موتی مسجد میں ایک ایسے نوجوان لڑکے کو لایا گیا جس پر کافی شیطان جنات مسلط تھے‘ کالے علم کی وجہ سے جیسے ہی اس لڑکے کو موتی مسجد کے بیرونی احاطے میں لایا گیا تو اس پر مسلط چڑیل چیخ و پکار کرنے لگی ہائے میں ماری گئی‘ میں مر جائوں گی لیکن موتی مسجد میںہرگز نہ جائوں گی
موتی مسجد میں حاضری کی سعادت
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!بندہ ناچیز آپ کی خصوصی دعائوں، عطائوں اور نظرکرم کی بدولت الحمدللہ ٹھیک ٹھاک ہے۔گزشتہ جمعہ مبارک کو میں اٹھا تو اچانک میری زبان سے یہ بات جاری ہوگئی کہ آج شاہی قلعے میں موتی مسجد جانا ہے اور وہاں جاکر دعا کرنی ہے اور یوں بندہ ناچیز کو موتی مسجد میں حاضری کی سعادت مل گئی اور بندہ ناچیز اس سے پہلے بھی موتی مسجد میں چار حاضریاں دے چکا ہے اور ان شاء اللہ مزید حاضریاں دوں گا۔ موتی مسجد میں عبادت‘ وظائف اور نوافل میں خوب دل لگتا ہے۔ موتی مسجد کی سحر انگیز خوشبو اور خوشبوئوں کےبھگولے‘ واہ کیا بات ہے موتی مسجد کی۔ الحمداللہ موتی مسجد کے ساتھ ایک بہت بڑے ولی اللہ کی تربت جو کہ تہہ خانہ کے اندر موجود ہے وہاں بھی یہ بندہ ناچیز حاضری دے چکا ہے عرصہ دراز سے یہ دل میں چھپی ہوئی ایک خواہش تھی جو پوری ہوئی۔
موتی مسجد کا معجزہ جو میں نے دیکھا
یہ بندہ ناچیز موتی مسجد کے اندر بذات خود اپنی آنکھوںسے موتی مسجد کا معجزہ دیکھ چکا ہے۔ ہوا یوں کہ موتی مسجد میں ایک ایسے نوجوان لڑکے کو لایا گیا جس پر کافی شیطان جنات مسلط تھے‘ کالے علم کی وجہ سے جیسے ہی اس لڑکے کو موتی مسجد کے بیرونی احاطے میں لایا گیا تو اس پر مسلط چڑیل چیخ و پکار کرنے لگی ہائے میں ماری گئی‘ میں مر جائوں گی لیکن موتی مسجد میںہرگز نہ جائوں گی وغیرہ لیکن ایک قاری صاحب اور لڑکے کے رشتہ داروں نے اسے زبردستی گھسیٹ کر موتی مسجد کے اندر لاکر لٹا دیا۔
تقریباً دس منٹ تک وہ لڑکا بے ہوش رہا پھر چڑیل خود بخود حاضر ہوئی اور بولنے لگی کہ یہاں موتی مسجد میں مسلمان جنات بہت زیادہ طاقتور ہے ان کا مقابلہ میں نہیں کرسکتی اس کے بعد وہ تقریباً پانچ منٹ تک روتی رہی اور سسکتی رہی کہ موتی مسجد کے جنات مجھے بہت تکلیف دے رہے ہیں ۔ آخر کار چڑیل کی ہمت جواب دے گئی اور اس نے کلمہ طیبہ پڑھا اور مسلمان ہوگئی اور نکل گئی اور یوں لڑکا اپنے ہوش و حواس میں آیا۔ جسے ہی چڑیل بھاگ گئی اور یہ لڑکا ہوش میں آیا۔
یہ جناتی مسئلہ نہیں بلکہ ڈیپریشن ہے
اسی دوران ایک ڈاکٹر صاحب جو کہ اپنے آپ کو دماغ کا ڈاکٹر یعنی ماہر نفسیات کہتے تھے انہوں نے لڑکے اور اس کے گھروالوں کو گھیر لیا اور یہ کہا یہ جنات کا مسئلہ نہیں بلکہ ڈیپریشن کا مسئلہ ہے اور ساتھ کہا میری دو ہزارر وپے فیس ہے لیکن میں اس لڑکے کا علاج خود کروں گا اور فری کروں گا۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا یہ ڈاکٹر صاحب اس وقت لڑکے کا علاج کرتے جب چڑیل اس پر مسلط تھی لیکن جب وہ موتی مسجد کے جنات بھائیوں کےہاتھوں زچ ہوکر اور کلمہ پڑھ کر بھاگ گئی تو لڑکے کو جب ہوش آیا تو پھر ڈاکٹر صاحب نے اپنی دکان داری چمکانا شروع کردی۔
موتی مسجد میں لوگوں کو گمراہ کرنے والے
اس ڈاکٹر نے اس معصوم لڑکے کو کئی ادویات لکھ کر دیں۔ اسی دوران اس ڈاکٹر نے باقاعدہ موتی مسجد کے اندر دیگر مریضوں کو چیک کرنا شروع کردیا اس دوران قاری صاحب جو لڑکے کو موتی مسجد لائے تھے انہوں نے ڈاکٹر صاحب کو کہا آپ ایک سائیڈ پر ہوکر یہ کام کرلیں تاکہ عبادت میں مشغول لوگوں کو تکلیف نہ ہو۔بندہ کو یہ دیکھ کر بہت دکھ ہوا کہ کیسے کیسے لوگ اس پاک اور عظیم مسجد میں آکر اپنی دکان داری چمکانے آتے ہیں اور لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں اور ان سے مال بٹورتے ہیں۔ حالانکہ موتی مسجد میں سچے دل سے آنے والے اور عبادت اور نوافل میں توجہ لگانے والے یہاں سے خالی ہاتھ نہیں جاتے۔ اس حوالے سے آپ کی مزید خصوصی دعائوں اور نظر کرم کی ضرورت ہے تاکہ آپ کی امانت آپ تک پہنچ جائے اور میرا بھی مقصد پورا ہو اور مجھے مزید قلبی سکون ملے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں