اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ افطار کے دوران آپ کو اپنا معدہ یا پیٹ معمول سے زیادہ بھرا ہوا محسوس نہ ہوتو افطار کے وقت بہت زیادہ پانی سے گریز کریں کھجور اور پانی کے ایک گلاس کے بعد آپ جب بھی پانی پئیں اپنے کھانے کے دوران ہی پئیں ناکہ کھانا ختم کرنے کے بعد۔ افطار کرنے کے اور کھانے کے بعد اپنے جسم میں پانی کی مطلوبہ مقدار کو پوری کرنے کے لیے اس دوران وقفہ وقفہ سے آپ کو کم ازکم سات سے آٹھ گلاس پانی ضرور پینا چاہیے، پانی پینے کے دوران کا وقفہ کم از کم دس سے پچیس منٹ تک کا ضرور ہونا چاہیے۔ ایسا نہ کریں کہ ایک ساتھ ہی پانچ چھ گلاس پانی کے پی لیں اس سے آپ کے جسم کو نقصان ہوگا کیونکہ پورا دن روزہ کے ساتھ جسم کو صرف پانی ہی درکار نہیں ہوتا اس لیے ہر ایک گلاس پانی میں مناسب وقفہ ضرور رکھیں۔
یہ بات ہمیشہ ذہن نشین رکھیں کہ افطار کی تیاری میں آپ جو بھی ڈشز تیار کررہےہیں اس میں کیلوریز اور دیگر تمام ضروری اجزاس ضرور ہوں۔ مثال کے طور پر آپ اپنا سلاد اولیو آئل میں بنائیں ایسا پنیر استعمال کریں جس میں چکنائی کا عنصر کم ہو اس کے علاوہ اگر آپ اپنے افطار میں کسی ڈرائی فروٹ کو بھی شامل رکھیں تو یہ جسمانی ضرورت کے لیے اضافی بونس ہوگا۔
پانی کی کمی بھی وزن میں کمی کا باعث بن سکتی ہے، یہ ضروری ہے کہ آپ اس بات سے بہ خوبی آگاہ ہوں انسانی جسم کے لیے ’’متوازن غذا‘‘ کیا ہوتی ہے جسم میں موجود نظام کو ہر قسم کی کارکردگی کے لیے تمام غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے جب افطار کرنے کے ایک دو گھنٹہ کے بعد اپنا ڈنر کرنے بیٹھیں تو اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ آپ نے وہ تمام اشیاء لینی ہیں جو نہ صرف مطلوبہ جسمانی مقدار کے برابر ہو بلکہ ان اشیاء سے آپ کو توانائی اور طاقت بھی مل سکے۔ اگر آپ یہ سوچ کر ہاتھ روک لیں گے کہ ان تمام غذائی اجزاء سے آپ کا وزن بڑھنا شروع ہو جائے گا تو یہ محض خام خیالی ہی ہے۔ ماہرین غذائیت اس بات کی تائید کرتےہیں کہ دورانِ رمضان شعوری طور پر وزن بڑھانا یا کم کرنا انتہائی نقصان وہ ثابت ہوسکتا ہے اس لیے ایسی کسی کوشش کو ترک کرکے صرف اس بات کو ذہن نشین رکھیں کہ اپنی جسمانی ضرورت کو آپ کن غذائی اجزاء کے ساتھ پورا کرسکتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں