جب میری بہن کو چھاتی میں ہلکی سی گلٹی محسوس ہوئی تو بہنوئی نے کسی کو بھی بتانے سے سختی سے منع کیا اور پھر خود ہی علاج شروع کردیا۔ گھر پر ہی مختلف کتب سے ہومیوپیتھک نسخہ جات نکالتے اور بنا بنا کر میری بہن کو کھلاتے رہے
دو آنکھوں دیکھے واقعات
محترم قارئین! میں دو آنکھوں دیکھے واقعات لیکر حاضر ہوئی ہوں۔ یہ دونوں واقعات میری سب سے بڑی بہن جو کہ آج سے بارہ سال پہلے وفات پاچکی ان کے شوہر کے ہیں۔ 2002ء میں میرے بہنوئی سخت بیمار ہوئے۔
انہوں نے سب سے بڑی غلطی یہ کی کہ کسی طبیب یا عامل کو چیک کروانے سے گریز کیا اور اپنا علاج خود ہی شروع کردیا‘ وہ مختلف ہومیوپیتھک کی کتب گھر لائے اور علاج شروع کردیا۔ جب کسی دوا سے آرام نہ آتا تو مزید ادویات میں ردو بدل کر کے کھاتے رہے مگر کوئی فرق نہ پڑتا ‘ دن بدن ان کا وزن کم ہونا شروع ہوگیا‘ جو بھی کھاتے اس کا کوئی فائدہ نہ ہوتا‘ اس کے بعد انہوں نے طب کی کتب کی طرف رجوع کیا‘ نسخے نکال نکال کر بناتے کھاتے مگر مزید طبیعت خراب ہوتی گئی‘ ایک سال بعد یہ حالت ہوگئی کہ بستر سے اٹھ نہیں سکتے تھے‘ نہ خود کھاپی سکتے تھے۔
میری بہن نے والدصاحب سے کہا کہ ان کا کچھ کریں تو والد صاحب نے ان کو اپنے پاس لاہور بلالیا۔ڈاکٹروں نے مختلف ٹیسٹ کیے مگر بیماری سمجھ میں نہ آئی‘ والد صاحب کے دوست ایک عامل ہیں‘ ان سے رجوع کیا‘ انہوںنے تشخیص کی تو معلوم ہوا سخت جادو ہوا ہے‘ انہوں نے چند ہفتے علاج کیا تو بہنوئی بالکل ٹھیک چل کر اپنے گھر گئے اور الحمدللہ اب تک حیات ہیں۔ مگر انہوں نے اس سب سے بھی کچھ نہ سیکھا۔
شوہر کی محبت میں مرض ہر کسی سے چھپاتی رہی
اس کے برعکس جب میری بہن کو چھاتی میں ہلکی سی گلٹی محسوس ہوئی تو بہنوئی نے کسی کو بھی بتانے سے سختی سے منع کیا اور پھر خود ہی علاج شروع کردیا۔ گھر پر ہی مختلف کتب سے ہومیوپیتھک نسخہ جات نکالتے اور بنا بنا کر میری بہن کو کھلاتے رہے‘ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی والا معاملہ ہوا۔ میری بہن اپنے شوہر کی محبت میں یہ بات ہر کسی سے چھپاتی رہی اور ان کی بنائی ادویات کھاتی رہی۔ جب 2007ء میں میری بہن سخت بیمار ہوئی تو آخری وقت ہمیں پتہ چلا کہ میری بہن کو چھاتی کا کینسر ہوگیا ہے۔فوت ہونے سے چند دن پہلے میری بہن نے کہا کہ مجھے میرے والد کے پاس لے جائیں‘ جب والد کو ملیں تو والد صاحب نے انہیں اپنے پاس ہی رکھ لیا اور پھر ڈاکٹر کو چیک کروایا تو ڈاکٹر نے کہا کہ ان کی آخری سٹیج ہے ان کا اب کوئی علاج نہیں ہوسکتا۔
بہنوئی کی لاپرواہی سےبہن ہمیشہ کیلئے چلی گئی
اس کے بعد چند دن بعد ہی میری پیاری بہن دنیا فانی سے رخصت ہوگئی۔ میں قارئین کو بتانا صرف یہ چاہتی ہوں کہ کبھی بھی خود ہی طبیب بن کر اپنی اور اپنے پیاروں کی جان سے نہ کھیلیں۔ اگر آپ کے کسی نسخہ‘ ٹوٹکہ یا دوائی کے ایک یا دو بار کے استعمال سے کسی کی صحت سنبھل نہیں رہی تو اسے کسی قابل طبیب کے پاس چیک اپ کیلئے ضرور لے جائیں یا اپنا نسخہ کسی قابل حکیم سے مشورہ کرنے بعد استعمال کروائیں۔ محترم حکیم صاحب میرا نام اور شہر پوشیدہ رکھیے گا۔ جزاک اللہ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں