سورۃ قریش کے کرشمات
پڑھتے پڑھتے انسان خود سوچنا شروع کردیتا ہے اور سوچتے سوچتے زندگی کے بیتے واقعات جنہیں بظاہر وہ اہمیت نہیں دیتا ، یاد آنا شروع ہوجاتے ہیں ۔ پھر جب ان واقعات پر سوچتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ ہر واقعہ آئندہ اور گزشتہ زندگی کیلئے کوئی سبق ہوتا ہے ۔ بس چونکہ بندہ طالب علم اور عمل کی منزل کا راہی ہے اس لئے تحقیق مزاج میں رچ بس چکی ہے ۔ لہٰذا دوسروں سے سیکھنے اور سننے میں عار محسوس نہیں کرتا ۔ آئیے آپ کو زندگی کے کچھ سبق اور لوگوں کے حاصل کئے ہوئے اعمال کے مشاہدات بتاتے ہیں :
ایک صاحب کہنے لگے کہ ایک دن ہمارے شہر میں بہت زیادہ بارش ہورہی تھی اور سڑکوں پر پانی جمع تھا میں اپنی گاڑی میں ایک روڈ سے گزر رہا تھا جہاں پانی بہت زیادہ جمع تھا کہ اسی دوران میری گاڑی پانی میں پھنس کر بند ہوگئی میں نے فوراً سورۃ قریش پڑھی اور گاڑی کو سلف مارا تو گاڑی سٹارٹ ہوکر پانی سے نکل آئی۔ ایک صاحب کے گھر کی لائٹ خراب ہوگئی سورۃقریش پڑھ کر بجلی کے میٹر پر پھونک ماری تو ان کی لائٹ ٹھیک ہوگئی ۔ ایک صاحب کو معدے کے تیزابیت ،قبض و گیس
کا مسئلہ تھا انہوںنے کھانے کے بعد تین بار سورۃ پڑھنا شروع کی تو ان کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگیا ۔
قارئین !یہ عمل تو بظاہر چھوٹا سا ہے لیکن اس کو ہر کام میں آزمودہ پایا گیا ہے ۔بہت سے لوگ اعمال نبوی ﷺ سے مستفید ہورہے ہیں بس بات یقین کی ہے جس کو یقین کامل مل گیا اسے سب کچھ مل گیا ۔ ہم نے اعمال کے راستوں کو چھوڑ کر مال کی طرف نظریں جمائی ہوئی ہیں کہ ہمارا ہر کام صرف مال سے ہی ہوگاجو بالکل غلط ہے۔ اگر کامل یقین اور توجہ کے ساتھ اعمال کئے جائیں تو ہرکام میں اللہ تعالیٰ کی مدد حاصل ہوتی ہے۔ بہت سے لوگ اعمال سے نفع اور فائدے پارہے ہیں۔چند صفحات کی جھلکیاں ملاحظہ ہوں۔٭کاروبار میں برکت ہی برکت٭الجھےہوئےناممکن مسائل کا آسان حل ٭تین کیپسول کھانا مت بھولیں٭کرایہ نہ ہونے پر گیبی مدد٭پیٹرول ختم ہونے پر بھی گھر پہنچ گئے٭کھانے میں برکت کا خیرت انگیز واقعہ
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں