وہ آکر کھانا کھا کر واپس چلے جاتے ہیں‘ پہلے کہتے تھے ہم آپ کو ہر خواہش پوری کریں گے مگر الٹا ہر بار ہمارا نقصان کرجاتے ہیں‘ تین سے چار ماہ میں 40 ہزار کا ہمارا نقصان ہوچکا ہے‘ پھر ایک دن فون آیا کہ میری بیٹی کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور میں فرار ہوں
ذرا میں بھی دیکھوں! جنات بات کیسے کرتے ہیں؟
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں عبقری قارئین کیلئے ایک انوکھی داستان لیکر حاضر ہوئی ہوں۔ درج ذیل تمام واقعات ہمارے ساتھ بیتے ہیںاور بیت رہے ہیں۔ لیجئے آپ بھی پڑھیے:۔ہمارے ہمسائے کے گھر میں جنات کا آنا جانا تھا‘ وہ پہلے ان کے لڑکے کو بہت زیادہ تنگ کرتے تھے بعد میں انہوں نے گھر والوں سے دوستی کرلی۔ میرے لیے حیرت کی بات تھی کہ وہ جنات سے بات کرتے تھے‘ ایک دن میں ان کے گھر گئی تو میں نے بھی ڈرتے ڈرتے بات کرلی کہ دیکھوں تو سہی جنات بات کیسے کرتے ہیں؟ ان کی آواز کیسی ہے وغیرہ وغیرہ بات میں نے کرلی ‘ مگر کچھ دنوں کے بعد میں نے محسوس کیا کہ میرے گھر میں میرےعلاوہ بھی کوئی اور بھی ہے۔ چند دنوں کے بعد انہوں نے ظاہر ہونا شروع کردیا اور میرے بھائی میں آکر ہم سے بات چیت شروع کردی۔ بابا جن جس کا نام نفیس ہے اور اس کی بیٹی (س) جو مجھ سے اکثر بھائی میں آکر بات کرلیتے۔
جن بولا:میں نے تمہیں اپنی بیٹی بنالیا ہے
باباجن مجھ سے کہتا کہ تجھ کو میں نے اپنی بیٹی بنالیا ہے پھر کچھ دن کے بعد انہوں نے پیسے مانگنا شروع کردئیے‘ پہلے کہتا کہ آپ کی والدہ یعنی باباجن کی بیوی نے حج پر جانا ہے تو پیسوں کی اشد ضرورت ہے کم از کم 50 ہزار کردیں تو ہم نے فوری بمشکل دس ہزار کرکے دے دیں‘ مقامی قبرستان پر رکھ دیتے‘ باباجن نے کہا کہ مقامی قبرستان میں جنڈ کا پرانا درخت ہے وہاں رکھ دیں‘ ہم نے رکھ دئیے‘ انہوں نے اٹھالیے۔ پھر کچھ دن کے بعد کہا کہ میری بیٹی کی شادی ہے‘ آپ دس ہزار کردئیے‘ جو ان کے منہ سے نکل گیا وہ پورا کروالیا‘ اسی دن ارینج کرکے ہم نے تین ہزار کردئیے‘ پھر کبھی کھانا کی فرمائشیں‘ کبھی کچھ کبھی کچھ‘ پہلے کہتے کہ حج والے پیسے آٹھ دن میں واپس کردیں گے پھر بعد میں نام ہی نہ لیا۔
جن درخت سے ٹکرایا آنکھیں نکل آئیں!
پھر ایک دن ان کی بیٹی کا فون آیا کہ ابا کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے وہ آندھی آئی تھی اڑ رہے تھے کہ درخت کے ساتھ ٹکڑا گئے جن سے آنکھیں نکل آئیں تو جنات کے ہسپتال لے کر جانا ہے‘ دو ہزار دے دیں‘ میرے چھوٹے بھائی نے ایک ہزار مقامی قبرستان پر رکھ دیا‘ الٹا منت سماجت کی کہ دو ہزار نہیں دے سکتے۔ پھر کھانا گھر میں آکر کئی بار کھاچکے ہیں‘ ہم بیٹھک میں رکھ دیتے ہیں۔ان کی باتیں بالکل عجیب ہیں جوہم نے پہلی نہ کبھی دیکھی‘ نہ سنی‘ نہ پڑھی۔ مگر یہ سب کچھ حقیقت ہے۔ شاید و ہ احباب جو احباب ان شریروں کی دنیا سے واقف نہیں وہ مجھ پر ہنس رہے ہوں گے مگر یہ سچ ہے۔ مزید پڑھیں اور حیران ہوں!
ہم آپ کی ہر خواہش کو پورا کریں گے
وہ آکر کھانا کھا کر واپس چلے جاتے ہیں‘ پہلے کہتے تھے ہم آپ کی ہر خواہش پوری کریں گے مگر الٹا ہر بار ہمارا نقصان کرجاتے ہیں‘ تین سے چار ماہ میں 40 ہزار کا ہمارا نقصان ہوچکا ہے‘ پھر ایک دن میرے بھائی میں آئے اور نئی کہانی سنائی کہ میری بیٹی کو گرفتار کرلیا
گیا ہے اور میں فرار ہوں‘ لہٰذا آپ پچاس ہزار کا انتظام کریں تاکہ ان سے جان چھڑوائی جائے۔ اب پچاس ہزار کا مطالبہ ہے ورنہ وہ سارے گھر والوں کو نقصان پہنچائیں گے اور جان سے مار ڈالیں گے‘ روز تنگ کیا جاتا ہے۔ہماری زندگی کو عذاب بنادیا گیا: ہر روز نئے طریقے سے تنگ کیا جاتا ہے‘ ہماری زندگیاں بلاوجہ عذاب بن چکی ہیں‘ خدارا ہمیں کوئی وظیفہ کوئی بتائیے کہ ہم ان کے مکروفریب و شر سے چھٹکارا پاسکیں۔ ہمیں یہ بھی کہتے ہیں اپنے گھر میں کسی صورت کسی بھی قسم کی پڑھائی نہ کروالیں‘ ہم بہت شدید نقصان کریں گے۔ہم سب بہت زیادہ پریشان ہیں‘ ہماری زندگی اجیرن ہوگئی۔ (ز۔ن، بہاولنگر)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں