محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!نہایت ادب سے التماس ہے کہ خداوند اقدس آپ کو اپنا قرب خاص عطا فرمائے دنیا و آخرت کے حوادث سے آپ کی حفاظت فرمائے ‘آپ کے اہل خانہ کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور تسبیح خانہ کے فیض کو یونہی عام فرمائے۔اللہ کریم عبقری کے مخلصین، معاونین و محبین کو اپنی طرف سے جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین !بندہ ناچیز کے پاس دو نسخےہیں جو آزمودہ ہیں۔ وہ یہ کہ جسم پر داغ جو سفید رنگ کے پڑجاتے ہیں جنہیں شاید اُردو زبان میں’’پھلبہری‘‘ کہتے ہیں اور ہمارے یہاں(ہمارے علاقہ میں) سرائیکی میں جس شخص کو پھلبہری کے داغ ہوں اس کو ’’ڈبہ‘‘ کہا جاتا ہے۔
پھلبہری سے نجات کامیرا آزمودہ ٹوٹکہ
پھلبہری کے داغ مجھے بچپن میں جب عمر تقریباً دس سال کے نزدیک تھی نکلے میری اماں جان کے بقول کہ یہ شاید دودھ یا لسی کے ساتھ مچھلی یا انڈہ کھانے سے شروع ہوئی(مگر اس میں بھی شاید حقیقت نہیں کیونکہ یہ ان کا صرف خیال ہے) میری پنڈلیاں‘ چہرہ اور جسم کے دیگر حصوں پر سفیدی نکلی جس کی وجہ سے معاشرے میں مجھے لوگ ’’ڈبہ‘‘ کہنے لگے۔
کسی نے بتایا کہ ’’رائی‘‘ کے بیج روزانہ پانی کے ساتھ دن میں دو یا تین بار ایک ایک مٹھی پھانک لیں‘ اللہ تعالیٰ نے فضل فرمایا میں نے رائی کا استعمال چند ہفتے مستقل مزاجی سے کیا اور پھلبہری ختم ہوگئی اب میرا جسم بالکل ایک نارمل انسان کی طرح ہے اورہاں مجھے اب لوگ’’ڈبہ ‘‘ بھی نہیں کہتے۔میری ایک کزن کو بھی پھلبہری کی شکایت ہوئی۔میں نے اسے بتایا تو اسے بھی بہت فائدہ ہوا۔ واضح رہے کہ رائی دراصل سرسوں کی ہی ایک قسم ہے اور بیج بھی تخم سرسوں کے برابر ہوتے ہیں جن کا رنگ سفید و سرخ سیاہی مائل ہوتا ہے۔
میرے کزن کی پھلبہری کا علاج کیسے ہوا؟
میرے ایک چچازاد بھائی کو پھلبہری ہوئی تو میرے ایک دوسرے کزن نے جو کہ حکیم ہیں اور طیبہ کالج بہاولپور سے فارغ ہیں اس نے بتایا کہ ’بابچی‘ کا تیل ان داغوں پر لگائو۔ انہوں نے ’’بابچی‘‘ کے بیج لیکر ’’کولہو‘‘ سے تیل نکلوایا لیکن تیل نہ نکلا تو میرے کزن نے جو حکیم ہیں انہوں نے خاص طریقہ سے کہ جیسے عرق کشید کیا جاتا ہے تیل نکال دیا انہوں نےیہ تیل لگاناشروع کیا تو کچھ عرصہ میں ہی اس کی پھلبہری ختم ہوگئی۔
والدہ کی جلدی بیماری کا انوکھا علاج
میری والدہ گھریلو خاتون ہیں‘وہ سرف، سوڈا خود تیار کرتیں اور گھر کی چھوٹی موٹی مرمت کیلئے سیمنٹ وغیرہ کا کام بھی خود ہی کرلیتیں اور ہاتھوں پر کسی قسم کی کوئی احتیاط نہیں کرتیں یعنی کبھی دستانے وغیرہ نہ پہنتی تھیں جس سے وجہ سے کہنیوں تک ان کے ہاتھ کا رنگ تبدیل ہوگیا ‘جلد پھٹنے لگی ‘ہر وقت خارش رہتی ‘خون بہنے لگتا‘ کبھی کبھی تو صورت حال اس قدر خراب ہو جاتی کہ ہاتھوں میں ہر وقت کی خارش سے پیپ بہنے لگتی‘ بہت علاج کروائے وقتی طور پر فائدہ ہو جاتا لیکن یہ مستقل حل نہ تھا‘ کسی نے بتایا کہ گائے کی چربی کو پگھلا کر اس کو متاثرہ جگہ پر لگائیں۔ گائے کی چربی کے استعمال نے الحمدللہ ہمیشہ کیلئے خارش سے نجات دے دی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں