بعض کتب میں اولیاء کرام نے لکھا ہے’’جب کوئی لڑکی پیدا ہوتی ہے تو اللہ فرماتے ہیں ’’اے لڑکی! تو زمین پر اتر، میں تیرے باپ کی مدد کروں گا‘‘۔ ایسے گھر میں اللہ تعالیٰ فرشتے بھیجتے ہیں جو آکر کہتے ہیں ’’اے گھر والو! تم پر سلامتی ہو، اور وہ لڑکی کو اپنے پروں کے سائے میں لے لیتے ہیں پھر اس کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’یہ کمزور جان ہے، جو کمزور جان سے پیدا ہوئی ہے۔ جو اس بچی کی نگرانی اور پرورش کرے گا، قیامت تک خدا کی مدد اس کے ساتھ شامل حال رہے گی‘‘،۔عورت کے کئی روپ ہوسکتے ہیں۔ ماں، بیٹی، بہن، بھابھی، بھتیجی، بھانجی، سہیلی، نانی، دادی، بہو اور ہر روپ میں صبر و ایثار، مہر و وفا اور عفت و عصمت کا پیکر ہوتی ہے۔ماں کی بردباری اور سنجیدگی سے بیٹی بھی سبق سیکھتی ہے۔ صدمات ہوں یا خوشیاں ماں حوصلے کی چٹان بنی رہتی ہے۔ اچھی مائیں صرف اپنے رب کے سامنے سربسجود ہوکر اپنی پریشانیوں کا حل چاہتی ہیں۔ اچھی بیٹیاں بھی اپنے منہ سے کسی کی غیبت یا حسد کے جذبات سے بھرپور لفظ نہیں کہتیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں