چار رکعت نوافل:جو کوئی چار رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد تین بار سورۂ قدر اور سورۂ اخلاص پچاس بار پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد سجدے میں جاکر ایک مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُلِلّٰہِ وَلاَ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ کہے تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول فرمائیگا اور اسکے تمام گناہ معاف فرمادیگا۔سولہ رکعت نوافل: شب قدر میں آدھی رات کے بعد چار چار رکعت کرکے سولہ نوافل اسطرح پڑھیں کہ پہلی رکعت میں سورۂ فاتحہ کافرون تین مرتبہ اور دوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ اخلاص پانچ مرتبہ‘ تیسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ فلق تین مرتبہ اور چوتھی رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد سورۂ ناس گیارہ مرتبہ پڑھیں۔ اسطرح چار چار کرکے سولہ رکعت نوافل پورے کرلیں۔ اسکے بعد مندرجہ ذیل وظیفہ کثرت سے پڑھیں جو اس رات کا خاص وظیفہ ہے۔ اللہ تعالیٰ اس طرح نوافل پڑھنے والے پر رحم فرمائے گا اور اسے آئندہ نیک اعمال کرنے کی توفیق حاصل ہونا شروع ہوجائے گی۔ وظیفہ یہ ہے:۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَفَاعْفُ عَنِّیْ
شب قدر میں ذکر الٰہی: نوافل اور تلاوت قرآن پاک کے بعد اللہ کا ذکر کرنا بھی بہت افضل ہے لہٰذا اس رات میں کثرت سے اللہ کا ذکر کرنا چاہیے۔ احادیث میں ذکر کے متعلق بہت زیادہ ترغیب دی گئی ہے کیونکہ اللہ کا ذکر بہت ہی اعلیٰ درجہ رکھتا ہے۔ حضرت ابوالدرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں تمہارے ان اعمال سے خبردار نہ کروں جو تمہارے بہترین اعمال ہیں اور تمہارے مالک کو پسند ہیں اور درجات کے لحاظ سے بہت بلند ہیں اور زرومال کے خرچ سے بھی بہتر ہیں اور جنگ سے بھی‘ صحابہؓ نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ آپ ہمیں بتادیں تو آپ نے فرمایا وہ اللہ کا ذکر ہے۔ (ابن ماجہ‘ ترمذی)حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جس نے لیلۃ القدر میں شب بیداری کی اور اس رات میں دو رکعت نماز پڑھی اور اللہ تعالیٰ سے بخشش مانگی۔ اللہ تعالیٰ اسے معاف کردیں گے اور اس نے اللہ تعالیٰ کی رحمت میں غوطہ لگایا اور اسے جبرئیل علیہ السلام اپنا پر لگائیں گے اور وہ جنت میں داخل ہوگیا۔ (1) عصر سے مغرب: زیادہ سے زیادہ استغفار پڑھیں۔ (2) مغرب سے عشاء تک: سترہ مرتبہ یہ کلمات پڑھیں۔ یَانُوْرُ یَانُوْرَ یَاالنُّوْرِ یَامُنَوِّرَ النُّوْرِ نَوِّرْ قَلْبِیْ بِنُوْرِ مَعْرِفَتِک
(3) نماز عشاء کے بعد: عشاء کے بعد ایک مرتبہ سورۃ یٰسین‘ سورۃ دخان‘ سورۃ ملک‘ دو رکعت نماز نفل‘ ہر رکعت میں ایک بار سورۃ القدر اور پندرہ مرتبہ سورۃ الکوثر۔ اس رات میں نوافل‘ تلاوت کلام پاک‘ کلمہ طیبہ‘ درود شریف اور استغفار کی کثرت کریں۔ اللہ سے اس کی رضا اور جنت طلب کریں اور اللہ کی ناراضگی اور دوزخ سے پناہ طلب کریں۔
رمضان المبارک کی اکیسویں شب کو چار رکعت نماز دو سلام سے پڑھے۔ ہر رکعت میں بعد سورۃ فاتحہ کے سورۃ قدر ایک ایک بار اور سورۃ اخلاص ایک ایک مرتبہ پڑھے‘ سلام پھیرنے کے بعد ستر مرتبہ درود پاک پڑھے‘ انشاء اللہ یہ نماز پڑھنے والے کے حق میں فرشتے دعائے مغفرت کرینگے۔
رمضان المبارک پچیسویں شب کو 7 مرتبہ سورۃ دخان پڑھنے والے کو عذاب قبر سے حفاظت ملے گی‘ انتیس شب کو 7 مرتبہ سورۂ واقعہ پڑھنے والے کیلئے رزق میں فراخی پیدا کردی جاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں