ایک صاحب کا قصہ ہے ۔ ان کے دادا کامیاب تاجر تھے‘ مگر بعد میں ان کی تجارت ختم ہوگئی۔ والد اور والدہ کابچپن میں انتقال ہوگیا۔ مذکورہ صاحب کے حصہ میں باپ داداکا تو مال نہ آیا البتہ یہ احساس انہیں وراثت میںملا کہ ’’میرے باپ دادا بڑے آدمی تھے‘‘وہ ابھی نوجوان تھے کہ انہیںمعلوم ہوا کہ قصبہ کے ڈاک خانہ میں پوسٹ مین کی جگہ خالی ہے‘ وہ درخواست دے کر پوسٹ مین ہوگئے‘ لوگوں نے انہیں مشورہ دیا کہ تمہاری تعلیم صرف آٹھویں کلاس تک ہوئی ہے تم کوشش کرکے ہائی سکول کرڈالواس کے بعد تم آسانی سے مقامی ڈاک خانہ میں پوسٹ ماسٹر ہوجاؤ گے اس کے ساتھ کچھ گھر کی کھیتی ہے دونوں کو ملا کر آسانی سے تمہاری ضرورت پوری ہوتی رہےگی مگر ان کے جھوٹے فخر کی نفسیات اس میں رکاوٹ بن گئی کہ وہ کسی کا مشورہ مانیں‘ مزید یہ ہوا کہ جھوٹی بڑائی کے احساس کی بنا پر اکثر وہ ڈاک خانہ کے کارکنوں سےلڑپڑتے تھے یہاں تک کہ ایک روز انہوں نے پوسٹ ماسٹر سےجھگڑا کرلیا اور کام چھوڑ کر چلے گئے۔
پوسٹ آفس کی ملازمت چھوڑنے کے بعد وہ بےکار پڑے رہے‘ نہ کوئی دوسرا کام کیا اور نہ تعلیم حاصل کی ان کا مشغلہ صرف یہ رہ گیا کہ اپنی فرضی بڑائی کے تذکرے کریں اور اس کے ذریعہ جھوٹی تسکین حاصل کرتے رہیں۔ ملازمت چھوڑنے کے بعد کھیتی سے کام چلتا رہا جس کو وہ ٹھیکے پر دئیے ہوئے تھے۔ یہاں تک کہ ان کے چھ بچے ہوگئے۔ اب مسائل نے پریشان کرنا شروع کیا۔ تاہم ان کی جھوٹی بڑائی کا احساس دوبارہ اس میں رکاوٹ بنا رہا کہ وہ اپنی غلطی تسلیم کریں۔ وہ اپنے رشتہ داروں کو اپنی بربادی کاذمہ دار ٹھہرا کر ان سے لڑنے لگے‘ مگر اس غیرحقیقت پسندانہ رویہ نے صرف ان کی بربادی میں اضافہ کیا یہاں تک کہ ان کا ذہنی توازن خراب ہوگیا۔موجودہ دنیا حقیقتوں کی دنیا ہے۔ یہاں حقیقت سے مطابقت کرکے آپ سب کچھ حاصل کرسکتے ہیں اور اگر آپ حقیقت سے مطابقت نہ کریں تو آپ کو کچھ بھی نہیں ملے گا۔ خدا کی اس دنیا میں جھوٹی برائی سے زیادہ بے معنی کوئی چیز نہیں۔ یہاں جھوٹی بڑائی سے زیادہ تباہ کن کوئی ذہنیت نہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں