جانب روانہ ہوتے دیکھیے، یوں محسوس ہوتا ہے کہ کسی نے کوڑے مار مار کر ان کے جسموں کو چور چور کردیا ہے۔ سر اور کندھے جھکائے ہوئے، قدم گھسیٹتے ہوئے، اکتائے ہوئے یہ شکستہ دل بادل نا نخواستہ چلتے نظر آتے ہیں۔کبھی دوائوں کے اشتہاروں میں آپ کو یہ عنوان نظر آتا ہے ’’تھکن کا علاج‘‘ تو آپ کی آنکھوں میں چمک پیدا ہوتی ہے۔ اشتہار سے دھوکا نہ کھائیے۔ کوئی ٹانک آپ کا علاج نہیں ہوسکتا۔ اگر آپ کو گاڑی میں بیٹھے بیٹھے غنودگی محسوس ہوتی ہے اگر آپ کرسی پر بیٹھے بیٹھے تھوڑی دیر کے لیے اونگھ لیتے ہیں، اگر آپ کا موڈخراب رہتا ہے اگر آپ صبح وقت پر جاگنے کے لیے گھڑی کے الارم پر انحصار کرتے ہیں، اگر آپ کم خوابی کی شکایت ہےاور نیند کی گولیاں کھاتے ہیں تو ان سب کا اصل سبب یہ ہے کہ آپ پوری نیند نہیں سوتے۔ یہ ہے آپ کی صحیح طبی تشخیص۔ پہلے تو ان عوامل کا جائزہ لیجئے کہ آپ پوری نیند کیوں نہیں سوتے؟ کیا آپ نیند کے وقت تاش اور شطرنج کھیلتے ہیں؟ کیا سونے سے پہلے آپ چائے یا کوفی پی لیتے ہیں جس سے نیند ختم ہو جاتی ہے؟ کیا آپ گھر کے بکھیڑوں پرغصہ کرتے اور بڑبڑاتے ہیں؟ کیا آپ اپنے بیوی بچوں سے الجھ پڑتے ہیں؟ یہ سب عوامل نیند کو خراب کرنے کا باعث ہوسکتے ہیں۔
نیند خراب کرنے والے اور اسے روکنے والے تمام عوامل ختم کیجئے۔ رات کو ہر چی سے اوّل، ہر چیز سے زیادہ ضروری نیند ہے۔ پوری نیند ۔آپ اپنے ہاتھ کو حکم دیتے ہیں تو ہاتھ میں حرکت ہوتی ہے، پیروی کو مڑنے کا حکم دیتے ہیں تو پیر دوسری سمت کو مڑ جاتے ہیں۔ آپ کو اپنے دماغپر بھی یہی اختیار اور طاقت حاصل ہے۔ دماغ کو حکم دیجئے: ’’میرے جسم کو آرام کرنے دو! مجھے اب سونے دو‘‘۔ اس کو معمول بنائیں۔ آپ کا دماغ آپ کے حکم پر عمل کرے گا۔دماغ کو حکم دیتے ہی آپ اپنے ہاتھوں اور ٹانگوں کو آرام کرنے کے لیے ڈھیلا چھوڑ دیں۔ آنکھیں بند کرلیں اور کوئی خوش گوار خواب خیال سوچیں۔ اس سال گرمیوں میں سوات کی سیر، آپ کی والدہ ماجدہ کی طرف سے آئے ہوئےمیسج پر غور، دفتر میں اپنی متوقع ترقی کے لیے تیاری، آپ کے افسر نے آپ کے کام کی تعریف کی، اس پر غور۔اگر سردیوں کا موسم ہو تو یاد رہے پائوں کو گرم رکھنا چاہیے۔ تکیہ نہ بہت اونچا اور نہ بہت نیچا ہو۔ پہلو پر سوئیے۔ پر امید رہیے۔ سوتے وقت اپنے خالق، مالک اور رازق کو نہ بھولیے۔ اللہ کا شکر ادا کرکے سوئیے۔
پوری نیند کا لطف لینا ہوتو وقت پر سوئیے اور وقت پر اٹھئے۔ پھر کوئی عذر کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ اس کے بعد آپ دیکھیں گے کہ صبح آپ تازہ دم ہونگے چہرے پر رونق ہوگی دل میں سکون، دماغ روشن اور آپ کی تمام شکایتیں دور ہو جائینگی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں