محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرا عبقری رسالہ سے تعلق 14 سال پرانا ہے‘ اس دوران میں نے اس رسالہ سے بہت کچھ سیکھا ہے‘ اس کی تحریروں نے مجھے بُرے راستے پر جانےسے بچایا اور میرے ضمیر کو جھنجھوڑا ہے‘ اس میںبتائے وظیفہ جات نے مجھے مسائل و مشکلات کے قریب بھی نہیں جانے دیا اور اس میں آئے نسخہ جات و ٹوٹکوں نے مجھے اور میرے گھروالوں کو ہمیشہ بڑی بیماریوں سے بچایا اور صحت یاب کیا ہے۔ آج میں بھی قارئین عبقری کیلئے مکافات عمل ‘ دعا و بددعا کے اثرات پر مبنی تین سچے واقعات لےکر حاضر ہوا ہوں‘ یقیناً قارئین ان تین واقعات سے بہت کچھ سیکھیں گے اور سکھائیں گے۔
تحصیل ہارون آباد کے ایک گائوں میں حاجی صاحب نامی نیک سیرت انسان تھے باشرع باعمل شخصیت کے مالک تھے جن کے چھ بیٹے تھے حاجی صاحب 75 ایکڑ زرعی رقبہ کے مالک‘ آسودہ حال تھے جنہوں نے اپنے بیٹے (س) کو قرآن پاک حفظ کرایا بعدازاں طیبہ کالج دہلی تعلیم کیلئے بھجوادیا۔ ڈاکٹر (ص) 1947ء میں طیبہ کالج دہلی سے ایک کامیاب ڈاکٹر بن کر واپس آیا اور اپنا کلینک شروع کیا۔ اس وقت چشتیاں تا ہارون آباد چوبیس گھنٹے میں صرف ایک بس جاتی تھی جو روزانہ ڈرائیور کھڑی کرکے ڈاکٹر صاحب کے سفر کا شیڈول معلوم کرتا اور بسا اوقات دیر تک انتظار کرتا۔ علاقہ کی بااثر شخصیات ڈاکٹر صاحب سے ملاقات کرنا اپنے لیے باعث فخر خیال کرتیں۔ چونکہ دولت کی ریل پیل تھی دوست احباب بھی بڑے لوگ تھے بری صحبت کے نتیجہ میں بھنگ اور شراب نوشی کی عادت ہوگئی۔ ایک روز گھر میں نشہ کی حالت میں دیکھ کر حاجی صاحب نے ڈانٹا اور ان کا بھنگ والا برتن توڑ دیا۔ تو ڈاکٹر(ص) نے اپنے والد صاحب سے بدتمیزی کی اور رہائشی کمرہ سے اپنی بندوق اٹھانے گیا کہ میں اپنے باپ کو قتل
کردوںگا۔ اسی اثناء میں اہل خانہ نے باہر سے کمرہ کا دروازہ بند کردیا۔ اس روز حاجی صاحب کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور انہوں نے اپنے بیٹے ڈاکٹر (ص)کو بددعا دی کہ پاگل ہوکر سڑکوں پر ذلت کی موت مرے گا۔ چنانچہ کچھ ہفتوں بعد ہی ڈاکٹر (ص)پاگل ہوگیا۔ کبھی کسی کے سامان کو آگ لگادی۔ کبھی کہتا پھرتا کے پولیس میرے پیچھے لگی ہوئی ہے۔ بھائیوں نے کافی عرصہ زنجیروں میں باندھے رکھا۔ میں نے خود اپنی آنکھوں سے اسے حواس باختہ ایک کمرہ میں الگ تھلگ تنہائی کی عبرت ناک زندگی گزارتے دیکھا ہے جس کی بیوی، بیٹے، بیٹیاں موجود تھے۔ مگر وہ دنیا سے کٹ چکا تھا صرف وقت پر اس کے کمرہ میں کھانا رکھ دیتے تھے۔ جو چند سال قبل فوت ہوچکا ہے۔ ڈاکٹر صاحب کے عروج کی داستان میرے والد صاحب بتاتے ہیں۔ البتہ میں نے بچپن میں حاجی صاحب کو خود بھی دیکھا جو خود خواتین سے نقاب کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں والدین کا ادب اور خدمت کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیشہ والدین کی دعائیں لینے والا بنائے کیونکہ والدین کی دعائیں بھی تعاقب کرتی ہیں اور بددعائیں بھی۔ (آمین)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں